زرعی اصلاحات کے نفاذ کا فیصلہ، کسا نوں کو تمام ضروری سہولتیں دینگے: وزیراعظم
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے ملک میں ہنگامی بنیادوں پر زرعی اصلاحات کے نفاذ کا فیصلہ کیا ہے جبکہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت ترجیحی بنیادوں پر کسانوں کو ضروری سہولیات فراہم کرے گی، کسانوں کو غیر معیاری بیج اور پیسٹی سائیڈ بیچنے والی کمپنیوں کا سد باب کیا جائے گا، کسانوں کو زراعت کے بین الاقوامی سطح پر رائج جدید طریقہ کار سے روشناس کروانے کیلئے جامع آگاہی مہم چلائی جائے۔ جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں زرعی شعبے کی اصلاحات پر اعلی سطح اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء طارق بشیر چیمہ، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، مفتاح اسماعیل، معاونینِ خصوصی احد چیمہ، محمد جہانزیب خان جبکہ تمام صوبوں کے سیکرٹریز زراعت نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اجلاس میں زرعی اصلاحات کیلئے مختلف شعبوں کی آٹھ سب کمیٹیوں کی وزیرِ اعظم کو سفارشات پیش کی گئیں ، ان سفارشات میں قلیل، وسط اور طویل المدتی جامع منصوبہ بندی شامل ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ حکومت کسانوں کو کم لاگت پر بروقت معیاری بیج، کھاد کی فراہمی یقینی بنائے گی۔ وزیراعظم نے کہاکہ مقامی سطح پر معیاری بیج کی پیداوار کیلئے زرعی تحقیقی اداروں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ حکومت کسانون کو جدید مشینری اور قرضوں میں سہولت کی فراہمی یقینی بنائے گی۔ حکومت گندم و زرعی اجناس کو ذخیرہ کرنے کیلئے سائیلوز کی تعمیر پر کام کرے گی۔ گندم کی فصل کی بوائی سے پہلے پیداوار میں فی ایکڑ یقینی اضافے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یقینی بنایا جائے کہ زرعی مداخل پر حکومت کی طرف سے سبسڈی کسانوں تک پہنچے۔ زرعی منصوبہ بندی کے دوران موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو بھی ملحوظِ خاطر رکھا جائے۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم کو گندم، کپاس، خوردنی تیل، کھاد، زرعی تحقیق، زراعت میں پانی کے استعمال، موسمیاتی تبدیلی اور زرعی مشینری کے حوالے سے قائم سب کمیٹیوں نے تفصیلی بریفنگ دی اور اپنی سفارشات پیش کیں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ تمام متعلقہ وزارتوں کو ان سفارشات میں سے آئندہ فصل کیلئے ہنگامی بنیادوں پر زرعی اصلاحاتی پلان مرتب کریں۔ وزیرِ اعظم نے 2 دن کے اندر اس پلان کو پیش کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔ وزیرِ اعظم بہت جلد ملک میں زرعی اصلاحات کیلئے جامع منصوبے کا اعلان کریں گے جس سے نہ صرف کسان خوشحال ہوں گے بلکہ ملکی زرعی پیداوار میں اضافہ اور زرعی اجناس کی درآمد میں خاطر خواہ کمی واقع ہوگی۔ علاوہ ازیں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے جنوبی سندھ میں مون سون بارشوں کے نتیجے میں سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہارکیا۔ وزیراعظم آفس کے وزیرِ اعظم نے پی ڈی ایم اے ، این ڈی ایم اے اور صوبائی حکومت کو فوری طور پر متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ متاثرین کو فوری طور پر 50 ہزار روپے فی خاندان فراہم کیا جائے۔ متاثرین کو کھانے اور صاف پانی کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے۔ متاثرین کو رہائش اور طبی سہولیات کی فوری فراہمی یقینی بنائی جائے۔ وزیرِ اعظم نے ملک کے باقی حصوں میں بھی بارشوں کے نتیجے میں متوقع سیلابی صورتحال سے نبٹنے کیلئے متعلقہ اداروں کو تیار رہنے کی ہدایت کی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف سے حال ہی میں پاکستان میں آسٹریلیا کے نئے تعینات ہونے والے ہائی کمشنر نیل ہاکنز نے ملاقات کی۔ وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں وزیراعظم شہباز شریف نے آسٹریلیا پاکستان کے مابین دوطرفہ تعلقات میں گزشتہ برسوں میں ہوئی پیش رفت اور استحکام کو سراہا اور تجارت، سرمایہ کاری، زراعت بشمول گندم کی پیداوار، لائیو سٹاک، تعلیمی اور تکنیکی شعبوں، ہوائی روابط، سکلڈ امیگریشن، اور لوگوں سے لوگوں کے روابط سمیت مختلف شعبوں میں براہ راست تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے پاکستان کی دلچسپی اور عزم کا اظہار کیا۔ آسٹریلوی ہائی کمشنر نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا اور افغانستان سے اپنے شہریوں اور دیگر افراد کے محفوظ انخلا میں پاکستان کی طرف سے سہولت کار کا کردار ادا کرنے پر تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے افغانستان بالخصوس گزشتہ سال اگست میں پیدا ہونے والی صورتحال میں پاکستان کے عالمی برادری کے ساتھ تعاون کو اجاگر کیا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ برابری، انصاف اور باہمی احترام کے اصولوں پر مبنی پرامن تعلقات کا خواہاں ہے۔ اس تناظر میں جموں و کشمیر کے تنازعہ کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق منصفانہ اور پرامن حل ناگزیر ہے۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو اس سلسلے میں سہولت کار کا کردار ادا کرنا ہوگا کیونکہ یہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔ ہائی کمشنر نے وزیر اعظم کا ان سے ملاقات پر شکریہ ادا کیا اور آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان موجودہ تعلقات کو مزید بڑھانے اور متنوع بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ مزید برآں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان خود کو مقدس اور قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ حقائق مسخ کرکے لوگوں کو الجھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور نفسیات کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ عمران خان کی تقریر دھوکے اور جھوٹ کے سوا کچھ نہیں۔