• news

خیبر کے حکومت کا خط ، آئی ایم ایف پروگرام موخر ہونے کا خدشہ : ماہرین 


اسلام آباد (عترت جعفری) آئی ایم ایف کا بورڈ کل  پیر29  کو پاکستان کے لئے قرضہ پروگرام کے ساتویں اور آٹھویں ریویو کے جائزہ اور 1.17بلین ڈالر کی قسط کے اجراء کی منظوری دے گا، تاہم  اب جبکہ آئی ایم ایف  بورڈ کے اجلاس  کے انعقاد میں بہت کم وقت رہ گیا ہے، صوبہ کے پی کے کی جانب سے وزیر خزانہ کولکھے گئے خط کی وجہ سے پاکستان کے کیس کے حوالے سے پریشانی کو محسوس کیا جا سکتا ہے جو کے پی کے کے وزیر خزانہ نے وفاقی وزیر خزانہ کو جو خط لکھا ہے اس میں بعض ایشوز کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر ان کا حل نہیں کیا گیا تو صوبہ سرپلس فراہم کرنے کے ایم او یو کی پاسداری نہیں کر سکے گا۔ آئی ایم ایف کی پیشگی شرط کے طور پر وفاقی حکومت نے صوبوں کے ساتھ ایک ایم او یو پر دستخط کئے تھے جس کے مطابق رواں مالی سال میں صوبے 750 ارب روپے کا سرپلس فراہم کریں گے۔ جس کا مقصد ملک کے بجٹ خسارہ کو جی ڈی پی کے4.9فی صد کی حد میں رکھنا ہے، ایک  اقتصادی ماہر نے کہا کہ اس  انحراف سے سارا پروگرام دھڑام سے گر سکتا ہے۔ ریویو اور اخراجات کے تمام طے شدہ اہداف متاثر ہوں گے اور وفاق کو مزید ٹیکس لگانا پڑیں گے، انہوں  نے کہا کہ اگرچہ امکان کم ہے تاہم خدشہ ہو سکتا  ہے کہ کہیں پاکستان  کا کیس  اگلی کسی تاریخ پر نہ ڈال دیا جائے۔ دریں اثنا وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کو  یقین دہانی کرائی  گئی ہے کہ فنڈ کے ساتھ طے شدہ تمام اہداف کی مکمل پاسداری کی جائے گی۔ پاکستان نے اسی پروگرام کو بحال کرانے کے لئے  بجلی کے نرخ بڑھائے، بجٹ  میںبھاری ٹیکسیشن کی منی بجٹ پیش کیا اور تیل پر لیوی کے ریٹ تسلسل سے بڑھائے جا رہے ہیں۔ پروگرام کا اگلا ریویو توسیع پاکستان کو 1.17کی رقم جاری ہونے سے اس پروگرام کے تحت مجموعی طور پر4.2  ارب ڈالر پاکستان کو مل جائیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن