• news

دریاو¿ں پر حفاظتی بند تعمیر ہونے کے منتظر

مکرمی! ملک بھر میں شدید بارشوں سے شمال سے جنوب تک اور مشرق سے مغرب تک کرہ ارض پر انسان حیوان اور حشرات تک متاثر ہوئے ہیں۔صوبہ بلوچستان۔کے پی کے اور جنوبی پنجاب اور سب سے بڑھ کر پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی اقتصادی شہ رگ کراچی مکمل ڈوب چکا ہے۔غیر معمولی بارشوں نے ملک کے اکثر حصوں میں سیلابی کیفیت پیدا کر رکھی ہے دریاوں پر پانی کے شدید دباو سے کئی حفاظتی پشتے سیلابی پانی کی نذر ہو چکے ہیں۔اور تا حد نگاہ پانی نے انسانوں ،کھیتوں کو گھیررکھا ہے اور وہ کھلے آسمان تلے امداد کے منتظر ہیں۔ دوسری جانب ہمارے ہاں روائتی سرد مہری،بد انتظامی اور پلوں سے پانی گزرنے کے بعد بیداری کی لہر اٹھتی ضرور ہے لیکن عمل در آمد اور حاصل کچھ نہیں ہوتا اسکی مثال آپکے سامنے رکھتے ہیں کہ صوبہ پنجاب کے چیف انجینئر ڈربنج اینڈ فلڈ زون محکمہ اریگیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے 16.8.2021 جس کا ریفرنس نمبر D&F 2476 ہے مشیر چیف انجینئرنگ چیئرمین وفاقی فیڈرل فلدکمیشن اسلام آباد کو مراسلہ بھجوایا جس کا ریفرنس نمبر DF 2021/2353FPSP111 ہے پنجاب کے مختلف دریاوں کے 17 مقامات پر سیلاب سے بچاﺅ کیلئے حفاظتی بند بنانے کےلئے 95.98 بلین روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ دریائے سندھ،دریائے چناب دریائے راوی پر حفاظتی بند بنانے کی منظوری ہو چکی ہے لیکن وفاقی حکومت فنڈز جاری نہیں کر رہی۔ میری وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف سے گزارش ہے کہ وہ اس کا نوٹس لیتے ہوئے فی الفور وفاقی کابینہ کے اجلا س میں فیڈرل فلڈ کمیشن اور محکمہ اریگیش ڈرینج اور فلڈزون کے منظور شدہ حفاظتی بند کے منصوبہ جات کیلئے فنڈز جاری کرنے کا فیصلہ صادر فرمائیں تا کہ آئندہ دو تین ماہ تک ان دریاوں پر حفاظتی بند بنانے کے کام کا آغاز ہو سکے۔دوسری جانب بھارت کی جانب سے دریاے راوی میں دو لاکھ کیوسک تک کا بڑا سیلابی ریلا چھوڑدیا ہے‘ اسکے پیش نظر میں وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب سے التماس کرتا ہوں کہ دریاے راوی میں سیلابی پانی آنے کے خدشے کے پیش نظر فی الفور نارنگ منڈی کے سرحدی علاقے بالخصوص ایم آر لنک نہرکے ارد گرد فی الفور حفاظتی اقدامات ہنگامی بنیادوں پر ترتیب دیں۔دریاے راوی کے ہر سال کٹاو سے جاجو گل،بریار،پسیانوالا اور دیگر دیہاتوں کا زرعی رقبہ بڑی تیزی سے دریا برد ہو رہا ہے محکمہ اریگشن نے فیڈرل فلڈ کمیشن کے چئیرمین کو جاجو گل سے بریار پسیانوالا تک حفاظتی بند بنانے کےلئے استدعا کر رکھی ہے لہٰذا نا گزیر ہے کہ وفاقی حکومت پنجاب کے مختلف علاقوں کو سیلابی پانی سے بچاو کیلئے حفاظتی بند بنانے کےلئے فنڈز کی منظوری دے اور نارنگ منڈی کے سرحدی علاقوں میں فی الفور حفاظتی بند بنانے کے کام کا آغاز کیا جائے۔ (چوہدری فرحان شوکت ہنجرا، لاہور)

ای پیپر-دی نیشن