پرپیگنڈا مسترد ، کسی حکومت کو انتخابی عمل میں مداخلت نہیں کرنے دی : الیکشن کمشن
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ترجمان الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کے چند فیصلوں اور واقعات سے متعلق گمراہ کن پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ سینٹ الیکشن میں سیکرٹ بیلٹنگ پر الیکشن کمشن کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا‘ کیا الیکشن کمشن آئین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو سکتا ہے؟۔ یوسف رضا گیلانی کا نوٹیفکیشن روکنے سے انکار پر پروپیگنڈا کیا گیا۔ کون سے الیکشن سیکرٹ بیلٹ پر ہوں گے آئین کے آرٹیکل 226 میں واضح درج ہے۔ قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے بعد جب نتائج آ گئے تو یوسف رضا گیلانی کو نوٹیفائی کیوں نہ کیا جاتا؟۔ کسی بھی جیتنے والے امیدوار کا نوٹیفکیشن روکنے کا قانونی جواز بتایا جائے؟۔ علی موسیٰ گیلانی کے خلاف کارروائی کے معاملے پر پروپیگنڈا کیا گیا‘ ڈسکہ الیکشن میں جو کھلی دھاندلی کی گئی اس کی مثال نہیں ملتی۔ دو اعلیٰ سطح کی انکوائریاں یہ بات ثابت کر چکی ہیں۔ اغوا ہونے والے پریذائیڈنگ افسران‘ پولیس اور انتظامیہ نے دھاندلی سے متعلق حیران کن حقائق بتائے۔ کیا پھر بھی ڈسکہ ری پول کا آرڈر نہ کیا جاتا؟۔ جتنے بھی ضمنی انتخابات ہوئے 80 فیصد کامیاب امیدوار حکومتی پارٹی سے نہیں تھے۔ الیکشن کمشن نے کسی بھی حکومت وقت کو الیکشن عمل میں مداخلت نہیں کرنے دی۔ فیصل واوڈا کیس عدالت عالیہ میں زیرسماعت ہے، کیس کے حوالے سے کوئی بھی تبصرہ مناسب نہیں۔ دنیا کے صرف دو ممالک بھارت‘ برازیل میں ای وی ایم زیراستعمال ہے۔ دونوں ممالک نے بالترتیب 22 سے 25 سال اس سسٹم کو اختیار کرنے میں لگائے۔ بھارتی ریاستوں میں الیکشن مختلف اوقات میں ہوتے ہیں۔ پنجاب کے 20 حلقوں کے ضمنی انتخابات میں حکومت وقت کو کسی قسم کی مداخلت نہیں کرنے دی گئی۔ الیکشن کمشن نے بہت واضح پیغام دیا کہ اگر ایسا ہوا تو سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اہم بات یہ ہے کہ تمام سیاسی پارٹیوں نے انتخابات کے نتائج تسلیم کئے۔ اس رپورٹ پر آج تک بحث نہیں ہو سکی۔ حکومت وقت نے ایک بین الاقوامی ہسپانوی فرم سے اس سسٹم کا آڈٹ بھی کرایا۔ اس وقت کے سیکرٹری آئی ٹی‘ بین الاقوامی فرم کے نمائندوں نے کمشن کو بریفنگ دی تھی۔ بتایا گیا کہ اگر نادرا کا بنایا سسٹم استعمال کیا تو الیکشن مشکوک اور متنازع ہو گا۔