افسوسناک سوشل میڈیا مہم پر تحریک انصاف ٹیم قابل گرفت ٹھہری
چوہدری شاہد اجمل
chohdary2005@gmail.com
حکومت کے طرف سے مسلح افواج کے خلاف سوشل میڈیا پر چلائے جا نے والی منفی مہم کے پیچھے کارفرما عناصر کا پتہ چلانے کے لیے جو ائنٹ انکوائری ٹیم تشکیل دے دی ہے جس نے باقاعدہ کام شروع کر دیا ہے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر)نے اس نتہائی ناقابل قبول اور افسوسناک سوشل میڈیا مہم کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ 'شہیدوں کے اہل خانہ اور مسلح افواج کے افسران و جوانوں میں گہرے غم اور پریشانی کا باعث بنا۔وزارت داخلہ نے 6رکنی ٹیم تشکیل دی ہے جسے ہیلی کاپٹر حادثے کے المناک واقعے پر سوشل میڈیا پر منفی مہم چلانے میں ملوث افراد کی نشاندہی، گرفتاری اور قانونی کارروائی کا کام سونپا گیا ہے۔وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی جانب سے تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل محمد جعفر کریں گے ان کے علاوہ ٹیم میں میں ڈائریکٹر (سائبر کرائم، شمالی)وقار الدین سعید اور ایڈیشنل ڈائریکٹر عمران حیدر، ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز شامل ہوں گے جبکہ آئی ایس آئی سے لیفٹیننٹ کرنل سعد جبکہ آئی بی سے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد نثار وقار چوہدری بھی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔پاکستان تحریک انصاف رہنما شہبازگل کو بغاوت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا اور عدالت نے ان کو2روزہ جسمانی ریمانڈپر پولیس کے حوالے کردیا۔ایک نجی وی کے پروگرام میں شہباز گل کی گفتگو کو لے کر شہباز گل کے خلاف بغاوت سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ در ج کیا گیاہے،بلوچستان میں سیلاب کے دوران امدادی کارروائیوں میں مصروف پاک فوج کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں کور کمانڈر سمیت چھ جوانوں نے جام شہادت نوش کیا ، ہیلی کاپٹر کے حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر سرگرم کچھ کارکنوں اور بعض سیاسی پرجوش افراد نے اپنی ذاتی اور سیاسی عداوت کو آگے بڑھانے کے لیے ایک گھنانی اور ناقابل قبول آن لائن مہم چلائی جس پر تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سیاسی قیادت اور ریاستی اداروں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا۔مرکز میں حکمراں اتحاد، پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کی سوشل میڈیا ٹیم پر الزام لگا رہا ہے کہ اس نے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے کہنے پر گھنانی مہم شروع کی ۔ پی ٹی آئی کی قیادت پر لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی اور دیگر شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت نہ کرنے کا الزام بھی لگایا گیا۔تاہم پی ٹی آئی کی قیادت نے اس تاثر کی نفی کرنے کی کوشش کی اور صدر عارف علوی نے شہدا کے اہل خانہ کو فون کیا جبکہ عمران خان نے شہید لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کی رہائش گاہ کا دورہ کر کے تعزیت کی۔
سیاسی حلقوں کی جانب سے منفی پروپیگنڈے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پرمنفی مہم چلانے والے پاکستان کے''دشمنوں کے ایجنٹ''ہیں، اگر ہمارے ہاں بے بنیاد پروپیگنڈا کرنیوالے ایسے عناصر موجود ہیں تو ہمیں غیر ملکی دشمنوں کی بھی ضرورت نہیں۔ پوری قوم اس پروپیگنڈے کی مذمت کرتی ہے اور شہدا کے خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنماء اسد عمر کا کہنا ہے کہ شہباز گل کی گرفتاری غیر قانونی ہے ان کے معاملے میں قانون کی غلط تشریح کی گئی، پنجاب ضمنی الیکشن کے بعد امپورٹڈ حکومت خوف میں مبتلا ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج اور تحریک انصاف میں خلیج پیدا کرنے کا بیانیہ بنایا جا رہا ہے، شہباز گل کے معاملے میں قانون کی غلط تشریح کی گئی ہے، شہباز گل کی گرفتاری غیر قانونی ہے، مقدمہ بنایا جارہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کے لیے خطرہ ہے، شہباز گل نے جو بات کی ہوسکتا ہے آپ کو اس سے اختلاف ہو مگر طاقت کا استعمال مناسب نہیں۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ق)کے صدر اور سابق وزیر اعظم چوہدری شجاعت حسین نے سیاستدانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے سیاسی معاملات اور مصلحتوں کو ایک طرف رکھتے ہوئے مسلح افواج کی مکمل حمایت کریں۔