پاک فوج کے شہداء، رحیم یار خان ٹریفک حادثہ میں جاں بحق افراد کیلئے فاتحہ خوانی
قومی اسمبلی کا اجلاس کورم کا شکار ہو گیا ،اجلاس کے دوران جی ڈی اے کی رکن سائرہ بانو نے پاکستان اور قومی اسمبلی کی گولڈن جو بلی کے حوالے سے منعقدہ تقاریب پر ہو نے والے اخراجات کو لے کر سپیکر اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ،جس پر ان کی سپیکر کے ساتھ تلخی ہوگئی جس پرسپیکر نے ان کا مائیک بند کر دیا ،سائرہ بانو اس کے باوجود بھی بولتی رہیں اس پر انہوں نے کورم کی نشاندہی کر دی جس پر سپیکر بھی طیش میں آگئے اور کہا کہ ٹھیک ہے آپ کورم
کی نشاندہی کریں سپیکر بولے! یہ پاکستان کا ایوان ہے یہاں پاکستانیوں کی توہین نہیں کی جا سکتی ،سپیکر نے کہا کہ کورم کی نشاندہی کر دی گئی ہے گنتی کی جائے جس پر عملے نے گنتی شروع کر دی اس دوران وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی ارکان کی تعداد پوری کر نے کے لیے ارکان کو لابیز سے بلا بلا کر لاتے رہے اس دوران اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سمیت تحریک انصاف کے دیگر ارکان ایوان میں موجود رہے لیکن اس کے باوجود کورم پورا نہ نکلا جس پر سپیکر راجہ پرویز اشرف نے اجلاس کی کارروائی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی،جماعت اسلامی کے رہنما ملانا عبدالاکبر چترالی اورجے یو آئی کے رہنما مولانا جمال الدین نے بھی نکتہ اعتراضات پرگفتگو کرتے ( صفحہ 5 پربقےہ)
ہوئے پاکستان کی یوم آزادی کی گولڈن جوبلی تقریبات پر ہو نے والے اخراجات کولے کر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔قومی اسمبلی میں پاک فوج کے شہید ہونے والے 4 جوانوں اور رحیم یار خان ٹریفک حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 13 افراد کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی۔
پارلیمنٹ کی ڈائری