اربوں لوٹنے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا‘ غریب دھر لیا جاتا ہے: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالتوں میں طاقتور اور کمزور کے لیے الگ الگ قانون ہے۔ اربوں کھربوں کی چوری کرنے والوں کو کوئی نہیں پوچھتا، غریب کو معمولی غلطی پر دھر لیا جاتا ہے۔ کرپشن حکومتی ایوانوں میں سرایت کر چکی، ملک میں احتساب نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔ تینوں بڑی جماعتوں نے مل کر نیب کو ختم کیا۔ بہتری آئی ایم ایف کے قرضوں سے نہیںگڈ گورننس سے آئے گی۔ مہنگائی سے عوام رْل گئے۔ حکمران جماعتیں مفادات کی جنگ میں مصروف ہیں۔ سیاسی و معاشی بحران ہر آنے والے دن کے ساتھ گھمبیر صورت حال اختیار کر رہا ہے۔ حالات اسی طرح رہے تو ملک کو دیوالیہ ہونے میں زیادہ دیر نہیں لگے گی۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نااہل ثابت ہو چکیں، عوام کے لیے کچھ نہ کرنے والوں کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔ جاگیردار اور وڈیرے قوم کو مزید دھوکا نہیں دے سکتے، نوجوان حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں۔ تینوں بڑی جماعتیں ایک ہی سکے کے رخ ہیں۔ 2600 ارب سالانہ کی سبسڈی کھانے والے اور پٹرول اور بجلی مفت جلانے والے محلات میں رہائش پذیر حکمران اشرافیہ غریبوں کا خون نچوڑنے پر بضد، اپنی مراعات کم کرنے پر تیار نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خیرپور سندھ میں کارکنان جماعت اسلامی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں انہوں نے سٹھارجہ خیرپور میں نائب امیر صوبہ سندھ ممتاز حسین سہتو کے والد اور جماعت اسلامی کے دیرینہ رکن لعل محمد سہتو کی نماز جنازہ پڑھائی۔ نماز جنازہ میں نائب امیر جماعت اسلامی اسداللہ بھٹو، نائب امراء سندھ پروفیسر نظام الدین میمن، حافظ نصراللہ چنا، جنرل سیکرٹری صو بہ سندھ کاشف سعید شیخ، نائب قیمین عبدالحفیظ بجارانی، مولانا حزب اللہ جکھرو اور دیگر قائدین اور کارکنان نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کراچی میں بارشوں اور سیلاب سے لاکھوں شہری متاثر ہوئے، انفراسٹرکچر اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو گیا ہے۔