• news

پنجاب خیبر پی کے اسمبلیاں توڑیں الیکشن کرادیں گے آج سپیکر انتخاب میں اپ سیٹ ہوگا 

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے میں تاخیر پر کل وفاقی کابینہ میں بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ ہم الیکشن کمشن سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنائے۔ ہمارے خلاف تو سارے فیصلے آگئے اب لاڈلے عمران خان کے خلاف جو فارن فنڈنگ کیس ہے اس کا فیصلہ جلد از جلد سنایا جائے۔ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ 350 غیر ملکی کمپنیاں اور افراد ہیں جنہوں نے عمران خان کو ممنوعہ فارن فنڈنگ کی ہے۔ ان میں کچھ افراد اور کمپنیوں کا تعلق بھارت اور اسرائیل سے ہے۔ پی ٹی آئی کے چار ملازمین کے اکائونٹس میں جو ان کے چپڑاسی، گول گپے اور ریڑھی والے ہیں، ساڑھے سات سو ملین ڈالر آئے۔ یہ تو وہ ہے جو پکڑا گیا ہے۔ جب تفتیش آگے بڑھے گی تو شاید پھر یہ سات سو ملین ڈالر کی بجائے سات ہزار ملیں ڈالر بن جائے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی اجازت سے یہ اکائونٹس کھلوا کر دینے والے عامر کیانی، سیف اللہ نیازی، ڈاکٹر ہمایوں، کرنل یونس رضا، طارق شیخ، اظہر طارق ہیں ان کو فی الفور گرفتار ہونا چاہئے یہ منی لانڈرنگ کا کیس ہے یہ غیر قانونی بھی ہے۔ عمران خان  عقل سے بالکل پیدل ہے۔ پی ٹی آئی نے انتخابات میں ڈیڑھ کروڑ کے قریب ووٹ حاصل کئے جبکہ مسلم لیگ ن اکیلی نے اس الیکشن میں ایک کروڑ 28 لاکھ ووٹ حاصل کئے۔ ہمارے اتحاد میں شامل جماعتوں نے اڑھائی کروڑ کے قریب ووٹ حاصل کئے تھے۔  رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ اس پاگل انسان کو کوئی سمجھائے کہ تم کیا اس ملک کی اکثریت کو ملک سے باہر پھینک دو گے، تم مخالفین کو چور ڈاکو کہتے ہو جبکہ ہر چور ڈاکو تمہارے ارد گرد بیٹھا ہے۔ تم نے جو لوٹ مار کی ہے اس کا حساب دینے کو بالکل تیار نہیں۔ 50 ارب روپے کی ڈکیتی تم نے خود کی ہے اور وہ ڈکیتی کاغذات میں ثابت شدہ ہے جس کے صلے میں تم نے پانچ ارب روپے کی پراپرٹی حاصل کی۔ تمہاری فرح گوگی کے نام پر رجسٹری ہے جس کا تم نے آج تک جواب نہیں دیا۔ تمہیں اپنے اور ارد گرد بیٹھے لوگوں کے اعمال کا خیال نہیں ہے اور دوسروں کو تم ہر وقت گالیاں دیتے ہو۔ کیا قومی مفاد صرف تم ہو جو اس میں فال کرتا ہے اور کوئی دوسرا اس میں فال نہیں کرتا۔ اس ذہنی پاگل کی مثال صرف ہٹلر سے ملتی ہے جس نے لوگوں کو پاگل بناکر ساری قوم برباد کردی تھی۔  مسلم لیگ ن الیکشن کے لئے ہر وقت تیار تھی لیکن  اتحاد کی رائے تھی کہ ملک کیئر ٹیکرز کے پاس نہ جائے بلکہ ہم اپنے ملک کے لئے مشکل وقت میں فیصلے کریں۔ ہم نے پٹرول، بجلی کی جو قیمتیں بڑھائی ہیں وہ معاہدہ تو عمران خان خود کرکے گیا تھا۔ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے نکالا ہے۔ جہاں تک بات الیکشن کی ہے تو میرے لیڈر میاں نواز شریف کل بھی اور آج بھی یہی چاہتے ہیں کہ ہمیں الیکشن کی طرف جانا چاہئے۔ چیف الیکشن کمشنر جنہیں خود عمران خان نے اس عہدے پر نامزد کیا تھا لیکن اس طرح سے ملک چل نہیں سکتا۔ عمران خان اپنی دو صوبائی حکومتیں توڑے۔ الیکشن بھی عمران خان کا ڈرامہ ہے۔ جو پروپیگنڈا سے اپنی سیاست کو چلاتے جا رہے ہیں۔ ان میں پنجاب حکومت صرف تین ممبران کے ادھر ادھر ہونے پر کھڑی ہے۔ اس لئے میں نے کہہ دیا تھا کہ یہ پنجاب حکومت کچھ بھی نہیں کرسکتی۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری میرے خلاف ہونے والے مقدمے پر میرے حق میں ایک بار بات کر بیٹھے ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی میں ان کو اتنے لتر پڑے ہیں کہ اب وہ اس وجہ سے روزانہ کوئی نہ کوئی میرے خلاف بات کرتے ہیں۔ فواد چوہدری نے ایک ارب کی جائیداد خریدی ہے اور جائز ذرائع آمدن سے حاصل رقم تھی تو اس کی انکوائری بھی ہونی چاہئے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا کہ تین ماہ کی حکومت پر ڈالر بڑھنے کا ملبہ نہیں ڈالا جاسکتا۔ جس وقت میں یہ بات کر رہا ہوں اس وقت تک آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہوا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ مہنگائی اور ڈالر بڑھنے کی وجہ ملک میں سیاسی عدم استحکام اور آئی ایم ایف سے معاہدہ نہ ہونا ہے۔  جلسے میں  ویلے لوگ میوزک اور آنکھیں سینکنے آجاتے ہیں۔ پنجاب میں ہم حکومت بنائیں گے۔ دو چار ہزار ووٹوں کا فرق تھا۔ بیانیہ چڑھ جاتا تو زیادہ فرق ہوتا۔ ہمارے اپنے لوگوں نے ضمنی الیکشن میں امیدواروں کو قبول نہیں کیا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا فیصلہ ہمارے حق میں ہوچکا ہے۔ میرے اور میاں شہباز شریف کے خلاف ٹرائل کورٹ سے سپریم کورٹ تک کوئی ثبوت نہیں ملا تھا۔  وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ آج کے سپیکر الیکشن میں اپ سیٹ ہو جائے گا۔ ہمارا بندہ الیکشن جیت جائے تو پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہیں گے۔ عدلیہ میں بعض  ججز کی فیملیاں پی ٹی آئی کے جلسوں میں شرکت کرتی ہیں۔ ثبوت سامنے لائے تو ہم پر توہین عدالت لگ سکتی ہے۔ ابھی تک کوئی نرم مداخلت نہیں ہوئی۔ اگر  عمران  خان صوبائی اسمبلیاں توڑ دیں تو انتخابات کی طرف جایا جا سکتا ہے۔ آرمی چیف تعیناتی میں حکومت کے ساتھ ادارے کا بھی آمادہ ہونا ضروری ہے۔ اگلا الیکشن ہوگا تو  نواز شریف پاکستان میں ہوں گے۔ نواز شریف کو بھی ضمانت ملنی چاہئے۔ وہ آئیں پارٹی کو لیڈ کریں۔ نواز شریف کو حفاظتی ضمانت نہ ملی تو ہم برداشت نہیں کریں گے۔  بیس لوگوں کو ٹکٹ نہ دیتے تو معاہدے کی خلاف ورزی ہوتی۔  سب نے کہا کہ کیئرٹیکر سے کوئی بات بھی نہیں کرتا، ملک سری لنکا  بن جائے گا۔ الیکشن میں تب جائیں گے جب خیبر پی کے اور پنجاب اسمبلی یہ تحلیل کریں۔ عمران خان ، شیخ رشید، شاہ محمود کے استعفوں کی منظوری پر کام ہو رہا ہے۔ استعفے منظور کرنے کا فیصلہ سپیکر قومی اسمبلی نے کرنا ہے۔ ڈالر کی قیمت میں اضافہ کی وجہ آئی ایم ایف معاہدہ ہے۔ سیاسی غیر یقینی اور معاہدے میں تاخیر سے ڈالر کی پرواز اونچی اور مہنگائی  جاری رہے گی۔
رانا ثنا

ای پیپر-دی نیشن