• news
  • image

لاہور میں بہت زیادہ اپنائیت محسوس ہوتی ہے

ایمن کو کام سے منع نہیں کیا
ڈرامہ سیریل ’’قلندر ‘‘ کی شوٹنگ کے دوران’’ منیب بٹ ‘‘سے لاہور میں ملاقات
ڈرامہ سیریل پھانس اور شاہ رخ کی سالیاں پہلے مجھے آفر ہواتھا
عمران خان کو خود میں مزید لچک پیدا کرنی چاہیے،بلاول پاکستان کا مستقبل ہیں
پہلی فلم فلاپ ہونے کے بعدزرا گھبراہٹ سی ہے اسلئے ابھی تک کوئی فلم سائن نہیںکی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عنبرین فاطمہ 
چھوٹی سکرین کے بڑے اداکار’’ منیب بٹ‘‘ آج کل ڈرامہ سیریل ’’قلندر ‘‘ کی لاہور میں شوٹنگ کررہے ہیں ہم نے اس ڈرامے کے سیٹ پر ان سے ملاقات کی ان سے ہونے والی باتیں کچھ یوں ہیں۔ منیب بٹ نے بتایا کہ وہ لاہور میں آکر ہمیشہ ہی بہت خوش ہوتے ہیں یہاں کا پنجابی کلچرانہیں بہت اچھا لگتا ہے یہاں الگ قسم کی اپنائیت ہے جو اپنی طرف کھینچتی ہے۔ میں جب بھی یہاں آتا ہوں اندرون شہر ضرور جاتا ہوں ۔میں آج کل جس ڈرامے کی شوٹنگ کررہا ہوں اس کا نام قلندر ہے اس میں میرے ساتھ کومل میر ، اسماء عباس ، کاشف محمود ،کنزا رزاق ، علی طاہر اور علی عباس و دیگرکام کررہے ہیں۔ میرے کردار کا نام اس میں تبریز ہے اوروہ پنجاب کے ایک گائوں سے لاہور آکر تعلیم حاصل کررہا ہے تبریزکی فیملی مڈل کلاس ہے ۔لاہور میں تبریز کی ملاقات ایک لڑکی سے ہوتی ہیجو بہت امیر ہے  جبکہ گائوں میںاسکی شادی جس لڑکی سے ہوتی ہے وہ امیر نہیں ہوتی لیکن اچھی ہوتی ہے، شہر والی لڑکی سے کا مزاج تھوڑا گرم ہے لیکن امیر ہے۔اس کے بعد آپ دیکھیں گے کہ کہانی کس طرح سے نئے موڑ لیتی ہے۔آپ سیاست میں کافی دلچپسی لیتے ہیں اور عمران خان پر تنقید کرنے والوں کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہیں کیوں؟ اس سوال کے جواب میں منیب بٹ نے کہا کہ میری سیاسی وابستگی کسی کے ساتھ بھی نہیں ہے ہاں یہ ضرور دیکھتا ہوں کہ ملک میں کیا چل رہا ہے کون حق پر ہے ، اس حساب سے بس بات کرتا ہوں، ویسے بھی مجھے لگتا ہے کہ اگر اللہ نے آپ کو اس قابل کیا ہو کہ لوگ آپ کی بات سن لیں تو پھر آپ کو چاہیے کہ حق سچ کی بات کریں ایسا کرنا بھی ملک کی خدمت ہے ۔ آپ عمران خان کے خلاف لکھنے والے صحافیوں کو بھی بہت سناتے ہیں اس سوال کے جواب میں منیب نے کہا کہ صحافی کا کام رپورٹ کرنا ہوتا ہے لیکن اگر وہ کسی 


پرسنل ایجنڈا کی وجہ سے کسی سیاستدان کو ٹارگٹ کررہا ہو تو پھر میں اس کو صحافی نہیں کہوں گا یقینا اس پر تنقید کروں گا میرے حساب سے کسی بھی صحافی کو نیوٹرل رہنا چاہیے اسکا کام رپورٹ کرنا ہے وہ کرے لیکن پارٹی نہ بنے۔عمران خان کی حکومت کے خلاف سازش ہوئی ہے؟ اس سوال کے جواب میں منیب بٹ نے کہا کہ عمران خان ٹھیک کہتے ہیںرجیم چینج کی سازش تو ہوئی ہے سیاستدان اس میں شامل ہیں یا نہیں اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا ہے لیکن سازش ہوئی ضرور ہے اس کے لئے سپریم کورٹ کو چاہیے کہ کوئی جیوڈیشل کمیشن بنائے تاکہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی حکومت کے پونے چار سال نہ بہت اچھے تھے اور نہ ہی بہت برے تھے لیکن ایسے ضرور تھے کہ بزنس کرنے والوں کا پیسہ ڈوبا نہیں تھا۔ موجودہ حکومت کئی پارٹیوں نے مل کر بنائی ہے ایسی حکومت پر انویسٹر کہاں اعتماد کر ے گا؟ انویسٹر جب پیسہ لگاتا ہے تو اسکو سیاسی استحکام چاہیے ہوتا ہے اگر وہ نہ ہو تو وہ تو یقینا بھاگ جائیگا۔ منیب بٹ نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار ووٹ 2013میں کاسٹ کیا تھا اور ووٹ عمرا ن خان کے حق میںتھا۔ زرداری ،نوازشریف ،عمران خان مریم اور بلاول کے لئے ایک ایک جملہ کیا کہیں گے؟ اس پر منیب نے کہا کہ عمران خان سے کہوں گا کہ اپنے اندر کی لچک کو تھوڑ ا بڑھائیں سیاستدانوں میں لچک ہونی چاہیے ایسا نہیں ہوناچاہیے کہ اگر کوئی فیصلہ کر دیا ہے تو اس کو ری کنسیڈر نہیں کرنا ۔نوازشریف واپس آکر عوام کا سامنا کریں عوام ان کو بہت مس کررہی ہے۔ مریم نواز آڈیو ویڈیو لیک کی بجائے جو حکومت ملی ہے کوشش کریں کہ وہ بہتر کارکردگی دکھائے۔ زرداری کراچی کے کنگ ہیں۔ بلاول پاکستان کی سیاست کا مستقبل ہیں خاصے سمجھدار ہیں بطور وزیر خارجہ اچھا پرفارم کررہے ہیں۔منیب بٹ نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں تین بڑی سیاسی جماعتیں ہیں مزید بھی بننی چاہیں ۔ منیب بٹ کی اہلیہ ایمن خان بھی ایک بہترین اداکارہ ہیں شادی کے بعد وہ اداکاری کرتی دکھائی نہیں دے رہیں کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان کو منع کیا ہے اس سوال کے جواب میں منیب نے کہا کہ ایمن سپر سٹار ہے میں اس پر رعب نہیں جماتا نہ ہی اپنے فیصلے تھوپتا ہوں وہ مجھ سے کچھ پوچھتی ہیں تو اچھی اور بری دونوں سائیڈ بتا کر کہتا ہوں کہ فیصلہ تمہارے اپنے ہاتھ میں ہے۔ ایمن کی مرضی ہے وہ جب بھی کام کرنا چاہیں اگر وہ کام کرنا چاہیں گی تو یقینا میں نہیں روک سکتا ان کو ،لہذا کام کرنا نہ کرنا ان کا اپنا فیصلہ ہے۔ منیب بٹ نے کہا کہ ایمن بہترین اداکارہ تو ہیں ہی لیکن ایک بہترین ماں بھی ہیںمجھے فخر ہے کہ مجھے ایسا لائف پارٹنر ملا۔سننے میں آیا تھا کہ  آپ ماہرہ خان کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتے کیونکہ وہ بڑی ہیں ایسا کیوں کہا آپ نے؟اس پر منیب بٹ نے کہا کہ میں نے ایسا کبھی بھی کچھ نہیں کہا ماہر ہ خان بہت بڑی اداکار ہ ہیں یقینا ان کے ساتھ کام کرنا چاہوں گا۔ ماہر ہ خان یا میرا اس پر منیب بٹ نے کہا کہ میرا نے بھی اس ملک کی شوبز انڈسٹری کی بہت خدمت کی ہے سکرپٹ پر منحصر ہے کہ ماہرہ خان کے ساتھ کام کرنا ٹھیک رہے گا یا میرا کے ساتھ ،دونوں اداکارائیں ہمارے ملک ک اثاثہ ہیں۔آپ فلم میں کب نظر آرہے ہیں اس پر منیب بٹ نے کہا کہ میری پہلی فلم فلاپ ہو گئی تھی اس کے بعد اب تک میں فلم سائن کرنے سے پہلے سو بار سوچتا ہوں کیونکہ دل ڈرا ہوا ہے۔ خود کو بڑی سکرین کا ہیرو سمجھتے ہیںاس سوال پر منیب بٹ نے کہاکہ کیوں نہیں؟ اگر میںخود کو انڈایسٹمیٹ کروں گا تو لوگ بھی کریں گے لہذا میں بالکل خود کو بڑی 


سکرین کا ہیرو سمجھتاہوں۔ایک فلم پر بات چیت چل رہی ہے دیکھیں کیا فائنل ہوتا ہے ۔کبھی کسی پراجیکٹ کو چھوڑنے کا افسوس ہوا ؟ جی ہاں کئی ایسے پراجیکٹ ہوتے ہیں جن
کو آپ چھوڑ دو اور بعد میں کوئی اور کرے اور ہٹ ہوجائے تو محسوس تو ہوتا ہے کہ کیوں چھوڑا میں نے یہ پراجیکٹ اگر نہ چلے وہ پراجیکٹ تو شکر ادا کرتا ہوں کہ نہیں کیا۔شاہ رخ کی سالیاں اور ڈرامہ سیریل پھانس مجھے پہلے آفر ہوئے تھے لیکن انکار کر دیا اور یہی دو ڈرامے بعد میں بہت چلے بھی۔ منیب بٹ نے یہ بھی کہا کہ مجھے کامیڈی کرنا بہت پسند ہے لیکن کوئی ایسا کردار آفر نہیں ہواکہ شائقین کو کامیڈی کردار میں نظر آئوں اگر کوئی بہت اچھا کامیڈی کردار ملا تو یقینا کروں گا۔ منیب بٹ نے کہا کہ میں پہلے اپنے پراجیکٹس کو لیکر مشورے قریبی دوستوں کے ساتھ کرتا تھا اب اپنی اہلیہ کے ساتھ کرتا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یمنہ زیدی کمال کی اداکارہ ہیں نعمان اعجاز ، اسما عباس ، بشری انصاری ،حنا خواجہ بیات،عمران اشرف اور بلال عباس کی اداکاری سے بہت متاثر ہوں۔


epaper

ای پیپر-دی نیشن