ضمانت کیلئے 13لیگی رہنما ئوں کی ہا ئیکورٹ میں درخواست
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+خبر نگار) پنجاب اسمبلی ہنگامہ آرائی کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ سمیت مسلم لیگ ن کے13 رہنماؤں نے حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ان کے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ ہے، اپنے دفاع اور صفائی کیلئے متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں مگر مقامی پولیس لاہور کی کورٹ جانے کی اجازت نہیں دے رہی اور گرفتاری کا خدشہ ہے۔ درخواست دائر کرنے والوں میں عطاء اللہ تارڑ، عادل بخش چٹھہ، رانا مشہود احمد خان، سردار اویس احمد خان لغاری، خضر حیات، ملک غلام حبیب اعوان، ملک سیف الملوک کھوکھر، منان خان، میاں عبدالرئوف، میاں محمد مرزا جاوید، راجہ صغیر احمد، صہیب احمد ملک اور بلال فاروق تارڑ شامل ہیں۔ دوسری جانب وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) ہاشم ڈوگر نے کہا ہے کہ25 مئی کو پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کرنے والوں کے خلاف بھرپور ایکشن جاری ہے۔ پنجاب اسمبلی میں تشدد، توڑ پھوڑ اور ماورائے قانون سرگرمیوں پر 11ارکان کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے اور پولیس قواعد و ضوابط کے مطابق سرچ وارنٹ کے ساتھ ان کی گرفتاریوں کے لیے کارروائی کر رہی ہے۔ جن پولیس افسروں نے25 مئی اور ضمنی انتخابات کے دوران اختیارات سے تجاوز کیا انہیں ان کے عہدوں سے ہٹا کر کلوز کر دیا گیا ہے۔ سی سی پی او لاہور، ڈی آئی جی آپریشنز اور ڈی آئی جی انویسٹی گیشن سمیت کئی اضلاع کے افسروں کو عہدے سے ہٹایا گیا۔30 انسپکٹرز کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا۔ محکمانہ کارروائیوں کے بعد نوکریوں سے برخاست کیا جا رہا ہے۔ 4 ایس پیز اور 7 ڈی ایس پیز کو معطل کیا جا چکا ہے اور ان کے خلاف اعلیٰ سطحی انکوائری جاری ہے، جسے ایک ہفتے میں مکمل کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختیارات سے تجاوز کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے۔ آئندہ کوئی بھی افسر سیاسی وفاداری کی خاطر ماورائے قانون اقدام کرنے کی غلطی نہ کرے، پنجاب حکومت تمام اقدامات قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے اٹھائے گی۔