منچھر جھیل پر دبا ئو قا ئم ، سیہون سمیت کئی شہروں کو خطرہ ، مزید 18جاں بحق
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) منچھر جھیل میں پانی کا دباؤ کم کرنے کے لیے مزید دو مقامات پرکٹ لگا دیے گئے، جس سے سیہون ائیرپورٹ زیرآب آ گیا۔ جھیل سے نکلنے والا پانی سیہون ٹول پلازہ کے قریب انڈس ہائی وے سے ٹکرانے لگا ہے، وزیراعلیٰ سندھ کا آبائی گاؤں باجارا بھی زیر آب آگیا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق منچھر جھیل بند آرڈی 54 اور 52 سے پانی کا اخراج جاری ہے، پانی پانچوں یونین کونسلوں کی حدود میں داخل ہوگیا ہے، یونین کونسل بوبک اور جعفرآباد مکمل زیر آب ہیں، متاثرہ دیہات کی تعداد 150 تک پہنچ گئی ہے۔ ادھر منچھرجھیل زیرو پوائنٹ پر 50 فٹ چوڑا شگاف پڑگیا ہے، شگاف پڑنے سے پانی یونین کونسل واہڑ کی جانب بڑھنے لگا ہے، دوسری جانب جوہی اور میہڑ کے رنِگ بندوں کی مضبوطی کا کام جاری ہے، دادو کے سیم نالے میں کالی موری کے مقام پر کمزور بند میں دراڑیں پڑنے لگیں، بند کو مضبوط کرنے کا کام جاری ہے۔ بدین کی 'پران' ندی میں 6 روزبعد دوبارہ شگاف پڑگیا, 30 سے زائد ڈوبے دیہات میں پانی کی سطح مزید بڑھ گئی‘ منچھر جھیل میں مزید شگاف ڈالنے کے باوجود پانی کی سطح مسلسل بلند ہورہی ہے جس کے سبب سہون شریف اور سعید آباد کے ڈوبنے کا خطرہ برقرار ہے۔ دریائے سندھ میں چھ لاکھ کیوسک کی مقدار سے سیلابی ریلا گزرنے سے حفاظتی پشتوں پر دباؤ بڑھ گیا، ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے بتایا کہ ، دریائے سندھ میں پانی کم ہونے کے بجائے اضافہ ہورہا ہے، جہاں ضرورت ہوگی اور ماہرین فیصلہ کریں گے سیلابی پانی کو راستہ دینے کے لیے عوام ساتھ دیں، اسی طرح جوہی سے گزرنے والی ایم این وی ڈرین نالے کی رادھانی موری زیرو پوائنٹ پر شگاف پڑگیا، پولیس کے 2 اہلکار شگاف کے پانی میں بہہ گئے جنہیں مقامی لوگوں نے بچالیا۔ یوسی جعفرآباد کا گاؤں ننگر خان بروہی سیلابی پانی میں گھر گیا۔ ادھر دریائے سندھ ریلے کے باعث دادو‘ میہڑ اور جوہی شہروں کے ڈوبنے کا شدید خطرہ برقرار رہے۔ چھنڈن موری کے قریب پشتے میں سیلابی پانی کا رساؤ بھی جاری ہے۔دوسری طرف دادو سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں تباہی مچاتے سیلابی ریلے کوٹری بیراج پہنچنا شروع ہوگئے۔ دریائے سندھ میں کوٹری بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے، فلڈکنٹرول روم کے مطابق کوٹری بیراج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، کوٹری بیراج اپ سٹریم میں پانی کی آمد 6 لاکھ 4 ہزار 147 کیوسک ہے۔ ڈاؤن سٹریم میں اخراج 5 لاکھ 84 ہزار 372 کیوسک ہے، کوٹری بیراج میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 5 ہزار 100 کیوسک پانی کا اضافہ ہوا۔ فلڈ کنٹرول روم کا کہنا ہے کہ منچھر جھیل کا پانی کوٹری بیراج پہنچنے پر پانی کی سطح میں اضافہ ہوگا۔ مزید برآں این ڈی ایم اے نے بارشوں اور سیلاب سے جانی و مالی نقصان کی رپورٹ میں کہا ہے کہ مزید 18 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں سندھ میں 14 اور پنجاب میں دو افراد جاں بحق ہوئے۔ آزاد کشمیر اور خیبر پی کے میں ایک ایک ہلاکت رپورٹ ہوئی۔ ملک بھر میں اب تک 1343 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 17 افراد زخمی ہوئے۔ مجموعی طور پر زخمی افراد کی تعداد 12720 ہے۔