• news

آئی ایم ایف قرض بحالی کیلئے خط پاکستان کو مو صول 


اسلام آباد‘ لندن (نمائندہ خصوصی+ عارف چودھری+ نوائے وقت رپورٹ) وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کی طرف سے معاہدے پر آمادگی کا (لیٹر آف انٹینٹ) خط موصول ہونے کی تصدیق کی ہے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے کی راہ میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور ہوگئی۔ لیٹر انٹینٹ پر وزیر خزانہ اور گورنر سٹیٹ بینک کے دستخط ہونے کے بعد واپس آئی ایم ایف کو بھیجا جائے گا۔ آئی ایم ایف کے بورڈ کا اجلاس  24 اگست کو متوقع ہے، ایم ایف نے پاکستان کو ایک ارب 17کروڑ ڈالر  کی قسط ادا کرنی ہے جس کے لیے پاکستان عالمی مالیاتی فنڈ کی پیشگی شرائط بھی پوری کر چکا ہے۔ اسلام آباد‘ لندن  سے نوائے وقت رپورٹ+ عارف چودھری کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے جاری کیا گیا لیٹر آف انٹینٹ پاکستان کو موصول ہوگیا۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے کی جانب سے بھیجے گئے خط پر پاکستان  دستخط کرکے واپس روانہ کرے گا، جس کے بعد آئی ایم ایف بورڈ پروگرام کی بحالی کے سلسلے میں اگلی قسط کے اجرا کی منظوری دے گا۔ واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے پروگرام بحالی کی مسلسل کوششوں اور اس معاملے میں آرمی چیف کے مختلف ممالک سے روابط کے بعد قسط ملنے کی امید بڑھتی جا رہی ہے جبکہ اسی دوران ڈالر کی قیمت بھی بتدریج کم ہو رہی ہے۔ مثبت معاشی اعشاریوں کے نتیجے میں گزشتہ دو ہفتوں سے ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ روز ڈالر کے انٹربینک ریٹ مزید 3 روپے کمی سے 215.79 روپے ہوگئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے کسی بھی وقت معاہدے پر دستخط ہونے کی اطلاعات زیر گردش ہیں جس کی وجہ سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد مزید کم ہوئی ہے۔ بازار بند ہونے تک انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 3 روپے 39 پیسے کم ہو کر 215 روپے 50 پیسے پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 3 روپے کی کمی سے 213 روپے پر بند ہوئی۔  28 جولائی کے 239.94 روپے کے مقابلے میں اب تک ڈالر کی قدر میں انٹربینک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 24 روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں 28 جولائی کے ریٹ 244 روپے کے مقابلے میں اب تک ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 31 روپے کی کمی واقع ہوچکی ہے۔ اقتصادی افق پر بہتری کی خبروں، نادہندگی کے خطرات ختم ہونے اور حکومت کی جانب سے آئندہ تین ماہ تک درآمدات پر مختلف پابندیوں سے امپورٹرز ڈالر کم خرید رہے ہیں جبکہ ایکسپورٹرز اپنی ایکسپورٹ ریسیپٹس مارکیٹ میں بھنا رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ابتدائی تخمینے سے کم ہوکر 7 سے 8ارب ڈالر پر آنے اور رواں نئے بیرونی قرضوں کی ضرورت ابتدائی 36سے 41ارب ڈالر کے تخمینے سے کم ہوکر 32ارب 20کروڑ ڈالر پر آنے کی پیشگوئیوں اور معاشی استحکام کے ساتھ زرمبادلہ پر دباؤ دو ماہ میں ختم ہونے کی توقعات پر ڈالر کمزور اور روپیہ تگڑا ہوتا جارہا ہے۔ دوسری طرف بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت کمی کے باعث مقامی صرافہ بازاروں میں بھی فی تولہ اور دس گرام کے نرخوں میں کمی آئی ہے۔ کاروباری ہفتے کے پانچویں روز جمعہ کو بلین مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران سونے کی قیمت  5 ڈالر کمی سے 1790 ڈالر فی اونس کی سطح پر پہنچی۔ مقامی صرافہ مارکیٹوں میں ڈالر کی قدر میں کمی برقرار رہنے کے سبب  فی تولہ اور دس گرام سونے کی قیمتوں میں بالترتیب 2700 روپے اور 2315 روپے کی کمی واقع ہوئی۔ حالیہ کمی کے بعد کراچی، حیدرآباد، سکھر، ملتان، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ کی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت گھٹ کر 139000 روپے اور فی دس گرام سونے کی قیمت گھٹ کر 119170روپے کی سطح پر آگئی۔

ای پیپر-دی نیشن