لبرٹی میں مظاہرہ‘ ہمیں نکالا گیا تو الیکشن نہیں ہوں گے‘ سعد رفیق
لاہور ( نیوز رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) لاہور کے لبرٹی چوک پر مسلم لیگ ن نے حمزہ شہباز سے یکجہتی کیلئے مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں کارکنوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی جن میں خواتین‘ بچے‘ بوڑھے شامل تھے۔ انہوں نے پاکستان کے جھنڈے اور پارٹی پرچم اٹھا رکھے تھے۔ پارٹی ترانے بھی لگائے گئے۔ کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پر دھمال بھی ڈالی۔ مظاہرین نے حمزہ شہباز زندہ باد کے نعرے لگائے۔ یکجہتی کے اظہار کیلئے جے یو آئی ف کے کارکنان بھی موجود تھے۔ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سردار ایاز صادق‘ خواجہ سعد رفیق‘ رانا مشہود اور دیگر نے یکجہتی مظاہرے میں شرکت کی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے لبرٹی چوک میں یکجہتی مظاہرے سے خطاب کرتے کہا ہے کہ ن لیگ‘ پی پی اور اتحادی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی سازش بند کی جائے۔ ہم چاہتے ہیں کہ لڑائی جنگ میں نہ بدلے اس کیلئے یہ بیرونی ساز شکا جھوٹ ‘ الزامات‘ گالیاں بند کرنا ہوں گی۔ یکطرفہ فیصلے سے ملک میں استحکام نہیں آئے گا۔ الیکشن وقت پر ہوں گے اور اگر جلد ہوں گے تو فیصلہ سیاستدان کریں گے۔ آج بھی اداروں میں بیٹھے عمران پروجیکٹ کے سہولت کار آرام سے نہیں بیٹھے۔ 2018 ء میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ ہمیں جیلوں میں ڈال کر آپ کو کونسی کرپشن ملی؟ پاکستان کو عدم استحکام سے بچانے کیلئے ہرممکن کوشش کرتے رہیں گے۔ عمران خان کو زبردستی قوم پر مسلط کیا گیا ہم نے عمران خان کو آئینی طریقے سے نکالا۔ عمران نے ملکی معیشت کو تباہ کیا کچھ لوگ آج بھی نیوٹرل ہونے کیلئے تیار ہیں آج ہم آئین‘ جمہوریت اور حمزہ شہباز سے یکجہتی کیلئے آئے ہیں۔ پروجیکٹ عمران 2011 ء میں لانح کیا گیا اور اب 2022 ء آ گیا ہے اگر ہمیں دھکیل کر نکالا گیا تو الیکشن نہیں آئے گا دس سال جمہوریت چلی یہ چلتی جمہوریت کچھ لوگوں کو اچھی نہیں لگتی۔ غلیظ سیاست کرنے والے آدمی کو ملک پر مسلط کیا گیا اگر ہم دھرنے سے حکومت گراتے تو حکومتیں دھرنے سے گرا کرتیں‘ ہم ایوان میں گئے اور آئین کے مطابق عدم اعتماد لیکر آئے۔ حکومت تو بن گئی لیکن ہماری حکومت کو کام نہیں کرنے دیا گیا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آئین سازی کا حق پارلیمان کا ہے۔ آرٹیکل 63 اے پر سپریم کورٹ کی رائے آئین سے متصادم ہے۔ عدالت آئین کی تشریح کر سکتی ہے آرٹیکل 63 اے پر ہماری نظرثانی کی درخواست نہیں سنی جا رہی۔ عمران خان کو اپنی چار سالہ حکومتی کارکردگی کا جواب دینا ہو گا۔ عمران خان پاکستان کو سری لنکا بنانا چاہتا ہے۔ وزیر داخلہ پنجاب عطاء تارڑ نے یک جہتی مظاہرے سے خطاب میں کہا کہ عمران نیازی کو مرضی کے فیصلوں کی عادت پڑ گئی ہے۔ عمران نیازی کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج کر دم لیں گے۔ آپ نے اس ملک میں انصاف کا دہرا معیار دیکھا۔ اگر فیصلہ کرنا ہے تو فل کورٹ بٹھاؤ ورنہ فیصلہ تسلیم نہیں کریں گے۔ رانا مشہود احمد خان نے کہا کہ لاہور پہلے بھی مسلم لیگ ن کا گڑھ تھا، ہے اور رہے گا۔ کامران مائیکل نے کہا کہ آج لاہور جاگ گیا ہے، جب لاہور جاگتا ہے تو پاکستان جاگ جاتا ہے۔