• news
  • image

غلاف کعبہ کی تبدیلی  


گزشتہ ماہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر سعودی عرب کی جنرل پریذیڈنسی برائے حرمین شریفین نے روایت میں تبدیلی کا اعلان کیا تھا 

 جدہ کی ڈائری ۔ امیر محمد خان 

کسوا کو سال میں ایک بار حج کے دوران تبدیل کیا جاتا تھا، خاص طور پر 9 ذوالحجہ کی صبح جب حجاج کرام کوہ عرفات جاتے تھے تاکہ ، اگلی صبح نمازی ایک نئے غلاف کعبہ کو دیکھیں۔ خادم حرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر گزشتہ ماہ سعودی عرب کی جنرل پریذیڈنسی برائے حرمین شریفین نے روایت میں تبدیلی کا اعلان کیا تھا تاکہ سالانہ تقریب یکم محرم کے موقع پر منعقد کی گئی جو کہ ہجری کیلنڈر کے پہلے دن ہے۔صدر شیخ عبدالرحمن السدیس نے کہا تھا کہ یہ تبدیلی شاہی فیصلے کی بنیاد پر کی جا رہی ہے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، کسوہ کی تبدیلی ہفتے کے روز علی الصبح شیخ سوداس کی نگرانی میں کنگ عبدالعزیز کمپلیکس کے 200 سعودی ٹیکنیشنز کی ٹیم نے کی۔ نئے کسوہ چار الگ الگ اطراف پر مشتمل تھا اور دروازے پر پردہ نصب کیا گیا تھا۔ کعبہ کے چاروں اطراف میں سے ہر ایک کو پرانی طرف سے کھولنے کی تیاری کے لیے علیحدہ علیحدہ کعبہ کی چوٹی تک اٹھایا گیا تھااور پرانی طرف کی رسیاں ڈھیلی ہونے کے بعد اوپر سے سائیڈ کو نیچے باندھ کر اور سائیڈ کے دوسرے سرے کو گرایا جاتا ہے۔کنگ عبدالعزیز کمپلیکس کے تکنیکی ماہرین کسوا بنانے کے لیے کپڑے اور دھاگے کے 47 ٹکڑوں کا استعمال کرتے ہوئے ہاتھ اور مشینوں سے بنائی، سلائی اور پرنٹنگ کرتے ہیں۔ دنیا کی سب سے بڑی کمپیوٹرائزڈ سلائی مشین، جس کی لمبائی 16 میٹر ہے، اس عمل کو انجام دیتی ہے۔کپڑے کو پانچ مختلف حصوں میں ایک ساتھ سلایا جاتاہے اور تانبے کی انگوٹھیوں کے ساتھ بنیاد پر لگایا جاتا ہے۔ کمپلیکس میں تقریباً 670 کلو گرام خام ریشم کو کالا رنگ کیا جاتا ہے۔
کسوا کو 120 کلو گرام 21 قیراط سونے کے دھاگے اور 100 کلوگرام چاندی کے دھاگے سے کپڑے پر کڑھائی کی گئی قرآنی آیات سے سجایا گیا ہے۔ایک نیا 850 کلو گرام کسوا بنانے کی لاگت کا تخمینہ 25 ملین SR، یا $6.5 ملین سے زیادہ ہے، جو اسے دنیا کا سب سے مہنگا غلاف بناتاہے۔
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا مساجدکی اصلاح و مرمت کی ہدایات 
سعودی ولی عہد نائب وزیراعظم و وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے 130تاریخی مساجد کی اصلاح و مرمت کی ہدایت جاری کی ہے۔ سعودی محکمہ سیاحت و قومی آثار،وزارت اسلامی امور و دعوت و رہنمائی کے تعاون و اشتراک سے تاریخی مساجد کی اصلاح و مرمت پروگرام جاری کرے گا۔یہ پروگرام متعدد مرحلوں میں نافذکیاجائیگا۔شروعات مملکت کے 10علاقوں کی 30مساجد سے کی جائیگی۔اس پر 50ملین ریال لاگت آئے گی۔ اسلام میں مساجد کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں تاریخی مساجد کثیر تعداد میں موجود ہیں۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز الدرعیہ، جدہ کے تاریخی علاقے میں کئی مساجد کی اصلاح و مرمت کی سرپرستی کر چکے ہیں۔علاوہ ازیں مملکت کی مخیر شخصیات بھی اس پروگرام پر عملدرآمد میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیںسعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے المجمعہ کمشنری کی التویم تاریخی مسجد کی اصلاح و مرمت مکمل کرا دی ہے۔شہزادہ محمد بن سلمان مملکت بھر میں تاریخی مساجد کے احیا کا پروگرام چلا رہے ہیں۔ اس کے تحت ایسی مساجد جو قدیم زمانے میں تعمیر کی گئی تھیں اور ترمیم طلب ہیں یا غیر آباد ہو گئی ہیں۔ انہیں اصلاح و مرمت یا تعمیر نو کرا کے دوبارہ آباد کیا جا رہا ہے۔
 پیپلز پارٹی آزادکشمیر کے صدر چوہدری  محمد یسین کی بات چیت 
 پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر اور دستور ساز اسمبلی کے رکن چوہدری محمد یسین نے جدہ میں کشمیر کمیونٹی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنی دور حکومت میں کشمیر کا سودا کیا ، مودی جیسے سفاک شخص کیلئے عمران خان نے بیان دیا کہ میں چاہتا ہوںکہ مودی برسراقتدار آئے وہ کشمیر کا حل کرے گا، عمران خان نے سابقہ امریکی صدر کو اجازت دی کہ وہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کریں ، اس ملاقات کے صرف  چند روز بعد ہی۵ اگست کو  بھارت نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کرکے آرٹیکل 370 نافذ کیا ۔ اس قبضے کو  آج تقریبا  تین سال ہونے والے ہیں ۔اور مودی کی نظر اب آزاد کشمیر پر ہے ،بھارت کی سوچ کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگی۔شہید ذولفقار علی بھٹو نے ملک کو ایٹمی طاقت بنانے کیلئے پھانسی کا پھندہ قبول کیا مگر پاکستان کو مضبوط بنانے کیلئے ملک کو ایٹم طاقت بنانے کی ابتداء کی ۔ مسئلہ کشمیر پر دراصل عالمی اداروں کی  بے حسی ہے ، جو تحریک کشمیر کو  آزادی کی تحریک نہیں مانتی جہاں انکے مفادات ہیں وہاں مسئلے چند دنوں میں حل ہوجاتے ہیں۔ عمران حکومت نے کشمیر پر کوئی کام نہیں کیا ، ہم نے چاہا کہ کشمیریوں کے رہنمائوں کو  عالمی اداروں اور بیرون ملک بھجنا چاہئے جہاںوہ مسئلہ کشمیر کو دنیا پر واضح کرسکیں ۔  
پاکستانی کارکنان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کا معاہدہ 
 سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود اور سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت نے پاکستانی کارکنان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کا معاہدہ کرلیا سعودی سرکاری گزٹ ’ام القری‘ نے اس کی تفصیلات دیتے ہوئے تحریر کیا ہے کہ  دونوں ملکوں میں سے کسی بھی ملک کی ریکروٹنگ ایجنسیاں اور کمپنیاں  پاکستانی ملازمین کی تنخواہ سے ریکروٹنگ لاگت یا ملازمت فیس کاٹنے کی مجاز نہیں ہوں گی۔ یہ ایجنسیاں اور کمپنیاں پاکستانی ملازمین کی تنخواہوں سے کسی بھی عنوان سے غیر قانونی  فیس وصول نہیں کرسکیں گی۔ ویزہ وصولی کی تاریخ سے  ایک ماہ کے اندر مملکت کے سفر میں آسانی پیدا کرنے کی پابند ہوں گی۔فریقین کے درمیان طے پانے والے  معاہدے کے بموجب آجر اور اجیر دونوں میں سے ہر ایک کو ملازمت کے  معاہدے پر اختلاف کی صورت میں متعلقہ حکام سے رجوع کرنے  اور ریکروٹنگ ایجنسی یا کمپنی کی جانب سے قواعد و ضوابط اور قوانین کی کسی بھی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کے مطالبے کا حق ہوگا۔معاہدے میں یہ بات بھی شامل ہے کہ آجر اجیر کی تنخواہ ادا کرنے کے لیے اس کے نام سے بینک اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے درکار سہولت فراہم کرے گا۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن