شہباز گل کی اخراج مقدمہ درخواست سماعت کیلئے مقرر، جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر نو ٹسز
اسلام آباد (وقائع نگار) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے اپنے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ گذشتہ روز دائر درخواست میں کہاگیا ہے کہ میرے خلاف بدنیتی پر مبنی خلاف قانون مقدمہ درج کیا گیا، عدالت میرے خلاف درج ایف آئی آر کالعدم قرار دے، پولیس نے محض حکومت وقت سے وفاداری دکھانے کیلئے پرچہ کاٹا، مقدمہ محض حکومت کے سیاسی ایجنڈے کی تسکین کیلئے درج کیا گیا، ظلم سے پناہ لینے کیلئے ہائیکورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کے سوا چارہ نہیں، عدالت اخراج مقدمہ کی درخواست منظور کرے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج زیبا چوہدری کی عدالت نے اداروں میں بغاوت پر اکسانے سے متعلق کیس میں شہباز گل کی درخواست ضمانت میں ریکارڈ پیش نہ ہونے پر سماعت ملتوی کردی۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران شہباز گل کے وکلاء فیصل چوہدری اور دیگر کے علاوہ پراسیکیوٹر عدالت پیش ہوئے۔ پراسیکیوشن کی جانب سے کیس التواء میں رکھنے کی استدعا کرتے ہوئے جونیئر وکیل نے کہاکہ راجہ رضوان عباسی وکالت نامہ جمع کرائیں گے کچھ دیر کیلئے سماعت ملتوی کی جائے، جس پر عدالت نے کہا کہ جیسے ہی ریکارڈ آتا ہے کیس کی سماعت دوبارہ کرتے ہیں۔ اس موقع پر نیاز اللہ نیازی ایڈووکیٹ نے کہا کہ میڈم یہ تو آپ کو پتا ہے کہ ریکارڈ کیوں نہیں پیش کیا جارہا، کیا اب ہم کیس پر دوبارہ سماعت کا انتظار کریں، سماعت میں وقفہ کردیا گیا۔ عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ راجہ رضوان عباسی کدھر ہیں، جس پر پراسیکیوٹر نے بتای اکہ انکا نوٹیفکیشن آج جاری ہو گا۔ عدالت نے آج ساڑھے بارہ بجے درخواست ضمانت پر دونوں فریقین کو دلائل دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ کل میں کوئی بہانہ نہیں سنوں گی۔ عدالت نے سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کی عدالت نے اداروں میں بغاوت پر اکسانے سے متعلق کیس میں شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پولیس کی درخواست میں فریقین کو جواب کیلئے نوٹسز جاری کردئیے۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون، سپیشل پراسیکیوٹر چوہدری حسیب محمد اور رضوان عباسی ایڈووکیٹ عدالت پیش ہوئے، ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ شہباز گل نے ٹی وی چینل پر ایک بیان دیا، شہباز گل کے بیان کا حکومت نے سیریس نوٹس لیا، مقدمہ درج کیا، شہباز گل کے بیان میں اس ملک کے اداروں کو ٹارگٹ کیا گیا، جن اداروں کے خلاف بیان دیا گیا انہوں نے اس ملک کے لیے بہت قربانیاں دیں ہیں۔ عدالت نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پولیس کی نظرثانی خارج ہوئی اور جسمانی ریمانڈ ختم ہو چکا، پولیس کہہ رہی ہے کہ ملزم شہباز گل کا مزید جسمانی ریمانڈ ضروری ہے؟۔ عدالت نے پولیس سے استفسار کیا کہ آپ نے مزید جسمانی ریمانڈ میں کیا کرنا ہے؟، کیس سے متعلق بتائیں اب کس سٹیج پر ہے۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد نے ماتحت عدالت کے فیصلوں سے متعلق بتایا، عدالت نے کہا کہ ایک فیکٹ یہ ہے کہ آپ کی نظرثانی خارج ہوئی، دوسرا فزیکل ریمانڈ ختم ہو چکا۔ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ لیپ ٹاپ، مختلف ڈیوائسز ابھی نہیں ملیں وہ ریکور کرنی ہیں۔ عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی۔ شہباز گل کی اپنے خلاف درج مقدمہ خارج کرنے کی درخواست کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا۔ سماعت آج اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس عامر فاروق کے روبرو ہوگی۔