ہیڈ بلوکی پل سے گزرنے والے رکشوں سے اوور چارجنگ کا سلسلہ جاری
جمبر(نامہ نگار) ایکسئین محکمہ انہار ہیڈ بلوکی کے حکم کے باوجود ہیڈ بلوکی پل سے گزرنے والے لوڈر رکشوں سے ناجائز جبکہ دیگر گاڑیوں سے اوور چارجنگ کا سلسلہ جوں کا توں جاری۔لوڈر رکشوں کا ٹال ٹیکس اوردیگر گاڑیوںکا اوور چارجنگ سے وصول ہونے والی رقم کی بندر بانٹ کی جاتی ہے جسمیں محکمہ انہار کے اعلیٰ حکام بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوتے نظر آتے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب کی معروف ترین سیر گاہ ہیڈ بلوکی ٹال ٹیکس پلازہ کا ٹھیکہ نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ انہار کے ملازمین ٹال ٹیکس وصول کررہے ہیں تاہم مقامی ایکسئین کو معلوم ہوا کہ پل سے گزرنے والے لوڈر رکشوں سے زبردستی 30روپے وصول کئے جارہے ہیں جس پر انہوں نے فوری طور پر لوڈر رکشوں سے ٹال ٹیکس نہ لینے کا حکم دیا جبکہ دیگر گاڑیوں سے سرکاری نرخوں کے مطابق وصولی کی جائے گی مگر محکمہ انہار کے عملہ نے صرف اپنے ایکسئین کے احکامات ماننے سے انکار کردیا بلکہ پل سے گزرنے والے لوڈر رکشوں سے بدمعاشی کے ذریعے وصولی شرع کردی اور رکشہ لوڈر کی وصولی کو الگ رکھنا شروع کردی۔ہمارے نمائندے کی سروے رپورٹ کے مطابق محکمہ انہار کے ملازمین ڈمپر اور دس ویلر ٹرالے سے 200روپے چارج کیا جارہا ہے۔