ساڑھے 3سال میں عمران کے اثاثوں میں 26 کروڑ روپے اضافہ
فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) ساڑھے تین سالہ اقتدار کے دوران سابق وزیر اعظم عمران احمد خان نیازی کے 26کروڑ روپے کے اثاثے بڑھ گئے۔ 2018میں عمران خان کے پاس صرف چار کروڑ روپے کے اثاثے تھے جو چار سال کے دوران انتائی تیزی سے بڑھے اور 2022 میں ان کی مالیت 30 کروڑ روپے ہو گئی۔ عمران خان کے اثاثوں میں اضافے کا انکشاف خود سابق وزیر اعظم کے ڈکلیئر کردہ اثاثہ جات کی لسٹ سے ہوا ہے۔ انہوں نے عام انتخابات کے حلفیہ بیان کے ساتھ جمع کروائی اثاثہ جات کی لسٹ میں ہوا۔ 2018میں عمران خان نے ڈکلیئر کیا کہ موروثی جائیدادوں کے علاوہ ان کے اثاثوں کی مالیت تین کروڑ 86 لاکھ 94ہزار 493 روپے کی ہے۔ اس میں بنی گالا کے 300 کنال کے گھر کی زمین کی قیمت شامل نہیں کیا گیا تھا جسے خان نے گفٹ ظاہر کیا تاہم گھر کے تعمیراتی حصے کی مالیت ایک کروڑ 14 لاکھ 71 ہزار روپے اس میں شامل تھی۔ 2022 میں این اے 108 فیصل آباد کے ضمنی الیکشن کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرواتے ہوئے عمران خان نے ڈکلیئر کیا ہے کہ موروثی جائیدادوں کے علاوہ ان کے پاس 30 کروڑ 42 لاکھ کے اثاثہ جات ہیں۔ خان نے چار سالہ اقتدار کے دوران میں گرینڈ حیات ٹاور میںتین کروڑ 40 لاکھ روپے مالیت کے فلیٹ کے دو کروڑ 21 لاکھ روپے کے بقایا جات بھی ادا کئے بقیہ ایک کروڑ 20 لاکھ وہ پہلے ہی ادا کرچکے تھے۔ حالیہ ڈکلریشن کے مطابق گرینڈ حیات ٹاور میں خان کی ساڑھے 12 کروڑ مالیت کی ایک دکان بھی ہے جو کہ 2018 میں نہیں تھی۔ اپنے دور اقتدار کے دوران عمران خان نے بنی گالا میں 39 لاکھ پانچ ہزار 479روپے کی تعمیرات بھی کروائیں۔ خان کے پاس پونے دو کروڑ روپے مالیت کی قیمتی اشیاء بھی ہیں تاہم انہوں نے قیمتی اشیاء ظاہر نہیں کیں۔ خان کے اپنے ڈیکلریشن کے مطابق ان کا کوئی کاروبار نہیں ہے اور دور اقتدار میں ہی لی جانے والی دکان سے ملنے والے سالانہ 14لاکھ کے کرایہ کے علاوہ ان کا کوئی دوسرا ذریعہ آمدن نہیں ہے۔ تاہم ان کے بنک اکاؤنٹس میں بھاری مالیت کا کیش بھی موجود ہے ۔