یوم دفاع پاکستان آج، صدر وزیراعظم کا شہداء کو خراج عقیدت
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) ملک بھر میں یوم دفاع آج بھرپور ملی جوش و جذبے سے منایا جائے گا۔ پوری قوم مسلح افواج کے غازیوں اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کرے گی۔ یوم دفاع کی مرکزی تقریب جو جی ایچ کیو میں منعقد کی جاتی ہے، اس سال شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ملتوی کر دی گئی ہے۔ تاہم مسلح افواج کے چاک و چوبند دستے شہداء کے مذارات پر سلامی دیں گے اور پھولوں کی چادریں چڑھائی جائیں گی۔ پاکستان نیوی کے زیراہتمام مزار قائد کراچی پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہوگی اور پاکستان نیوی کے مسلح جوان گارڈ آف آنر پیش کریں گے۔ اس کے علاوہ لاہور میں ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے مذار پر بھی گارڈز کی تبدیلی کی تقریب منعقد ہو گی۔ دوسری طرف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ6 ستمبر کے دن کو جرت وبہادری کی علامت اور دھرتی کے بہادر بیٹوں کی عظیم قربانی کے جذبے کی یاد کے طور پر منایا جاتا ہے۔ آج سے57 سال قبل اس دن ہماری بہادر افواج ِپاکستان نے دنیا پر ثابت کر دیا کہ وہ مادرِ وطن کے ایک ایک انچ کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ اس دن پوری پاکستانی قوم بے مثال اتحاد اور پرعزم قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی مسلح افواج کی حمایت کے لیے آگے آئی۔ قوم کے بے مثال اتحاد اور یکجہتی کے مظاہرے نے ہمارے افسروں اور جوانوں، پائلٹوں اور سیلرز کو ہندوستانی جارحیت کے خلاف مادر ِوطن کی حفاظت کی لڑائی میں توانائی بخشی۔ انہوں نے کہا کہ آج قوم اس سرزمین کے بہادر بیٹوں کو بھرپور خراج عقیدت پیش کر رہی ہے، خاص طور پر ہمارے ان قابل فخر شہداء کو جنہوں نے بے خوفی اور بہادری سے اس دشمن کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، جو عددی طاقت میں بہت بڑا تھا۔ ہم شہداء کے والدین اور اہل خانہ کا بے حد احترام کرتے ہیں جنہوں نے اپنے قریبی عزیزوں کی جدائی کے غم کو ہمت سے برداشت کیا۔ ان ہیروز، غازیوں، پولیس و دیگر قانون نافذ کرنے والے محکموں اور انٹیلی جنس اداروں کے جوانوں کو بھی سلام، جو سخت موسموں اور مخالف ماحول میں مادرِ وطن کی سرحدوں کو بیرونی اور اندرونی خطرات سے محفوظ رکھ رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ بہادر مسلح افواج اور بہادر پاکستانی قوم نے اپنی دو دہائیوں پرانی جدوجہد میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے عفریت کو کامیابی سے شکست دے کر1965 ء کی جنگ کے قابل فخر ورثے کو آگے بڑھایا ہے۔ مشکل صورتحال کے باوجود اپنے دفاع کی مضبوطی اور جدید دور کے آلات و سامانِ حرب کی خریداری کی ضرورت سے غافل نہیں رہ سکتا۔ اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جتنی جلدی حل کیا جائے اتنا ہی علاقائی امن اور ترقی کے لیے بہتر ہے۔ میں قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور اپنی آزادی کے تحفظ کے لیے متحد ہو کر ایسے مذموم عناصر کو شکست دیں تو کوئی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی۔