افغانستان میں اسی گھر میں رہا جہاں القاعدہ سربراہ کو ہلاک کیا گیا ‘ سابق عراقی افسر
کابل (نیٹ نیوز) عراق جنگ میں امریکی فوجی دستوں میں شامل ایک سابق فوجی افسر نے دعویٰ کیا ہے افغانستان میں اپنے قیام کے دوران وہ اسی گھر میں رہائش پذیر تھے جہاں القاعدہ سربراہ کو ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا ۔ برطانوی خبر رساں ادارے گارجین سے بات کرتے ہوئے ڈین سموک نے کہا عراق سے واپسی کے بعد انہوں نے یو ایس ایڈ جوائن کر لیا تھا اور یو ایس ایڈ کی طرف سے وہ کافی عرصہ افغانستان میں تعینات رہے۔ انہوں نے بتایا ایمن الظواہری کی ہلاکت کے بعد جب اس گھر اور بالکنی کی تصاویر دیکھی تو میں حیران رہ گیا کہ یہ تو وہی گھر ہے جہاں افغانستان میں قیام کے دوران میں رہائش پذیر تھا۔ انہوں نے کہا کہ سی آئی اے کی انٹیلیجنس تھی ایمن الظواہری اپنے کمرے کی بالکنی میں کھڑے ہونا پسند کرتا تھا اور اکثر بالکنی میں کھڑا رہتا تھا۔
میں نے سوچا یقیناً وہ ایسا ہی کرتا ہوگا کیوں کہ اس بالکنی سے نظر آنے والے نظارے ہی اتنے خوبصورت ہیں۔ انہوں نے کہا جب وہ اس عالیشان گھر میں رہائش پذیر تھے تو وہ بھی اکثر صبح سویرے اس کمرے کی بالکنی میں کھڑے ہو جاتے تھے اور افغان دارالخلافہ کے نظارے کرتے تھے، لیکن آج وہ بہت حیران ہوتے ہیں وہ اور دنیا کا موسٹ وانٹڈ دہشتگرد ایک ہی مکان کو اپنا گھر کہتے تھے۔
فوجی افسر