پنجاب میں غیر قانونی حکومت ختم ، انتخابات کا اعلان 6 سے 8 ہفتوں میں متوقع : عمران
لاہور (نیوز رپورٹر‘ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے لاہور ڈویژن کے ارکان اسمبلی نے ملاقات کی۔ عمران خان نے کہا کہ پنجاب میں غیر جمہوری اور غیرقانونی حکومت کا خاتمہ ہوا۔ پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے سابق حکومت کے ظلم کا مقابلہ کیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب سمیت صوبے کے سیاسی رہنمائوں سے ملاقات کی۔ چیئرمین تحریک انصاف سے نومنتخب سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان‘ نومنتخب ڈپٹی سپیکر واثق قیوم عباسی نے بھی ملاقات کی۔ عمران خان نے ڈپٹی سپیکر کو کامیابی پر مبارکباد بھی دی۔ عمران خان سے ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور سابق صوبائی وزیر حاشم جواں بخت نے ملاقات کی جس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے صوبے میں احساس پروگرام کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ہدایت کی۔ بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نے پنجاب میں احساس پروگرام پر عملدرآمد کیلئے ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو ذمہ داری دیدی۔ ملاقات میںعمران خان نے کہا کہ سابق حکومت نے غریبوں کی مدد کیلئے ہمارے شاندار پروگرام کو روکا۔ سابق حکومت نے غریب اور نادار افراد کی فلاح و بہبود کے پروگرام کو نظرانداز کیا۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کو تیزی سے آگے بڑھایا جائے۔ عمران خان کا کہنا ہے وقت آگیا ہے کہ نظام عدل اپنی توجہ قانون شکنوں اور مجرم اشرافیہ پرمرکوز کرے۔ اپنے ایک بیان میں عمران خان کا کہنا تھا کہ قانون کی حکمرانی قومی ترقی کے ایجنڈے کا بنیادی نکتہ ہے۔ تحریک انصاف عدل و انصاف کے قیام کیلئے سیاسی میدان میں متحرک ہے۔ عمران خان نے کہا کہ مافیاز نے اپنے تسلط کے دوام کیلئے ادارے تباہ‘ لاقانونیت کو فروغ دیا۔ وقت آگیا ہے نظام عدل اپنی توجہ قانون شکنوں اور مجرم اشرافیہ پر مرکوز کرے۔ عمران خان سے سابق وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی اور شفقت محمود نے ملاقات کی جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شفقت محمود نے سابق حکومت کے مقدمات بارے قائم کمیٹی کی رپورٹ پیش کی۔ عمران خان سے آئی جی پنجاب پولیس نے ملاقات کی۔ صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بات کی گئی۔چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی جماعت کو نئے الیکشن کی تیاری کرنے کا حکم دے دیا۔ ملک میں چھ سے آٹھ ہفتوں میں عام انتخابات ہو سکتے ہیں۔ اراکین حلقوں میں جائیں اور عوامی مسائل کو فوری حل کرنے کے اقدامات پر زور دیں۔ ان خیالات کا اظہار عمران خان نے دورہ لاہور میں صوبہ کے 6 ڈویژنز کے اراکین اسمبلی سے ملاقات کے دوران کیا، جس میں عمران خان نے انہیں کہا کہ آئندہ انتخابات کی تیاری کریں۔ ملک میں نئے انتخابات چھ سے آٹھ ہفتوں میں ہو سکتے ہیں۔عمران خان سے لاہور‘ راولپنڈی‘ گوجرانوالہ‘ سرگودھا‘ ملتان‘ بہاولپور ڈویژن کے ارکان اسمبلی نے ملاقاتیں کیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مستحکم حکومت آنے تک معاشی بحران ختم نہیں ہو گا۔ حالات مزید مشکل ہو سکتے ہیں۔ ہر چیز مزید مہنگی ہونے والی ہے۔ عمران خان نے ارکان اسمبلی کو ہدایت کی کہ صوبائی وزراء محکموں کے امور پر مکمل گرفت رکھیں۔ پچھلی صوبائی کابینہ میں کچھ وزراء نے کمزور کارکردگی دکھائی۔ ناتجربہ کاری کی وجہ سے کچھ وزراء کو بیوروکریسی نے بھی تنگ کیا۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں استحکام صاف و شفاف الیکشن ہی سے ممکن ہے۔ پنجاب میں مربوط تنظیم سازی پر توجہ دی جائے‘ لوگ سیاست میں پیسہ بنانے آتے ہیں لیکن اب عوامی شعور بیدار ہو چکا ہے۔ عمران خان سے ڈاکٹر یاسمین راشد‘ اسلم اقبال اور راجہ بشارت نے الگ الگ ملاقات بھی کی۔ عمران خان سے پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید نے بھی ملاقات کی۔ پنجاب کی سیاسی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر مشاورت کی۔ عمران خان نے وزیراعلیٰ‘ سپیکر کے انتخاب میں بہترین کارکردگی پر پارٹی رہنماؤں کی تعریف کی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نظریئے اور اصول کی سیاست کرنے والے عزت و تکریم کے مستحق ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ثابت ہو گیا لاہور اب پی ٹی آئی کا ہے۔ میاں اسلم اقبال نے کہا کہ لاہور کے زیرتکمیل پراجیکٹس کو جلد مکمل کیا جائے۔ مراد راس نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں سیاسی جدوجہد جاری رہے گی۔ ارکان پنجاب اسمبلی نے تجاویز اور سفارشات پیش کیں۔ اجلاس میں لاہور اور گوجرانوالہ کے ترقیاتی منصوبوں پر بات چیت کی گئی۔