نیا 58 ٹو بی عدالت کے پاس چلا گیا ، دو آئین نہیں چلیں گے ، بلاول
اسلام آباد (نامہ نگار+ خصوصی نامہ نگار) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اب پاکستان میں دو آئین بالکل نہیں چلیں گے، عدالتی اصلاحات کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ایک نیکسز پیدا ہوا کہ کیسے اس ملک کو واپس اس پوائنٹ پر لائیں کہ کنٹرولڈ جمہوریت چلائیں، جب صدر پاکستان کے پاس 58(2)بی کا اختیار نہیں رہا، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ نیا 58(2) بی عدالت کے پاس چلا گیا۔ جمہوریت کے خلاف آئین شکنی ہوئی ہے۔ اس کے خلاف یہ ایوان کام کرے، اگر ہم یہ کام نہیں کرسکتے تو اس اسمبلی کو تالا لگائیں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے حوالے سے ایک فیصلہ سنایا، اہم آئینی، انتظامی اور سیاسی معاملات پر بات کررہے تھے، آپ کے سامنے تمام سیاسی جماعتیں کھڑی ہیں، ہم ایکس، وائے کر کے کسی ادارے کو دبائو میں ڈالنے کی کوشش نہیں کررہے تھے کہ ہماری مرضی کا فیصلہ کریں، ورنہ ہم خدانخواستہ کتنے حصے کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صرف اتنی گزارش کی تھی کہ جب ایک ادارہ دوسرے ادارے کے بارے میں فیصلہ دے رہا ہے تو پھر فل کورٹ کا بنچ بیٹھ کر فیصلہ کرے، ان کا جو بھی فیصلہ ہو گا ہم اسے تسلیم کریں گے، یہ مطالبہ صرف وزیراعلی پنجاب کے لیے نہیں تھا، پچھلی حکومت نے آئین کو توڑا، اس وقت بھی ہماری سپریم کورٹ سے یہی درخواست تھی کہ یہ آئینی مسئلہ، اور جمہوریت کے مستقبل کا سوال ہے، تو فل کورٹ بینچ بنائے۔ وفاقی وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ اب وقت ہے کہ عدالتی اصلاحات کیلئے پارلیمنٹ کی کمیٹی بنائی جائے اور ہم فیصلہ کریں کہ بینچ میں کتنے ججز بیٹھیں گے، اعلی عدلیہ فیصلہ سناتی ہے تو بسم اللہ، لیکن تمام ججز کو بیٹھنا پڑے گا۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے ازبکستان کے سفیر نے وزارت خارجہ میں ملاقات کی۔ وزیر خارجہ نے ٹوئٹر پر ازبکستان کے سفیر اویبک عثمانوف سے ملاقات پر مسرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات میں ازبکستان اور پاکستان کے دوطرفہ اور علاقائی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے تمام شعبوں بالخصوص تجارت اور سرمایہ کاری میں تعلقات اورکنکٹویٹی سمیت ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ کے مثبت انداز کو سراہا۔دریں اثناء بلاول بھٹو زرداری ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل کے 28-29 جولائی 2022کو تاشقند میں ہونے والے اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی دعوت ازبکستان کے قائم مقام وزیر خارجہ ولادیمیر نوروف نے دی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ اجلاس میں علاقائی اور بین الاقوامی امور پر غوروخوض کے ساتھ ساتھ ستمبر 2022میں سمرقند میں ہونے والے ایس سی او سربراہی اجلاس میں سربراہان مملکت کو پیش کیے جانے والے فیصلوں اور دستاویزات کی منظوری دیں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ چینی سفیر نونگ رونگ سے مل کر خوشی ہوئی۔ پاک چین سٹرٹیجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کو مزید بہتر بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ دونوں ملک سی پیک‘ تجارت اور سرمایہ کاری سمیت باہمی اقتصادی مفاد کی جانب بھی بڑھیں گے۔