• news

امدادی میچز کی رقم پی ٹی آئی کو ملنے کا انکشاف


برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کو برطانیہ سے ممنوعہ فارن فنڈنگ کی گئی۔ برطانیہ میں فنڈ اکٹھا کرنے کیلئے ٹی 20 میچز کروائے گئے اور دیگر ذرائع سے بھی حاصل کی گئی رقم پی ٹی آئی کو منتقل کی گئی۔ فنانشل ٹائمز کی طرف سے ابراج کی ای میلز اور اندرونی دستاویزات کے جائزے میں کہا گیا ہے کہ ووٹن کرکٹ کو 14مارچ 2013ء کو ابراج انویسٹمنٹ سے 13 لاکھ ڈالر موصول ہوئے جو براہ راست پی ٹی آئی کے اکائونٹ میں ڈالے گئے۔ 
27 سال قبل عمران خان نے جب سیاست میں قدم رکھا تو انکی اولین ترجیح کرپشن فری سوسائٹی کی تشکیل تھی جس کیلئے انہوں نے بھرپور سیاسی مہم کا آغاز کیا جس میں انہوں نے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی مبینہ کرپشن ، فارن فنڈنگ اور منی لانڈرنگ پر ان دونوں جماعتوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور پبلک جلسوں میں انہیں چور ڈاکو کہہ کر مخاطب کرتے ہوئے عوام کو ان سے نجات دلانے کیلئے اپنے اقتدار کی راہ ہموار کی۔ 2018ء میں انہیں عوام کی طرف سے حکومت بنانے کا بھرپور مینڈیٹ دیا گیا تو امید پیدا ہوئی کہ عمران خان اپنے منشور کے مطابق صاف شفاف نظام لائیں گے اور گھمبیر ہوتے عوامی مسائل حل کرکے انہیں مطمئن کرینگے۔ اس طرح وہ کرپشن فری سوسائٹی کا خواب پورا کرینگے۔ اپنے ساڑھے تین سالہ دور حکومت میں بھی عمران خان نے ان دونوں پارٹیوں کے لیڈران کو مطعون کئے رکھا لیکن انکی کرپشن کے کسی قسم کے ٹھوس ثبوت عوام کے سامنے نہ لا سکے۔ عمران خان کی حکومت کے خاتمہ کے بعد جس تواتر سے پی ٹی آئی کی مبینہ کرپشن کے سیکنڈل سامنے آرہے ہیں‘ اس سے عمران خان کے کرپشن فری سوسائٹی کے دعوئوں کی قلعی کھل گئی۔ گزشتہ روز برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک انصاف کو برطانیہ سے ممنوعہ فنڈنگ کی گئی جس کی 13 لاکھ ڈالر کی رقم پی ٹی آئی کے اکائونٹ میں جمع کی گئی جو سیاست کیلئے استعمال کی گئی جس کا دعویٰ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے بھی کیا جارہا ہے کہ عطیات کے پیسے سیاست میں استعمال کئے ہیں۔ اس فنڈ ریزنگ کا اعتراف عمران خان خود بھی کرچکے ہیں۔ اس انکشاف کے بعد پی ٹی آئی کے کرپشن فری سوسائٹی کے ماٹو پر ایک بڑا سوالیہ نشان لگ چکا ہے اور انکی مبینہ کرپشن کے جو سیکنڈل جو سامنے آرہے ہیں‘ بادی النظر میں وہ بھی درست نظر آتے ہیںجسے پی ٹی آئی کے عہدیدار حکومت کی انتقامی کارروائی قرار دے رہے ہیں۔ فارن فنڈنگ اور کرپشن کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے پر الزامات لگا کر آپس میں دست و گریباں ہیں جبکہ ملک بدترین بحرانوں سے دوچار ہے۔ اس لئے اب ضروری ہو گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد کیا جائے تاکہ الزام تراشی کی سیاست کا خاتمہ ہو۔

ای پیپر-دی نیشن