• news

لندن میں بجلی‘ ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم‘ کئی ٹیوب سٹیشنز بند‘ چینی صوبے چنگھائی میں 1500 مکان تباہ‘ فرانس، بچی سمیت 5 مارے گئے 


لندن‘ بیجنگ‘ صنعائ‘ ولنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+ آئی این پی) برطانیہ‘ چین‘ یمن، فرانس میں طوفانی بارشوں‘ سیلاب کے باعث 92 افراد ہلاک ہو گئے۔ برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں موسلادھار بارش سے سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔ گرج چمک اور طوفانی سیلاب نے جنوبی انگلینڈ کے کچھ حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ لندن کا وکٹوریہ سٹیشن بھی جزوی طور پر زیر آب آگیا ہے۔ سیلابی ریلے میں بہنے کی وجہ سے کئی ٹیوب سٹیشنز کو بند کر دیا گیا ہے۔ بجلی اور ٹرانسپورٹ کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔ چین کے مغربی صوبے چنگھائی میں شدید بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کے باعث 16 افراد ہلاک اور 36 لاپتہ ہو گئے ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 1500 مکانات اور 6 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ یمن میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث بچوں سمیت 77 افراد ہلاک اور 2 لاکھ سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ اقوام متحدہ اور اس کے شراکت داروں کی متاثر علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ نیوزی لینڈ کے جنوبی جزیرے میں طوفانی بارش اور شدید سیلاب کے باعث ایمرجنسی کا نفاذ کر دیا گیا ہے جس کے بعد سینکڑوں متاثرہ خاندانوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ شدید طوفان آنے سے متعدد درخت جڑ سے اکھڑ گئے۔ 15 گھنٹے مسلسل شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے مغربی ساحل پر واقع شہر بلر اور نیلسن میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ متاثرہ علاقے سے 233 گھروں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔ شدید بارشوں سے مکانات سیلابی پانی میں ڈوب گئے۔ گلیاں سیلابی پانی سے بھر گئیں، شہر کی میئر ریچل ریز نے کہا ہے کہ اس سیلاب نے 100سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ درخت گرنے سے کار حادثے میں تین افراد زخمی ہو گئے۔ فرانس میں بچی سمیت 5 مارے گئے۔ 45 ہزار گھروں کی بجلی بند ہو گئی ہے۔ 
سیلاب/ بارش

ای پیپر-دی نیشن