• news

تباہی اندازوں سے زیادہ ، ایک سیاسی جماعت آئی ایم ایف سے معاملات بگاڑنے کی کوشش کر رہی : وزیراعظم 


اسلام آباد +سجاول (نمائندہ خصوصی +نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار) وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے سندھ میں ضلع سجاول کے سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی ساتھ تھے۔ وزیراعظم نے ضلع سجاول کے سیلاب متاثرہ علاقوں فقرانی جاٹ‘ اوپلونو اور دیگر مقامات کا دورہ کیا۔ دورے کے دوران وزیراعظم کو سیلاب متاثرین کی مدد اور انفراسٹرکچر کی بحالی پر بریفنگ دی گئی۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کل آئی ایم ایف بورڈ کے ساتھ میٹنگ ہے۔ ایک سیاسی جماعت صورتحال بگاڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ذاتی مفادات کی خاطر قوم کے مفادات کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ سیاست سے بالاتر ہوکر عوام  کی خدمت کرنی ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم میاں شہباز شریف نے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ بھی لیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک جماعت ایسی سیاست کر رہی ہے جس سے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ میں نے اپنی زندگی میں ایسی سیاست کبھی نہیں دیکھی کہ آپ پاکستان کے اعلیٰ ترین مفادات کو قربان کر کے ذاتی مفاد کو اوپر لے جائیں۔ ملک کے خلاف اس سے بڑی سازش نہیں ہو سکتی۔ سجاول کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ کل آئی ایم ایف کی بورڈ میٹنگ ہے اور ایک جماعت سیاست کر رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ اللہ تعالٰی سے ڈرنا چاہئے اور رحم مانگنا چاہئے۔ مجھ سمیت سب کو اللہ سے معافی مانگ کر اس ملک کے عوام کی خدمت کیلئے خود کو وقف کرنا ہوگا۔ شہباز شریف نے کہا ہے خیبر پی کے‘ سندھ‘ پنجاب‘ گلگت بلتستان اور بلوچستان میں بھی سیلاب سے متاثرہ تمام خاندانوں کو 25 ہزار روپے فراہم کئے جائیںگے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے بعد سندھ میں اس رقم کی تقسیم شروع ہو چکی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ رقم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت دی جا رہی ہے۔ کیونکہ ان کے پاس تمام تر اعدادوشمار موجود ہیں جبکہ اس کے ساتھ ساتھ وہ مکمل منظم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ قومی خزانے سے 38 ارب روپے تقسیم کئے جائیں گے اور فی خاندان 25 ہزار روپے ملیںگے۔ انہوں نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا حیدرآباد سمیت پورے سندھ بلکہ پاکستان میں جہاں جہاں بجلی کا نظام متاثر ہوا ہے‘ اسے بحال کرنا ان کی ذمہ داری ہوگی۔ شہباز شریف نے بتایا کہ جس طرح وفاقی حکومت نے 15 ارب روپے سندھ کو دینے کا اعلان کیا ہے‘ اس طرح دیگر صوبوں کو بھی گرانٹس دی جائیں گی تاکہ صوبے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ساتھ مل کر کام کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جب فصلوں اور تباہ ہونے والے انفراسٹرکچر کا سروے مکمل ہوجائے گا تو صوبے اور وفاق بیٹھ کر فیصلہ کریں گے، اس صورتحال میں کیا تعاون کیا جکا سکتا ہے۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر صاحب ثروت افراد‘ صنعتکاروں‘ مخیر حضرات سے اپیل کی کہ آگے بڑھ کر دکھی انسانیت کا ہاتھ تھام لیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اگر ہم مل کر تمام قوتوں کو مجتمع کریںگے تو انشاء اللہ جلد اس چیلنج سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائیں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم پاکستان نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں متاثرین کی مدد کیلئے کمیٹیاں تشکیل دی دیں۔ وزیراعظم نے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ کو بلوچستان کی کمیٹی کا ممبر نامزد کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نوٹیفکیشن کے مطابق ممبران کمیٹیز عوام اور انتظامیہ کے مابین رابطے کو یقینی بنائیں۔ ممبران کمیٹیز متاثرین تک خوراک و ادویات و دیگر ضروری سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں گے۔ وفاقی وزیر آ غا حسن بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے متاثرین ایمرجنسی کی صورت میں میرے ذاتی نمبر 0300-3844271 پر  فوری رابطہ کر سکتے ہیں۔ متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھ سکتے۔شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے بطور قوم قدرتی آفت کا سامنا کرنے والے اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہونا ہو گا، جنہیں آج ہماری ضرورت ہے۔ ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہاکہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ اور متاثرہ لوگوں سے مل رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ قدرتی آفت کی شدت زیادہ ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ ہم بطور ایک قوم اس قدرتی آفت کا سامنا کرنے والے اپنے لوگوں کی حمایت میں اکھٹے ہوں۔

ای پیپر-دی نیشن