یوم آزادی پر مسلح افواج کی قومی پرچم کو سلامی
عبدالستار چودھری۔۔۔۔
یوم آزادی ملک بھر میں جوش و جذبے اور عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ ملک کی مسلح افواج کی جانب سے بھی پوری قوم کے شانہ بشانہ قیام پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر بھرپور تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ جی ایچ کیو سمیت ملک بھر میں فارمیشن کمانڈرز کی جانب پرچم کشائی کی تقریبات منعقد کی گئیں اور استحکام پاکستان کے لئے خصوصی دعائیں کی گئیں۔پاک فوج نے یوم پاکستان کی مناسبت سے قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کو شاندار خراج تحسین پیش کیا۔مسلح افواج کے چاق چوبند دستوں نے مزار قائد اور شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کے مزارات پر سلامی پیش کی اور گارڈز کی تبدیلی کا عمل بھی مکمل کیا گیا۔ پاکستان آرمی کے چاق و چوبند دستے نے لاہور میں حفیظ جالندھری کے مزار پر بھی سلامی پیش کی۔ پاکستان کے 76ویں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی مرکزی تقریب جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہوئی، قومی پرچم فضا میں بلند کیا گیا، اس موقع پر ملک و قوم کی سلامتی اور ترقی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
قومی ترنے کی عظمت کی اعتراف میں 1950 کے بعد سے پہلی مرتبہ اس ترانے کو نئے سازوں کے ساتھ گا کرجدت کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا ۔ یوم آزادی پر لانچ ہونے والے یہ قومی ترانہ ملک کی عظمت ورفعت میں اضافے کی علامت ہے۔ ملک کے ماضی ، حال اور مستقبل کی پہچان قومی ترانے کا ذکر کریں تو بلاشبہ یہ ہماری قوم کے جذبوں اور ولولوں کا مظہر ہے۔ اس سال جبکہ ہم پاکستان کی آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی منا رہے ہیں تو حفیظ جالندھری اور احمد چھاگلہ کی اس تاریخی اور خوبصورت کاوش کو خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے قومی ترانے کی جدید تقاضوں کے مطابق ریکارڈنگ بھی کی گئی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) اور وزارت اطلاعات کی مشترکہ کاوش کے نتیجے میں قومی ترانے کی پاکستان کے خوبصورت ترین مقامات پر عکس بندی کی گئی جس میں ٹرائی سروسز براس بینڈکے بہترین موسیقاروں نے حصہ لیا۔ اس تاریخی کاوش پر وزارت اطلاعات و نشریات اور قومی ترانے کی سٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرمین جاوید جبار اور کمیٹی کے تمام ممبران مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے قومی اور تاریخی ورثے کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے میں گرانقدر خدمت انجام دیں۔ ہمارا قومی ترانہ ایک دعا بھی ہے جو ہم سب مل کر کرتے ہیں۔ عزم عالی شان شاد رہے پاکستان۔ دوسری جانب پاک فضائیہ کے زیراہتمام 75واں یوم آزادی بھی قوم کے شانہ بشانہ روایتی جوش و جذبہ سے منایا گیا۔ دن کا آغاز پاک فضائیہ کی تمام مساجد میں نمازِ فجر کے بعد خصوصی دعائوں سے ہوا جن میں ملکی سالمیت، ترقی اور خوشحالی کے لئے خصوصی دعا کی گئی۔ اس دن کو شایانِ شان طریقے سے منانے کے لیے ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی۔ائیر وائس مارشل محمد ندیم صابر، ستارہ امتیاز (ملٹری)، انسپکٹر جنرل پاکستان ائیر فورس نے پرچم کشائی کی۔ جس کے بعد تقریب میں موجود تمام عملے نے پوری قوم کے ساتھ ہم آواز ہو کر قومی ترانہ گایا۔ بعدازاں سربراہ پاک فضائیہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، نشان امتیاز (ملٹری)، کی جانب سے یومِ آزادی کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ تقریب میں پاک فضائیہ کے افسران، ایئر مین اور سویلینز نے بھر پور شرکت کی۔ یوم آزادی کے پرمسرت موقع پر پاک فضائیہ کی ریجینل ائیر کمانڈز، تمام بیسز اور تنصیبات پر بھی تقاریب منعقد کی گئیں۔
پاک فوج کی جانب سے پاکستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر سرزمین پاک وطن کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ بھی جاری رہا ۔ 1958 میں جام شہادت نوش کرنے والے میجر طفیل محمد شہید اور 1999 میں کارگل جنگ کے دوران دفاع پاکستان کی خاطر جان نذرانہ پیش کرنے والے حوالدار لالک جان شہید کے مزارات پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی۔ میجر جنرل منیر الدین کمانڈر 35 ڈویژن کی جانب سے پنجاب کی تحصیل عارفوالا میں طفیل آباد کے مقام پر میجر طفیل محمد شہید کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی جب کہ پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سول و عسکری حکام اور شہید کے لواحقین نے شرکت کی۔ دھرتی کے بہادر بیٹے کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے حوالدار لالک جان شہید کے آبائی قصبہ غذر گلگت بلتستان میں حوالدار لالک جان شہید کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی اور فاتح خوانی کی گئی۔، ایف سی این اے کے کمانڈر میجر جنرل جواد احمد نے حوالدار لالک جان شہید کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی جب کہ پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔ پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد، سول و عسکری حکام اور شہید کے لواحقین نے شرکت کی۔ حوالدار لالک جان شہید نے1999 میں کارگل جنگ کے دوران مادر وطن کا دفاع کرتے ہوئے شہادت کو گلے لگایا۔ قیام پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر وفاقی حکومت نے آئی ایس پی آر کے خصوصی تعاون سے پاکستان کا ری ریکارڈڈ قومی ترانہ بھی جاری کیا۔پاکستان کے سابق وزیراعظم لیاقت علی خان کے بعد شہباز شریف دوسرے منتخب وزیراعظم ہیں جنہوں نے ری ریکارڈڈ قومی ترانے کا اجرا کیا۔ قومی ترانہ کی دوبارہ ریکارڈنگ کے لئے جون 2021 میں اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی تھی اور اپریل 2022 میں موجودہ حکومت کی طرف سے اسے مزید مینڈیٹ دیا گیا۔ اسٹیئرنگ کمیٹی نے اصل قومی ترانے کی دوبارہ ریکارڈنگ میں دھنوں کی کمپوزیشن کے ساتھ ساتھ اصل الفاظ کی حرمت کو برقرار رکھتے ہوئے نئی آوازوں اور تاثرات کو شامل کیا۔ قومی ترانے کی ری ریکارڈنگ میں پاک فوج کے بری، بحری اور فضائیہ کے بینڈزکے 48 موسیقاروں نے حصہ لیا جس میں موسیقی کے جدید آلات کو مہارت کے ساتھ بجا کر گلوکاروں کے کورس نے اسے گایا۔ نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹس کے30 اور تمام صوبوں، علاقوں اور عقائد کی نمائندگی کرنے والے 125 سے زیادہ گلوکار اس تشکیل نومیں شامل رہے۔