• news

اداروں کی پشت پر تھے، مداخلت نہیں کی ، پنجاب میں شفاف الیکشن ہو گئے: چیف جسٹس


 اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عدالت نے کسی ادارے کے کام میں مداخلت نہیں کی۔ اس اقدام کے نتیجے میں پنجاب میں شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کا انعقاد ہوا۔ سپریم کورٹ میں خیبر یونیورسٹی کی اپیل پر سماعت چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربرا ہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا  اداروں کا کام ہم نہیں کرینگے، اداروں کا کام انہیں سے کروائیں گے، عدالت نے پنجاب کے حالیہ الیکشن میں بھی یہی کیا، عدالت نے کسی ادارے کے کام میں مداخلت نہیں کی۔ عدالت اداروں کی پشت پر کھڑی تھی، اس اقدام کے نتیجے میں شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کا انعقاد ہوا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے میڈیکل کی طالبہ کی تعلیم مکمل ہونے کے بعد داخلہ منسوخ کئے جانے سے متعلق کیس میں ریمارکس دیئے جس کے بعد عدالت نے اپنے حکم میں قرار دیا کہ خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی طالبہ رخسانہ بنگش نے میڈیکل سال دوم کا امتحان پانچویں کوشش میں پاس کیا تھا، طالبہ نے باقی سالوں کا امتحان بھی سپلیمنٹری میں پاس کیا، تعلیم مکمل ہونے کے بعد یونیورسٹی نے داخلہ اس لئے منسوخ کیا کہ پانچواں چانس نہیں لے سکتی، دوران تعلیم یونیورسٹی اور پی ایم ڈی سی نے غفلت کا مظاہرہ کیا اور کوئی ایکشن نہیں لیا، یونیورسٹی ابتدا  میں کوئی فیصلہ کرتی تو اس کا فیصلہ درست قرار دیا جاسکتا تھا، تعلیم مکمل ہونے اور پریکٹس شروع کرنے کے بعد رجسٹریشن کی منسوخی انصاف کے منافی ہوگا۔ یونیورسٹی کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ عدالت طالبہ کو یونیورسٹی کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے، جس پر عدالت نے کہا جرمانے عائد کرنا متعلقہ ادارے کا کام تھا ہمارا نہیں، آپ خود سوئے رہے اور ہمیں کہہ رہے ہیں جاگ جائیں، بعد ازاں عدالت نے خیبر یونیورسٹی کی اپیل خارج کردی۔

ای پیپر-دی نیشن