• news

سیلاب سے متا ثرہ افراد کیلئے سامان روانہ، افغان بھا ئیوں کیساتھ ہیں : بلاول 


اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نور خان ائیر بیس پر قندھار کے سیلاب متاثرین  کیلئے ہنگامی امداد کی کھیپ روانہ کرنے کی تقریب میں شرکت کی۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق  وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام مشکل کی اس گھڑی میں افغان قوم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک ایک آسان تجارت اور ٹرانزٹ نظام وضع کرنے اور رابطوں کو بڑھانے کے لیے مصروف عمل ہیں۔ علاوہ ازیں  ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری 28، 29 جولائی کو تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے، پاکستان بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کو آگاہ کرتا رہے گا، پاکستان حریت رہنما یاسین ملک کو مزید دو فرضی مقدمات میں پھنسانے کے بھارت کے حالیہ اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں بتایا وزیر خارجہ بلاول 28، 29 جولائی کو تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزارتی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ وزیر خارجہ بلاول نے نور خان ایئربیس پر افغانستان کے لوگوں کے لیے پاکستان کی جانب سے امداد روانہ کی۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست 2019ء کے بھارتی غیر قانونی اور یکطرفہ غاصبانہ اقدامات کو 3 سال ہونے والے ہیں۔ مقبوضہ جموں کشمیر کی مسلم اکثریت کو زبردستی اقلیت میں بدلنے کا بھارت کا مذموم منصوبہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ پاکستان بھارت کی جانب سے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر عالمی برادری کو آگاہ کرتا رہے گا۔ پاکستان حریت رہنما یاسین ملک کو مزید دو فرضی مقدمات میں پھنسانے کے بھارت کے حالیہ اقدام کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اپنی ذاتی حیثیت میں واشنگٹن کے دورہ پر ہیں۔ دفتر خارجہ نے ان کے دورے اور ملاقاتوں کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔ ان کے ذاتی حیثیت کے دورے پر تبصرہ نہیں کر سکتے ہیں۔ افغانستان میں طالبان حکومت کو ابھی تک تسلیم نہیں کیا ہے۔ افغان حکومت کو تسلیم کیے بغیر بہت سارے ممالک افغانستان کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن