• news

پشاور کور نے مختصر وقت میں بحرین پل بحال کر دیا ، مسلح افواج کی امدادی  سے گرمیاں جاری 


اسلام آباد‘ پشاور‘ کراچی‘ کوئٹہ (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ بیورو رپورٹ) بحرین پل کو پشاور کور آرمی انجینئرز نے دن رات کام کر کے بحال اور ٹریفک کے لئے کھول دیا۔ اس موقع پر مقامی لوگوںکی خوشی دیدنی تھی‘ عوام نے پاکستان آرمی زندہ باد کے نعرے لگائے۔ بحرین برج کی بندش سوات اور بالخصوص بحرین‘ مدین اور خوازہ خیلہ کے لوگوں کے لئے بڑی خوشخبری ہے۔ پاک فوج کے سپہ سالار نے جو وعدہ کیا کرکے دکھایا ہے‘ بحرین برج کی بندش سے مقامی آبادی کا رابطہ باقی علاقوں بالخصوص مینگورہ اور خوازہ خیلہ سے کٹ گیا تھا۔ بحرین ٹاؤن خود بھی دو حصوں میں تقسیم ہو گیا۔ 30 اگست کو آرمی چیف نے سوات کے دورے کے دوران کہا تھا کہ چھ یا سات دن میں روڈ کو بحال کر دیا جائے گا۔ کمانڈر12 کور لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، بلوچستان میں سیلاب سے متاثرہ ہر ضلع میں ریلیف کیمپ قائم کئے جا رہے ہیں جس میں سیلاب زدگان کیلئے خوراک، پانی، سکول، بجلی سمیت تمام تر سہولیات دی جا رہی ہیں۔ یہ بات انہوں نے اتوار کو پاک فوج کی جانب سے سیلاب زدگان کے ریلیف کیمپ اوستہ محمد کا دورے کے موقع پر سیلاب متاثرین سے ملاقات کے دوران بات چیت کر تے ہوئے کہی۔ سیلاب زدگان سے ملاقات کے دوران انہیں ریلیف کیمپ میں ہر سہولیات فراہم کر نے کی یقین دہانی بھی کروائی۔ لیفٹیننٹ جنرل آصف غفور نے لگائے گئے ریلیف کیمپ، میڈیکل کیمپ، سکول اور خیموں کا جائزہ بھی لیا۔ پاک بحریہ کے ترجمان نے بتایا کہ دادو کے علاقے میں سیلابی پانی میں گھرے افراد کے انخلا کے لئے پاک بحریہ نے فوری طور پر دو ہوور کرافٹس بھی تعینات کر دیئے ہیں۔ ہوور کرافٹ نے خیر پور ناتھن شاہ کے گوٹھ احمد خان چانڈیو سے 23 محصور افراد کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ پاک بحریہ ہیلی کاپٹروں اور کشتیوں کی مدد سے بھی سیلاب زدہ علاقوں سے مقامی لوگوں کو محفوظ مقامات تک پہنچا رہی ہے اور پاک بحریہ کی امدادی ٹیمیں سیلاب متاثرین کو راشن، طبی امداد اور ادویات بھی مہیا کر رہی ہیں۔ دوسری طرف پاک فضائیہ نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں مزید تیز کر دیں۔ ائیر مارشل حامد راشد رندھاوا نے حیدر آباد کے قریب پاک فضائیہ کے ریلیف کیمپ کا دورہ کیا۔ جبکہ ائروائس مارشل حاکم رضا نے تحصیل مٹہ میں امدادی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے سیلاب متاثرین کو سہولیات فراہمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ پاک فضائیہ کی ٹیموں نے گزشتہ 24 گھنٹوں میں خشک راشن کے 1853 پیکٹ تقسیم کئے۔نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن شرکاء اجلاس کوآرڈینیٹر میجر جنرل ظفر اقبال کی زیرصدارت ہوا۔ اعلامیہ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز نے 31 پروازیں کیں اور 479 افراد کو نکالا۔ آرمی ایوی ایشن ہیلی کاپٹرز نے لوگوں کو نکالنے کیلئے 307 مجموعی پروازیں ہیں اور 3197 پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کیا۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 31 ہیلی پروازوں پر 44 ٹن راشن‘ دوائیں بھیجی گئیں۔ پاکستان میں لگائے گئے 250 میڈیکل کیمپوں میں 88692 مریضوں کا علاج کیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن