جلا لپور پیر والا ، مسا فر بس، آئل ٹینکر میں تصادم ، افراد زندہ جل گئے
لاہور‘ ملتان‘ احمد پور شرقیہ‘سکندر آباد (نوائے وقت رپورٹ‘ اے پی پی‘نمائند گان) ملتان کے جلالپور پیر والا انٹرچینج پر مسافر بس اور آئل ٹینکر میں تصادم کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔ ریسکیو 1122 کے مطابق مسافر بس لاہور سے کراچی جا رہی تھی کہ جلالپور پیروالا کے قریب موٹروے پر بے قابو ہو کر آئل ٹینکر سے جا ٹکرائی، جس سے دونوں کو آگ لگ گئی۔ ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ تصادم کے نتیجے میں 20 افراد موقع پر جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔ کمشنر ملتان عامر خٹک، ڈپٹی کمشنر طاہر وٹو اور سی پی او خرم شہزاد حیدر نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں کی نگرانی کی۔ زخمیوں میں رضا شہزاد‘ رئیس، شعیب، عرفان، فریحہ شاہ اور ماہین شامل ہیں۔ سیکرٹری ہیلتھ جنوبی پنجاب محمد اقبال نے ٹریفک حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حکومت پنجاب نے حادثے کے زخمیوں کی بھرپور کفالت کی ہدایت کی ہے جبکہ جاں بحق مسافروں کی شناخت اور ان کے لواحقین کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نعشوں کی شناخت کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔ گورنر بلیغ الرحمن نے ایم فائیو موٹر وے پر جلال پور پیر والا انٹرچینج کے قریب آئل ٹینکر اور بس کے تصادم کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور ان کی بلندی درجات کیلئے دعاگو ہیں۔ دوسری جانب ترجمان کے مطابق آئی جی خالد محمود کی ہدایات پر پولیس نے ایمرجنسی کرائسز سینٹر بنا دیا ہے۔ موٹروے پولیس نے جلتی بس سے 9 مسافروں کو باحفاظت نکال لیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی بس 2009 ماڈل کی تھی جو نجی ٹرانسپورٹ کمپنی کے زیرانتظام چلتی تھی۔ اسلام آباد سے خبرنگار خصوصی کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جلال پور پیر والا انٹر چینج پر ہونے والے آئل ٹینکر کے حادثے پر افسوس کا اظہارکرتے ہوئے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہر ے دکھ کااظہار کیا ہے۔ منگل کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ وہ حادثے میں20 قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھی اور رنجیدہ ہیں۔ میری دعائیں غم زدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ وزیراعظم نے دعا کی کہ اللہ تعالی مرحومین کو اپنے جوار رحمت میں جگہ دے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
20 افراد زندہ جل گئے ۔ ملتان کے جلالپور پیر والا انٹرچینج پر مسافر بس اور آئل ٹینکر میں تصادم کے نتیجے میں 20افراد جاں بحق اور 6زخمی ہوگئے۔ ریسکیو 1122 کے مطابق مسافر بس لاہور سے کراچی جارہی تھی کہ جلالپور پیروالا کے قریب موٹروے پر بے قابو ہو کر آئل ٹینکر سے جا ٹکرائی جس سے دونوں کو آگ لگ گئی، ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔ تصادم کے نتیجے میں 20 افراد موقع پر جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔ کمشنر ملتان عامر خٹک، ڈپٹی کمشنر طاہر وٹو اور سی پی او خرم شہزاد حیدر نے موقع پر پہنچ کر امدادی کارروائیوں کی نگرانی کی۔ حادثے میں شدید زخمیوں کو نشتر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ اس حوالے سے نشتر ہسپتال اور جلالپور پیروالا کے طبی مراکز میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ زخمیوں میں رضا شہزاد‘ رئیس، شعیب، عرفان، فریحہ شاہ اور ماہین شامل ہیں۔ تاہم جاں بحق افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ سیکرٹری ہیلتھ جنوبی پنجاب محمد اقبال نے ٹریفک حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ حادثے میں جلنے والے زخمیوں کو برن یونٹ شفٹ کردیاگیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جاں بحق افراد کی شناخت کیلئے فوری اقدامات کیے جائیں اور نشتر ہسپتال میں خصوصی کائونٹر قائم کیا جائے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ حکومت پنجاب نے حادثے کے زخمیوں کی بھرپور کفالت کی ہدایت کی ہے جبکہ جاں بحق مسافروں کی شناخت اور ان کے لواحقین کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نعشوں کی شناخت کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کا عمل شروع کیا جارہا ہے۔گورنر بلیغ الرحمن نے ایم فائیو موٹر وے پر جلال پور پیر والا انٹرچینج کے قریب آئل ٹینکر اور بس کے تصادم کے نتیجے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور انکی بلندی درجات کیلئے دعاگو ہیں۔ گورنر نے حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کی جلدی صحتیابی کی بھی دعا کی۔ دوسری جانب ترجمان کے مطابق آئی جی خالد محمود کی ہدایات پر پولیس نے ایمرجنسی کرائسز سینٹر بنا دیا ہے۔ ہنگامی کارروائی کے دوران ڈی آئی جی شاہد جواد موقع پر موجود تھے۔ موٹروے پولیس نے جلتی بس سے 9 مسافروں کو باحفاظت نکال لیا تھا۔ رپورٹس کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی بس 2009 ماڈل کی تھی جو نجی ٹرانسپورٹ کمپنی کے زیرانتظام چلتی تھی۔ سلیپر بس لاہور سے کراچی کیلئے رات 9 بجے روانہ ہوئی۔ کمپنی ذرائع کے مطابق بس میں دو ڈرائیور سوار تھے۔ تمام سٹاف نے سکھر میں تبدیل ہونا تھا۔ بس میں کل 24 مسافر سوار تھے جن میں سے دو مسافروں نے حیدرآباد اترنا تھا جبکہ 22 مسافروں نے کراچی جانا تھا۔