آئی ایم ایف پلان پر عمل نہیں کرینگے : خیبر پی کے حکومت ، سازش ناکام بنائیں گے : حکومتی اتحاد
اسلام آباد (خبر نگار+ نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ) خیبر پختونخوا حکومت نے حتمی معاہدے سے قبل ہی عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پر عمل سے انکار کر دیا۔ خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرط پر سرپلس بجٹ نہیں چھوڑ سکتے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے اپنے وعدوں پر عملدرآمد نہیں کیا۔ مجموعی طور پر 100 ارب روپے کے بقایا جات واجب الادا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں سیلاب کے حوالے سے مفتاح اسماعیل کو خط لکھا ہے۔ موجودہ صورتحال میں آئی ایم ایف کو فلڈ ریلیف دینا چاہئے۔ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جن صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے وہ آئی ایم ایف کے پلان پر عمل نہیں کریں گی۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ ’آئی ایم ایف ڈیل ہے، ابھی پنجاب اور کے پی کے کہہ دے کہ ہم اس ڈیل میں ساتھ نہیں ہیں آپ کے، مجھے آپ آئی ایم ایف سے ڈیل لیکر دکھا دیں کیونکہ جو ڈیل ہے وہ بیس ہی اس پر کر رہی ہے کہ پنجاب اور کے پی کے جو ہے وہ اتنا پیسہ وفاق کو سیو کرکے دیں۔ اینکر کے سوال پرفواد نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا ڈیل سے انکار کا بالکل کہے گا اور 100 فیصد کہے گا۔ اس کے جواب میں حکومت میں شامل جماعتوں نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ملک میں سیلاب کی تباہ کن صورتحال جاری ہے لیکن قوم کی اس مشکل گھڑی میں خیبرپختونخوا کی حکومت نے سیاست کرتے ہوئے آئی ایم ایف سے معاہدے کی شرط پر عمل سے انکار کیا ہے۔ جمعہ کو مشترکہ بیان میں حکومت میں شامل جماعتوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے وزیرخزانہ کا وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کو خط پاکستان کو معاشی بحران کے سیلاب میں ڈبونے کی چال ہے۔ یہ عمران خان تھا جس نے آئی ایم ایف کے ساتھ کڑی شرائط پر معاہدہ کیا، پاکستان کی معیشت کے ہاتھ پاؤں باندھے۔ پھر خود ہی اس معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ پروگرام معطل کرا دیا اور سبسڈی دے کر پاکستان کی معیشت کی بنیادوں میں بارودی سرنگیں بچھا دیں تاکہ پاکستان معاشی طور پر دیوالیہ ہوجائے۔ بیان میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت انتہائی صبر آزما اور مشکل فیصلے کرنے پر صرف اس لئے مجبور ہوئی تاکہ پاکستان کو معاشی طور پر دیوالیہ ہونے سے بچائے۔ چار ماہ کی مسلسل محنت کے بعد روپے کی قدر اور معاشی صورتحال بہتر ہونا شروع ہوئی ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی کو معلوم ہے کہ 29 اگست کو آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس ہونے جارہا ہے جس میں پاکستان کے ساتھ معاشی پروگرام کی بحالی ہونے جارہی ہے۔ ایسے میں خیبرپختونخوا حکومت کی طرف سے بدنیتی پر مبنی اقدام کیا گیا ہے۔ یہ حرکت ثبوت ہے کہ فارن ایڈڈ جماعت پاکستان کو معاشی تباہی سے دوچار کرنے کے ایجنڈے پر کاربند ہے۔ پہلے کی طرح اس سازش کو بھی ہم ناکام بنائیں گے اور پاکستان کی معاشی خودمختاری کا دفاع کریں گے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی پاکستان کو دیوالیہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے، پی ٹی آئی اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے ملک کی معیشت داؤ پر لگا رہی ہے، عمران خان کو وفاق میں حکومت نہ ملے تو کیا ملک کو ڈیفالٹ کر دیں گے، حیرت ہوئی کہ آئی ایم ایف میٹنگ سے پہلے آخری وارننگ دینے پر خط لکھا۔ خیبر پی کے حکومت کے پاس اس وقت پیسوں کی کمی نہیں ہے، ہم نے ان سے گزارش کی ہے کہ لکھ کر دیں کتنا خرچہ ہوا، اس وقت سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ آئی ایم ایف حکومت پاکستان سے ڈیل کرتا ہے، پیر کے روز آئی ایم ایف کا پروگرام منظور ہو جائے گا۔ خط کے بعد میری تیمور جھگڑا سے بات ہو گئی ہے۔ یہ لیٹر پورے ملک میں پھیل گیا ہے، آئی ایم ایف کو بھی مل گیا ہوگا۔ تیمور جھگڑا خط لکھنے کی بجائے دس روز انتظار نہیں کر سکتے تھے۔ آئی ایم ایف ڈیل کے آخری وقت میں آپ سیاست کر رہے ہیں۔ سیاست کو اس نہج پر نہیں لانا چاہئے۔ کیا یہ لوگ چاہتے ہیں کہ پاکستان دیوالیہ ہو جائے۔ تیمور جھگڑا کے خط لکھنے پر افسوس ہوا۔ آپ کو نہیں پتا کہ اس کا نتیجہ کیا ہوگا۔ ہم یہ بھی سنبھال لیں گے۔ تیمور جھگڑا کو پیر کو ملاقات کا کہا ہے۔ کیا یہ چاہتے ہیں کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر اور کم ہو جائیں۔ کیا اس لئے سیاستدان بنے ہیں کہ ملک کی معیشت دائو پر لگائیں گے۔وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے گذشتہ شب وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب کے ہمراہ کے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شوکت ترین بھی ایکٹو ہوئے ہیں، پنجاب سے کہا کہ اس طرح کا خط لکھو مگر وزیر اور چیف سیکرٹری نے انکار کر دیا، معولم نہیں کہ گندم کی کتنی فصل لگ سکے گی ،گرڈ دوب گئے ہین، میں نے کون سا فیصلہ کیا ہے جو شہباز شریف نے نہیں کیا۔پر فیصلے پر شہباز شریف کے دستخط ہوئے، ایسا نہیں کہ وزیر خزانہ بنانے میں نواز شریف کی رائے شامل نہ ہو، میری اور اسحاق ڈار کی معاشی فلاسفی الگ ہے ، وزیر اعظم مجھے جس دن ہٹانا چاہیں گے میرے لئے خوشی کا باعث ہو گا، ہرسیلاب متاثرہ خاندان کو 25 ہزار روپے ملیں گے۔ سندھ میں ہر متاثرہ خاندان کو 25 ہزار روپے ملنا شروع ہو گئے ہیں۔