• news

بھارتی ریلا پاکستان میں داخل ، گو ضرانوالہ کے دہیات زیر آب ، آج شا ہدرہ سے گزرے گا 


گوجرانوالہ؍ کامونکی؍ کوئٹہ  (نمائندہ خصوصی+ نیوز ایجنسیاں) دریائے راوی میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، سرحدی دیہات کے مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی گئیں۔  بلوچستان میں مزید 16 افراد جاں بحق ہو گئے۔ بھارت سے آنے والا سیلابی ریلا آج رات نارنگ، بدوملہی کے قریب سے گزرنے کا امکان ہے جس سے راوی کنارے بسنے والے مکین متاثر ہوں گے۔ انتظامیہ ہائی الرٹ ہے۔ مختلف مقامات پر ریسکیو، صحت، ریونیو کی ٹیمیں موجود ہیں۔  بھارت کا راوی میں چھوڑا گیا پانی کا ریلا پاکستانی حدود میں داخل ہو گیا۔ آج شام شاہدرہ کے مقام پر پہنچے گا۔ جبکہ پانی کے ریلے کے باعث جسڑ کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے لگی۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے ایک لاکھ 71 ہزار کیوسک پانی پاکستانی حدود میں چھوڑا گیا ہے۔ ادھر گوجرانوالہ میں واقع نالہ ڈیک میں سیلابی ریلا کناروں سے باہر نکل آیا۔ سڑکوں پر پانی جمع  ہونے سے متعدد دیہات کا زمینی رابطہ منقطع  ہو گیا۔ بھارتی آبی جارحیت کے بعد دریا چناب میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ ہیڈ مرالہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ گڑھ مہاراجہ باہو برج کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ حفاظتی بند کے اندرونی علاقے میں رہائش پذیر سینکڑوں خاندان سیلابی صورتحال سے دو چار ہیں۔ جبکہ سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی تیار فصلیں زیر آب  آگئیں اور جانوروں کا چارہ بھی متاثر ہوا ہے۔ متاثرین  کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ہمارے لیے کوئی انتظامات نہیں کر رہی۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل پراونشل ڈائزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب کے ترجمان کے مطابق دریائے راوی میں جسر کے مقام پر پانی کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ پانی کی سطح 31480کیوسک ریکار ڈ کی گئی۔ جسڑ کے مقام پر 50ہزار کیوسک کی نارمل کیپسٹی ہے۔ تحصیل کوئٹہ چھٹہ کے نواحی علاقے بستی پیر بخش گلیری جھنڈا موڑ میں سیلاب نے تباہی مچا دی درجنوں دیہات صفحہ ہستی سے مٹ گئے متاثرین بچوں جانوروں سمیت سڑکوں پر رہنے پر مجبور ہیں۔ نالہ ڈیک میں متعدد مقامات پرشگاف پڑنے سے سیلابی پانی مختلف دیہات میں داخل ہو گیا، سیلابی پانی شہر کامونکی کی طرف  بھی بڑھنے لگا، سینکڑوں ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آگئی،سڑکوں پر پانی جمع ہونے سے متعدد دیہاتوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔ تحصیل وضلعی انتظامیہ غائب جبکہ ریسکیو ٹیمیں علاقہ مکینوں کے ساتھ ملکر شگاف کو بند کرنے کے لئے امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ سیلابی ریلے میں ایک شخص بہہ گیا جس کو علاقہ کے لوگوں نے بڑی مشکل سے بچا لیا۔ جبکہ موضع سکھانہ باجوہ کے مقام پر نالہ ڈیک میں شگاف پڑنے سے سیلابی پانی ارد گرد کے دیہاتوں میں داخل ہوگیا اور سینکڑوں ایکڑ زرعی اراضی زیر آب آگئی ہے۔ محکمہ انہار سمیت کوئی بھی محکمہ موقع پر موجود نہیں ہے۔ تھپنالہ اور لدھڑ کے مقام سے بھی نالہ ڈیک سے پانی اوور فلو ہونے کے باعث قریبی دیہات تک پہنچ گیا ہے۔ نالہ ڈیک میں اڑتالیس ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے، علاقہ مکینوں نے وزیراعلیٰ پنجاب سے امداد مہیا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نالہ ڈیک سے ملحقہ علاقوں میں متوقع سیلابی صورتحال سے نمٹنے اور لوگوں کے جانی و مالی نقصان سے بچاؤ کے لیے انخلاء کا پلان تیار کر لیا گیا، سکھانہ باجوہ، واہنڈو کے مقام پر اوور فلو کے باعث پڑنے والے شگا ف کو بروقت اقدامات اور مقامی لوگوں کی معاونت سے دوبارہ باندھ دیا گیا۔ اس کے علاوہ 5فلڈ ریلیف کیمپس بھی قائم، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (ریونیو) و فوکل پرسن فلڈ فیصل عباس مانگٹ نے اسسٹنٹ کمشنر کامونکی بختیار اسماعیل کے ہمراہ موقع کا دورہ کیا۔ کمزور ہونے والے پشتوں کی مضبوطی کے لیے مٹی کے تھیلوں کے ساتھ ساتھ مشینری کو بھی بروئے کار لایا گیا۔ اس کے علاوہ محکمہ مال کے فیلڈ افسر اور یونین کونسل کے سیکرٹریز، نمبردار کو متوقع متاثرہ آبادیوں کی مساجد میں ہنگامی صورتحال کے حوالے سے الرٹ رہنے کے اعلانات بھی کروائے جا رہے ہیں، ڈپٹی کمشنر سائرہ عمر کی ہدایت پر 5فلڈ ریلیف کیمپس (گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کوٹ رفیق (انچارج نشاط رسول 0309-5569588)، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول گونا عور (انچارج جاوید احمد 0302-6564173)، سب تحصیل آفس واہنڈو (انچارج میاں محمد اسلم 0300-7914439)، ویٹرنٹی ہسپتال ماہے چٹھہ (محمد عاشق 0301-6424251) اور گورنمنٹ ہائی سکول سکھانہ باجوہ (انچارج شاہد علی 0301-6111223) قائم کر دیئے گئے ہیں ۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے مزید گیارہ افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 19 ہزار مکانات کو نقصان پہنچا۔ موسیٰ خیل کے علاقے میں 10 افراد اور قلعہ عبداللہ میں ایک شخص کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہو گئی۔ تحصیل لونی میں گزشتہ روز بارش کے بعد سیلابی ریلا گھروں میں داخل ہو گیا جس کے بعد علاقہ مکینوں نے پوری رات کھلے آسمان تلے گزاری۔ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 205 ہو گئی ۔بلوچستان میں پشین کے علاقے برج عزیز خان میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی۔ پشین لیویز کے مطابق واقعہ میں 5 افراد جاں بحق  ہو گئے۔ گاڑی سے تین خواتین اور دو بچوں کی نعشں نکال لی گئی ہیں۔ گاڑی میں 6 افراد سوار تھے۔ ایک شخص تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش جاری ہے۔

ای پیپر-دی نیشن