چا ہے جان جا ئے متا ثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، صوبا ئی حکومتیں ملکر کام کریں : وزیر اعظم
اسلام آباد+گلگت(خبر نگارخصوصی + نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم شہبازشریف نے گلگت بلتستان میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات پربحالی اور تعمیر نو کے لیے 3 ارب روپے کے امدادی پیکج کااعلان کیا ہے۔وزیر اعظم شہبازشریف نے حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کاجائزہ لینے کے لیے گلگت بلتستان کا خصوصی دورہ کیا۔ مشیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر الزمان کائرہ اور سابق وزیراعلیٰ جی بی حافظ حفیظ الرحمن بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔وزیراعظم نے ضلع غذر کے بری طرح متاثرہ علاقوں کا بھی دورہ کیاوزیراعظم نے گاوئں ببر کے سیلاب متاثرین سے ملاقات کی جنہوں نے 17 رہائشیوں کو آفت کی وجہ سے جاں بحق ہوتے دیکھا۔دورہ کے موقع پر وزیر اعظم کو صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بریفنگ بھی دی گئی۔ وزیراعظم کو بتایاگیا کہ سیلاب کے بعد مجموعی طور پر 10000 کنال زرعی اراضی بیکار ہو گئی ہے ایک ہزار سے زائد مکانات کو جزوی یا مکمل طور پر نقصان پہنچا ہے۔شہباز شریف کو بتایا گیا کہ درجنوں پل، سینکڑوں واٹر سپلائی لائنیں اور واٹر چینل تباہ ہو گئے، سینکڑوں کلومیٹر سڑک کا انفراسٹرکچر بھی تباہ ہو چکا ہے۔ بریفنگ اور صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد وزیراعظم کابحالی اور تعمیر نو کے لیے جی بی کے لیے 3 ارب روپے،جاں بحق والے افراد کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے دینے، گاوئں بوبر کی ترقی کے لیے 100 ملین روپے جاری کرنے جبکہ وفاقی گرانٹ کے ذریعے گاوئں ببر میں 5 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا۔وزیر اعظم شہباز شریف گلگت بلتستان کے علاقے بوبر، غذر کے دورے پر پہنچے جہاں انہوں نے بارش و سیلاب سے متاثرہ افراد سے ملاقات کی۔ وزیر اعظم کو نقصانات اور امدادی کارروائیوں پر بریفنگ دی گئی۔ بتایا گیا کہ یہاں 17 افراد جاں بحق، 249 گھر تباہ ہوئے جبکہ 794 مویشی لقمہ اجل بن گئے ہیں، اس کے ساتھ وسیع زرعی اراضی اور باغات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ شہباز شریف نے گلگت بلتستان کے ضلع غذر کے گاؤں بوبر میں سیلاب متاثرین سے ملاقات کی۔ انہوں نے متاثرین کی آبادکاری میں بھرپور تعاون کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے گلگت میں ششپر گلیشیئر ہنزہ کے سیلاب متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کئے۔ انہوں نے بے گھر افراد کے گھروں کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے جبکہ جاں بحق افراد کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم نے مقامی لوگوں کے مطالبے پر 5 کلومیٹر سڑک کی تعمیر کرنے کے احکامات دیئے۔ وزیر اعظم کے ایک روزہ دورہ گلگت بلتستان کے موقع پر مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ اور سابق وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن بھی شہباز شریف کے ہمراہ تھے۔ وزیر اعظم نے سیلاب کے دوران خاندان کے 8 افراد کو کھو دینے والے باپ، بیٹی سے بھی ملاقات کی۔ شہباز شریف 5 بیٹیوں، ایک بیٹا، بیوی اور والدہ کو کھو دینے والے گھر کے سربراہ نوشیر خان اور ان کی واحد زندہ بچ جانے والی پندرہ سالہ بیٹی سحر سے ملے اور سانحے پر افسوس کا اظہار کیا۔ ضلع غذر کے گاؤں بوبر میں سیلاب سے ایک گھر کے 8 افراد سمیت 12 شہری جاں بحق ہوئے تھے جبکہ جماعت خانہ اور سو کے قریب گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے تھے۔ وزیر اعظم غذر ضلع سے واپسی پر گلگت کے نواحی گاؤں گورو میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا فضائی جائزہ بھی لیں گے اور بعد ازاں وہ گلگت ایئرپورٹ پر پارٹی رہنماؤں سے سیلاب کی صورتحال پر بات چیت کرنے کے بعد واپس اسلام آباد روانہ ہوں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے غذر میں متاثرین سیلاب سے گفتگو میں کہا ہے کہ سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے غذر آیا ہوں۔ مصیبت میں آپ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے کھڑے ہیں۔ انتہائی افسوسناک صورتحال ہے۔ درد بھری کہانی ہے‘ سیلاب نے سندھ‘ خیبر پی کے اور بلوچستان میں تباہی مچائی۔ پنجاب کے جنوبی اضلاع بھی سیلاب سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ جن کے پیارے دنیا سے چلے گئے اس پر دلی افسوس ہے۔ پاکستان پہلے ہی مشکل میں تھا ایک اور امتحان سر پر آ گیا ہے۔ ہم دکھ اور مصیبت کے وقت میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ہم آپ کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔ ضلع غذر میں سیلاب سے 17 اموات ہوئی ہیں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کو دس لاکھ روپے معاوضہ دے رہے ہیں۔ 24 گھنٹوں میں 17 افراد کو معاوضہ مل جائے گا، آپ کے تباہ ہونے والے گھروں کا معاوضہ بھی دیں گے۔ سیلاب کی تباہ کاریوں کا اندازہ لگانے کیلئے جوائنٹ سروے شروع کر دیا ہے۔ یقین دلاتا ہوں کہ حق دار کو معاوضہ دیا جائے گا۔ معاوضے کی ادائیگی میں سیاست آڑے نہیں آئے گی۔ دوست ممالک سیلاب متاثرین کی مدد کر رہے ہیں۔ ان کے شکرگزار ہیں۔ اپنے تمام وسائل سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے وقف کر رہے ہیں۔ اپنی زندگی میں کبھی اتنی بڑی سیلابی تباہی نہیں دیکھی۔ کوئی سیاست نہیں کرنی‘ صوبائی حکومتوں سے ملکر کام کرنا ہے۔ صوبائی حکومتوں کو دعوت دیتا ہوں آئیں ملکر کام کریں۔ یہ سیاست کا وقت نہیں خدمت کا وقت ہے۔ سیاست سے بالاتر ہو کر وسائل اکٹھے کر رہے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ گھرانوں کو 25,25 ہزار روپے دے رہے ہیں۔ جب تک آخری فرد اپنے گھر میں آباد نہیں ہو جاتا ہم حاضر ہوتے رہیں گے۔ ضلع غذر کو دس کروڑ روپے فوری امداد دیں گے۔ قبل ازیں اسلام آباد میں ترکیہ کے وزیر داخلہ سلیمان اور وزیر ماحولیات کی قیادت میں ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب زدگان کے لئے ترکیہ کی بروقت اور قابل قدر امداد کو دونوں برادر ملکوں کے درمیان شاندار تعلقات کا عظیم عکاس قرار دیا ہے۔ اور مشکل گھڑی میں پاکستان کی ہمیشہ مدد کرنے پر ترکیہ کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے وفد کو بتایا کہ سیلاب سے 300 بچوں سمیت ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے ہیں اور لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ اِس آفت سے فصلیں اور مکانات تباہ ہو گئے ہیں اور عوام کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہیں۔ شہباز شریف نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اللہ تعالیٰ اور برادر ملکوں کی مدد سے پاکستان اس غیر معمولی ہنگامی صورتحال سے نکل آئے گا اور آگے بڑھے گا۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کیلئے 50 ملین درہم امداد کا اعلان پر شیخ راشد المکتوم کا مشکور ہوں۔ یو اے ای پاکستان کی امدادی سرگرمیوں میں پیش پیش ہے۔ سیلاب متاثرین کی امداد کے اعلان پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے شکر گزار ہیں پاکستان اور سعودی عرب محبت کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں ۔امدادی علامت ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب ایک دوسرے کے درد کو محسوس کرتے ہیں۔