انہوں نے کہا کہ مسلح افواج کے خلاف پروپیگنڈا مہم کے علاوہ سب کچھ برداشت کیا جاسکتا ہے، پوری قوم شہدا کے خاندانوں کے دکھ اور غم میں برابر کی شریک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاک فوج نے ہر آفت، مصیبت اور مشکل وقت میں قوم کی مدد اور خدمت کی۔چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ مسلح افواج نے ملک میں امن و امان کی بحالی اور دہشت گردی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور اس لیے وہ عزت اور حمایت کے مستحق ہیں۔ادھر تحریک انصاف نے 13اگست کو جلسہ پریڈ گراؤنڈ اسلام آباد کے بجائے لاہور کے ہاکی اسٹیڈیم میں کرنے کا اعلان کردیاہے 13اگست کو لاہور میں جلسے کا فیصلہ چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت اجلاس میں کیا گیا۔ 13اور 14اگست کی درمیانی رات ہاکی اسٹیڈیم لاہور میں ہو گا۔ لاہور کے جلسے میں سابق وزیراعظم عمران خان خصوصی طور پر شرکت اور خطاب کریں گے جہاں وہ اپنا اگلا لائحہ عمل پیش کریں گے اور کارکنوں کے ساتھ 75واں جشن آزادی بھی وہی منائیں گے۔پاک فوج نے کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا تبادلہ کرتے ہوئے کور کمانڈر بہاولپور تعینات کردیاگیا ہے،آئی ایس پی آرسے جاری بیان کے مطابق پاک فوج میں ہونے والی تعیناتیوں اور تبادلے میں لیفٹیننٹ جنرل سردار حسن اظہر حیات کو کور کمانڈر پشاور تعینات کردیا گیا ہے۔بیان میں بتایا گیا کہ موجودہ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کا بطور کور کمانڈر بہاولپور تبادلہ کردیا گیا ہے۔آئی ایس پی آر نے بتایا کہ لیفٹیننٹ جنرل خالد ضیا کو پاک آرمی کا ملٹری سیکریٹری تعینات کردیا گیا ہے۔
فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے اور تو شہ خانہ کے معاملے کی بنیاد پر الیکشن کمیشن میں دو ریفرنسز بھی دائر کر دیئے گئے ہیں جس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان کو 18،23،24اگست کو طلب کر لیا ہے ،دوسری جانب ایف آئی اے نے بھی فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے کی بنیاد پر بنک اکائونٹس کو ڈیل کر نے والے پی ٹی آئی کے رہنمائوں کو طلبی کے نوٹسز بھجوا دیئے ہیں ،تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آبادہائیکورٹ میں چیلنچ کر دیا۔پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے الیکشن کمیشن کے خلاف درخواست دائر کر دی جس میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا۔پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی قرار دینے کی استدعا کی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دیا جائے اور الیکشن کمیشن کا دو اگست کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دیا جائے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی جا رہی ہے جبکہ ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ دوبارہ مضبوط ہو رہا ہے اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کی وجہ متحدہ عرب امارات کی متوقع سرمایہ کاری اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پروگرام کی جلد بحالی کو قرار دای جا رہا ہے،پاکستان کی معیشت مستحکم ہو رہی ہے کیونکہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے دوبارہ شروع ہونے کے قریب پہنچ رہا ہے، متحدہ عرب امارات سے متوقع سرمایہ کاری کی وجہ سے بھی سرمایہ کاروں کی بالخصوص توانائی کے ذخائر میں دلچسپی پیدا ہو رہی ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان پہلے سے دیولیہ ہونے کے خطرے سے باہر نکل گیا ہے۔ اس کے ہماری معیشت پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