ایک لروڑ 71لاکھ بجلی صارفین پر فیول ایڈ جسٹمنٹ چار جز ختم
دوحہ+ اسلام آباد (نیٹ نیوز+ خبر نگار خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے عوام اور تاجروں کے لیے بڑے ریلیف کا اعلان کرتے ہوئے تاجروں پر فکس ٹیکس اور بجلی کے بلوں پر فیول ایڈجسٹمنٹ سرچارج ختم کر دیئے، بجلی کے بلوں پر رعایت سے ایک کروڑ 71 لاکھ صارفین مستفید ہوں گے۔ قطر کے دارالحکومت دوحہ پہنچنے پر وفاقی وزراء مفتاح اسماعیل، مصدق ملک، طارق بشیر چیمہ، نوید قمر، سعد رفیق، فیصل سبزواری، چودھری سالک حسین کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اتحادی حکومت کی کاوشوں سے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ ٹل چکا ہے، گزشتہ حکومت کی نااہلی سے ملک دیوالیہ پن کے قریب پہنچ گیا تھا، مہنگائی پر قابو پانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔ مہنگائی پر قابو پانے میں جلد کامیاب ہو جائیں گے، تاجروں سے 3 سے 10 ہزار فکس ٹیکس ختم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے، چھوٹے تاجروں کو مشکل میں نہیں ڈال سکتے، تاجروں کو فکس ٹیکس کے حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، فکس ٹیکس کے خاتمے سے حکومت کو 42 ارب کا خسارہ ہو گا، عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، تیل کی قیمتوں میں خاصا اضافہ عام آدمی کے لیے ناقابل برداشت اور عام آدمی پر بوجھ پڑا۔ ہمیں ہر کام کے لیے آئی ایم ایف سے مشورہ کرنا پڑتا ہے، آئی ایم ایف سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا ہے، ایک کروڑ 71 لاکھ صارفین کو فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز نہیں دینا پڑیں گے، ہم بہت مشکل وقت سے گزر رہے ہیں، قطر ہمارا دوسرا گھر ہے۔ ہماری حکومت کو چار ماہ ہوئے ہیں، چار سال کی نااہلیوں پر رونے کے بجائے خلوص نیت کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا، میرا دل گواہی دیتا ہے پاکستان میں اچھا وقت ضرور آئے گا، اللہ کسی کی محنت کو ضائع نہیں ہونے دیتا، عوام اطمینان رکھیں ہم سب مل کر دن رات محنت کریں گے، ایک کروڑ 71 لاکھ صارفین کو فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز سے استثنیٰ دے دیا گیا ہے، تین لاکھ زرعی ٹیوب ویل صارفین کو بھی فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کوئی رقم نہیں دینا پڑے گی۔ مہنگائی کے جن کو بوتل میں بند کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کیلئے دن رات کام کر رہے ہیں۔ تاجروں کا فکسڈ ٹیکس ہماری منشا کے خلاف لگایا گیا۔ فکسڈ ٹیکس لگانے پر کمیٹی قائم کر دی جو ذمہ داری کا تعین کرے گی۔ 42 ارب روپے کا گیپ دیگر ذرائع سے پورا کریں گے۔ فکسڈ ٹیکس کا مقصد محکمہ انکم ٹیکس کی چیرہ دستیوں سے تاجروں کو بچانا تھا۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ تیل مہنگا منگواتے ہیں تو اگلے ماہ کے بلوں میں ایڈجسٹ کیا جاتا ہے۔ جولائی اور اگست کے مہینوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ میں خاصہ اضافہ ہوا۔ ایک کروڑ 30 لاکھ کھاتے پیتے صارفین پر فیول ایڈجسٹمنٹ کا جائزہ لے رہے ہیں۔ فیول ایڈجسٹمنٹ پر ہم چار پانچ روز سے ورکنگ کر رہے تھے۔شہباز شریف دو روزہ سرکاری دورے پر قطر پہنچے تو قطر کے وزیر ٹرانسپورٹ جاسم سیف السلیطی نے ان کا استقبال کیا۔ وزیر اعظم کا دورہ قطر، پاکستان قطر دو طرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی امن کیلئے دونوں ملکوں کے تعاون کے فروغ کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم امیر قطر اور قطر کی اعلی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم کے دورے کے دوران قطر کے ساتھ توانائی، تعاون، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو گہرا کرنے پر بات ہوگی جبکہ قطر میں پاکستانیوں کے لئے روزگار کے وسیع مواقع تلاش کرنے پر بھی توجہ دی جائے گی۔ روانگی سے قبل اپنے ایک ٹویٹ میں شہباز شریف نے کہا کہ وہ اپنے بھائی شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی دعوت پر آج قطر روانہ ہو رہے ہیں، اس دورے سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کے تعلق کی تجدید ہوں گی، ہم اپنے تاریخی دوطرفہ روابط کو اور بھی زیادہ موثر سٹرٹیجک تعلقات میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کاروباری برادری سے ملاقاتوں میں، وہ انہیں پاکستان میں سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع کے بارے میں آگاہ کریں گے جن میں قابل تجدید توانائی، فوڈ سکیورٹی، صنعت و انفراسٹرکچر کی ترقی، سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبے شامل ہیں۔ پوری قوم آگے بڑھ کر ہاتھ بٹائے تو ہم کئی گنا زیادہ رفتار سے سیلاب متاثرین کی جلد امداد اور بحالی میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ وزیراعظم شہبازشریف نے سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے اپیل کی ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں بارشوں کا 30 سال کا ریکارڈ ٹوٹنے سے خاص طور پر بلوچستان اور سندھ میں تباہی وبربادی سے قیامت صغری کا منظر ہے۔ سینکڑوں پاکستانی سیلاب کی بے رحم موجوں کی نذر ہوکر اپنے پیچھے جدائی کا غم چھوڑ گئے ہیں۔ اور سینکڑوں زخمیوں کی صحت یابی کی دعا کرتے ہیں جبکہ بہت بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہیں اور اس دوران مال مویشی، فصلوں، باغات اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں، وفاقی وصوبائی اداروں اور مسلح افواج کے بھرپور تعاون سے ہم سب مل کر دن رات کام کررہے ہیں۔وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے ساتھ قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کا اجلاس ہوا جس میں پاکستان اور قطر کے درمیان سرمایہ کاری کے نئے شعبوں کی تلاش کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔ انویسٹمنٹ اتھارٹی اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قطر کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے، امیر قطر کی قیادت میں قطر کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کو سراہتے ہیں، دو طرفہ تعلقات کو جامع اقتصادی شراکت داری میں بدلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے قابل تجدید توانائی، ہوا بازی، سمندری شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان قطر کے ساتھ روایتی قریبی سیاسی تعلقات کو جامع اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کا خواہاں ہے، دونوں ممالک کے درمیان ہوا بازی، جہاز رانی، صنعتی و بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اور قابل تجدید توانائی کے شعبوں میں دوطرفہ اقتصادی و سرمایہ کاری کے روابط کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، قطر کے سرمایہ کار پاکستان کی آزادانہ اور سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زراعت، لائیو سٹاک، سیاحت اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ شہباز شریف نے ان خیالات کا اظہار قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر منصور بن ابراہیم المحمود اور چیف انویسٹمنٹ آفیسر برائے افریقہ و ایشیا پیسیفک ریجنز شیخ فیصل ثانی الثانی پر مشتمل قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے کیا۔ امیر قطر کی دور اندیش قیادت میں قطر کی تیز رفتار اقتصادی ترقی کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان قطر کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان روایتی سیاسی تعلقات کو ایک جامع اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کا خواہاں ہے۔ وزیراعظم نے شمسی توانائی، ہوا سے بجلی پیدا کرنے، ہوا بازی، جہاز رانی، صنعتی و بنیادی ڈھانچہ کی ترقی اور مہمان نوازی کے شعبوں سمیت بالخصوص قابل تجدید توانائی کے شعبہ میں دوطرفہ اقتصادی و سرمایہ کاری روابط کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے پاکستان کے منفرد جغرافیائی اور آبادیاتی فوائد کو اجاگر کیا جس میں ایک بڑی متوسط طبقہ کی مارکیٹ اور ہنرمند افرادی قوت کے ساتھ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع اہمیت کا حامل ہے۔ پاکستان کی آزادانہ اور کاروبار دوست سرمایہ کاری کی پالیسیوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے قطر ی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں توانائی، ہوا بازی، زراعت اور لائیو سٹاک، میری ٹائم، سیاحت اور مہمان نوازی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ انہوں نے قطری سرمایہ کاروں پر بھی زور دیا کہ وہ علاقائی رابطے اور باہمی خوشحالی کیلئے چین پاکستان اقتصادی راہداری سے پیدا ہونے والے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ وزیر اعظم نے قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کو شفاف اور تیزی کے ساتھ معاملات کو نمٹانے کے حوالہ سے مکمل سہولت فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔ متعلقہ وزارتوں کی طرف سے پاکستان میں فوڈ سکیورٹی، توانائی، جہاز رانی، ہوا بازی، مہمان نوازی اور سیاحت کے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے مواقع کو اجاگر کیا گیا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کی دلچسپی کو سراہا۔ ملاقات میں اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں جانب سے نامزد نمائندے سرمایہ کاری کیلئے اہم تجاویز پر عملدرآمد کے حوالہ سے قریبی رابطہ برقرار رکھیں گے۔ وزیراعظم نے منصور بن ابراہیم المحمود اور شیخ فیصل ثانی الثانی کو دورہ پاکستان دعوت دی۔ قطر انویسٹمنٹ اتھارٹی کے وفد نے پاکستان کو اپنی ترجیح قرار دیتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری اور سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دوحہ میں قطر کے وزیراعظم اور وزیر داخلہ شیخ خالد بن خلیفہ بن عبدالعزیز الثانی سے ملاقات کی۔ بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے اپنے اپنے فریقین کی قیادت کی۔ انہوں نے دو طرفہ تعلقات کا جائزہ لیا اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان روابط میں بڑھتی ہوئی رفتار پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون خاص طور پر تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر اعظم نے توانائی کے شعبے بشمول قابل تجدید ذرائع، انفراسٹرکچر، نقل و حمل، زراعت اور لائیو سٹاک اور سیاحت میں قطر کے ساتھ تعلقات کو گہرا اور متنوع بنانے میں حکومت پاکستان کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے قطر کو فیفا ورلڈ کپ 2022ء کی میزبانی پر مبارکباد دی اور دنیا کے سب سے بڑے کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد میں قطر کے عوام اور حکومت کی کامیابی کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے قطر میں مقیم پاکستانیوں کی دیکھ بھال پر قطری قیادت کا شکریہ ادا کیا۔