• news

صدر کے نام پر بھی اکا ئونٹ ، الیکشن کمشن میں ڈ یکلئیر نہیں : مریم اورنگزیب 


اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان بھگوڑا، جھوٹا، چور اور نوسرباز ہے۔ 25 مئی کو لوگوں کو ڈی چوک پہنچنے اور کل بنی گالا پہنچنے کی کال دی اور خود بھاگ گیا۔ عوام کو ایک کروڑ نوکریاں، 50 لاکھ گھر دینے اور 90 دن میں کرپشن ختم کرنے کا اعلان کیا اور خود کرپشن کر کے بھاگ گیا۔ وہ آٹھ سال تک فارن فنڈنگ کیس سے بھاگتا رہا۔ عمران خان نفرت انگیز تقاریر سے لوگوں کو اکساتے ہیں۔ انتشار پیدا کرتے ہیں اور پھر بھاگ جاتے ہیں، عمران خان کی امانت اور صداقت کا جنازہ نکل چکا ہے، اگر انہوں نے چوری نہیں کی، جھوٹ نہیں بولا تو سامنے آئیں اور جواب دیں۔ عمران خان نے دو آف شور کمپنیوں سے آنے والی 78 کروڑ روپے کی فارن فنڈنگ وصول کی۔ یہ اکائونٹ پی ٹی آئی کے مرکزی فنانس سیکرٹری کی منظوری سے کھلا جس کی تمام تفصیلات ایف آئی اے کو موصول ہو چکی ہیں۔ عمران خان تماشوں، ڈراموں، نوٹنکی اور جھوٹ پر مبنی بیانیہ کا عادی ہے، حکومت ملک کی معیشت کو ترقی کی جانب گامزن کر رہی ہے۔ پیر کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے پچھلے چار سال معاشی سرنگیں بچھائیں، آئی ایم ایف کا پروگرام تباہ کیا تاکہ ملک دیوالیہ ہو۔ فارن ایڈڈ پارٹی کا فارن ایجنٹ چیئرمین عمران خان ملک پر چار سال مسلط رہا، اس کا مقصد ملک کو دیوالیہ کرنا تھا۔ موجودہ حکومت معیشت کو درست سمت میں گامزن کر رہی ہے۔ پچھلے چار سال کی تباہ کاریاں، مہنگائی، معیشت کی تباہی سمیت دیگر مسائل حل کئے جا رہے ہیں۔ اتحادی حکومت کا عزم ہے کہ ملک کی معیشت درست سمت میں گامزن ہو، مہنگائی کم ہو، لوگوں کو روزگار ملے، ہمارے معاشی استحکام کا پلان اس کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ عمران خان کو جب معلوم ہوا کہ معیشت بہتر ہو رہی ہے تو اس نے فتنہ، فساد، انتشار پھیلانے اور سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی۔ وہ عوام کے اعتماد کو خطرے میں ڈالنا چاہتے ہیں، یہ آٹھ سال تک فارن فنڈنگ کیس سے بھاگتے رہے۔ انہوں نے بلین ٹری سونامی، مالم جبہ، بی آر ٹی پشاور، ہیلی کاپٹر کیس سمیت دیگر کیسوں میں تحقیقات بند کروائیں، یہ چار سال تک صرف شور مچاتے رہے، سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے کے سوا انہوں نے کچھ نہیں کیا، جھوٹ پر مبنی الزامات پر بیانیہ بنانے کے لئے ریاستی طاقت کا استعمال کیا، جب عدالتوں میں ثبوت دینے کی باری آئی تو یہ اپنا بیانیہ ثابت نہیں کر سکے۔  پی ٹی آئی کی دو آف شور کمپنیوں کا ایڈریس 2 ۔ زمان پارک ہے، یہ کمپنیاں پنڈورا پیپرز میں بھی آ چکی ہیں اور عمران خان سے ان دو کمپنیوں کا کئی مرتبہ پوچھا گیا لیکن انہوں نے کوئی تفصیل نہیں دی۔ عمران خان جعلی ویڈیوز کے ذریعے اصل کہانی کو بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ لسبیلہ ہیلی کاپٹر حادثہ کے شہداء کے خلاف اپنے ٹرولز کے ذریعے مہم چلائی، توشہ خانہ کی چوری کی، ان کی فارن فنڈنگ پکڑی گئی، ان تمام چیزوں سے یہ نظر ہٹانے کے لئے کہانی بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔  عمران خان نے چوری نہیں کی، لوگوں کو دھمکیاں نہیں دیں، تو راہداری ضمانت کیوں لے رہے ہیں، درحقیقت یہ بزدل آدمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے رہے ہیں کہ طاقتور کو قانون کے نیچے آنا چاہئے تو آج وہ قانون سے کیوں بھاگ رہے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان نے فارن فنڈنگ منگوا کر اپنی سیاسی جماعت کو گندا کیا، یہ احسان فراموش شخص ہے، یہ کسی کا محسن نہیں۔ اس شخص نے کھڑے ہو کر ریاست کی رٹ کو چیلنج کیا ہے، پولیس اس پر مقدمہ کرتی ہے، اس پر سوموٹو ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا۔ شہباز شریف کو دو مرتبہ گرفتار کیا گیا، آج وہ وزیراعظم ہوتے ہوئے بھی نیب اور عدالتوں میں پیش ہو رہے ہیں۔ صدر عارف علوی کے نام پر بھی ایک اکائونٹ سامنے آیا ہے جو الیکشن کمیشن میں ڈیکلیئر نہیں ہے۔  عمران خان نے شہباز گل کے حوالے سے جنسی زیادتی کا ٹویٹ کر کے ان کی رہی سہی عزت بھی دائو پر لگا دی ہے۔ شہباز گل پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا، عمران خان کے خلاف ہمارے پاس تمام شواہد موجود ہیں، انہوں نے ڈاکہ ڈالا، ریاستی طاقت کا ناجائز استعمال کیا۔ ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔ یہ وہی شخص ہے جس نے پی ٹی وی پر حملہ کیا، اس کی پوری سیاست نواز شریف اور شہباز شریف کا نام لیتے گزری ہے۔ قبل ازیں ملک میں سیلاب کے حوالے سے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سیلاب سے بحالی کی سرگرمیوں کے بارے میں میڈیا نے جس طرح آگاہی پیدا کی، قابل ستائش ہے، میڈیا نے پبلک سروس میسیج کے بارے میں بہتر طریقے سے آگاہی فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ 25 ہزار روپے فی گھرانہ امداد کی تقسیم سے متعلق پروگرام کے بارے میں بھی میڈیا نے عوام کو عمدہ طریقے سے آگاہی دی۔ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ فلم اور ڈرامہ پاکستان کا عالمی سطح پر تشخص بہتر بنانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں، فلموں کی کہانی، معیار اور ٹیکنالوجی بہتر بنانا ہماری قومی فلم پالیسی کا حصہ ہے، معیاری فلموں کی اس وقت بہت ضرورت ہے، فلم انڈسٹری کو ٹیکنالوجی اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کریں گے، حکومت سینما گھروں کی بحالی، نئے سینما گھروں کی تعمیر اور فنکاروں کو مراعات دینے کے لئے عملی اقدامات کر رہی ہے، حکومت اس ضمن میں فلم سازوں کو ٹیکس میں استثنا سمیت فلم انڈسٹری کے لئے آلات کی درآمد میں ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

ای پیپر-دی نیشن