افغانستان سے فوجی انخلا بڑی ٖغلطی، دوحہ معاہدہ شکست کی اہم وجہ: سابق امریکی جنرل
نیویارک (نوائے وقت رپورٹ) امریکی سینٹ کام کے سابق سربراہ جنرل کینتھ مکینزی نے کہا ہے کہ دوحہ امن عمل اور دوحہ معاہدہ افغانستان میں شکست کی وجہ بنے۔ جنرل کینتھ میکنزی نے کہا کہ افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا غلطی تھی لیکن افغانستان سے انخلاء میرا فیصلہ نہیں تھا۔ میری رائے میں امریکی افواج کو افغانستان میں رکنا چاہیے تھا، میرا کہنا تھا کہ 2500 امریکی فوجی اہلکاروں کا ایک ساتھ مکمل انخلا ٹھیک نہیں کیونکہ مجھے خدشہ تھا کہ امریکی فوج ہٹے گی تو افغان حکومت گر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں شکست کی سب سے اہم وجہ دوحہ امن عمل اور دوحہ معاہدے بنے، افغان حکومت کو ہمارے جانے کا یقین ہو گیا تھا جو ان کی شکست کا سبب بنا۔ انہوں نے کہا کہ شکست کا الزام افغانستان میں موجود امریکی کمانڈروں پر لگانا آسان ہے لیکن حقیقت میں یہ افغان اور امریکی حکومت کی ناکامی تھی۔ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے حوالے سے جنرل کینتھ مکینزی نے کہا کہ اسامہ بن لادن کو 2002-2001 ء میں پکڑنے کا موقع ملا تھا لیکن ہم نے ایسا نہیں کیا، ہم نے پاکستان میں طالبان کی محفوظ پناہ گاہوں کا مسئلہ کبھی بھی تسلی بخش طریقے سے حل نہیں کیا۔ یاد رہے کہ امریکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان نے 15 اگست 2021 کو افغان دارالحکومت کابل پر قبضہ کر لیا تھا۔
سابق امریکی جنرل