پنجاب حکومت نے بجٹ میں غیر محصولاتی آمدنی کا ہدف 132 ارب مقرر کیا‘ نظرثانی کر کے 144.3 ارب کر دیا گیا
لاہور (احسن صدیق) گزشتہ مالی سال پنجاب کی غیر محصولاتی آمدنی مقررہ ہدف کے مقابلے میں 3.82فیصد کم رہی۔ اس ضمن میں جاری کئے جانے والے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پنجاب حکومت نے گزشتہ مالی سال 22-2021کے بجٹ میں صوبے میں غیر محصولاتی آمدنی کا ہدف 132ارب روپے مقرر کیا جسے بعد میں نظر ثانی کر کے 144.3 ارب روپے کر دیا گیا لیکن اس کے مقابلے میں حکومتی ادارے 138.8ارب روپے کی وصولی کر سکے جو مقررہ ہدف کے مقابلے میں 5.52 ارب روپے کم ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران حاصل ہونے والی مجموعی غیر محاصل آمدنی میں زراعت سے آمدنی کا ہدف 1.81ارب روپے مقرر تھا جبکہ 1.7 ارب روپے کی آمدن ہوئی۔ بورڈ آف ریونیو کو غیر معمولی آمدن کی مد میں 2.1 ارب روپے کی آمدن کے ہدف سے 4.64 ارب روپے کے آمدنی ہوئی۔ فنانس کے لئے غیر محاصل آمدنی کا ہدف 81.8 ارب روپے مقرر تھا اور 80.7 ارب روپے کی آمدن ہوئی۔ محکمہ صحت کے لئے غیر محاصل آمدنی کا ہدف 1.83ارب روپے مقرر تھا جبکہ 1.9 ارب روپے کی آمدنی ہوئی۔ محکمہ داخلہ کے لئے غیر محاصل آمدنی کا ہدف 1.25ارب روپے مقرر تھا جبکہ 1.01 ارب روپے کی آمدن ہوئی۔ اریگیشن کے لئے 6.6ارب روپے کا ہدف مقرر تھا جبکہ 3.8 ارب روپے کی آمدن ہوئی۔ محکمہ پولیس کے لئے غیر محاصل آمدنی کا ہدف 5.56ارب روپے مقرر تھا اس کے مقابلے میں 5.58ارب روپے کی آمدن ہوئی۔ مختلف مدوں میں 19.5ارب روپے کا ہدف مقرر تھا اس کے مقابلے میں 14.9 ارب روپے کی آمدن ہوئی۔
غیرمحصولاتی آمدنی