• news

بجلی کے اضافی بلوں کیخلاف مختلف شہروں میں مظاہرے جاری‘ چنیوٹ میں خواتین کا احتجاج

چنیوٹ‘ ہارون آباد‘ بورے والا (نمائندگان) بجلی بلوں میں ٹیکسوں کے خلاف خواتین کا روڈ بلاک کر کے احتجاج‘ ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق لالیاں پھٹے سٹاپ پر اووربلنگ کے خلاف خواتین نے روڈ بلاک کر کے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بجلی کے بلوں میں ظالمانہ ٹیکس ختم کرے۔ غریب عوام پہلے ہی مہنگائی ‘ بیروزگاری سے تنگ‘ مہنگئی کے دور میں گھروں میں روٹی کا نظام چلنا مشکل ہے۔ مزدور محنت کش طبقہ کے لئے بجلی کے بلوں پر ظالمانہ ٹیکس ادا کرنا مشکل ہے۔ ہارون آباد بجلی کے بلوں میں لگائے جانے والے ٹیکس اور اووربلنگ کے خلاف کسانوں کا شدید احتجاج‘ مظاہرین نے مین ہائی وے روڈ ٹریفک کے لئے بند کر دیا۔ کسانوں نے احتجاج کرتے ہوئے فقیر والی کے مقام پر ہارون آباد فورٹ عباس مین ہائی وے روڈ ٹریفک کے لئے بند کر کے شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر کسانوں نے کہا کہ بارش سے فصلیں تباہ ہو گئی ہیں اور لمپی وائرس سے جانور مر رہے ہیں‘ رہی سہی کسر امپورٹڈ حکومت نے پوری کر دی۔ بجلی مہنگی کر کے ہزاروں روپے کے بل بھجوا دیئے ہیں۔ اتنے زیادہ بل کہاں سے دیں‘ حکومت ریلیف دینے کی بجائے کسانوں کو مارنے پر تل گئی ہے۔ ایف پی اے کی مد میں لاکھوں روپے بل بھجوا دیئے گئے ہیں۔ اگر فوری طور پر بجلی کے بلوں میں کمی نہ کی گئی تو احتجاج کا دائرہ وسیع کریں گے۔ پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی رہنما ملک ذوالفقار اعوان کی زیرقیادت بجلی بلوں میں اف پی اے ٹیکس‘ کیو ٹی آر ٹیکس اور قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی چونگی نمبر 5 سے ہوتی ہوئی دفتر ڈی ایس پی کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر ٹیکسز واپس لے جبکہ میپکو عملہ بند ٹیوب ویلز کو ماہانہ ڈیٹیکشن بل ڈالنے اور کنکشن منقطع کرنے سے باز آ جائے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے ساتھ ہی بلوں میں گزشتہ مہینوں کا ایف پی اے اور کیو ٹی آر ٹیکس عائد کئے کے بعد عام آدمی کے بجلی کے بلوں میں ماہانہ 3سے 10ہزار کے اضافہ نے عوام کے اوسان خطا کردیئے ہیں جس پر عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور بغیر کسی سیاسی پارٹی یا قیادت کے شہریوں نے اس حکومتی اقدام کے خلاف شہر اور گردونواح میں جگہ جگہ روڈ بلاک کرکے حکومت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ بجلی کے حالیہ بل عام آدمی پر بم بن کر گرے ہیں اگر بل ادا نہیں کرتے تو کنکشن کٹنے کا خوف ہے اور اگر بجلی کا بل ادا کرتے ہیں تو بچوں کے منہ سے نوالہ چھن رہا ہے اس وقت عوام ذہنی اذیت میں مبتلا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن