ملاقات کا مقصد چینی پانی کے انتظام کے نظام ، پیوریفیکیشن ٹیکنالوجی پر تبادلہ خیال کرنا تھا ، نظام سے پاکستان میں پانی کی بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے:صدرپی سی جے سی سی آئی
لاہور(کامرس رپورٹر ) پاکستان چائنا جوائنٹ چیمبر آف کامرس (پی سی جے سی سی آئی) کے صدر وانگ زیہائی نے کہا ہے کہ پاکستان کو پانی صاف کرنے کے چینی ماڈل کو اپنانا چاہیے تاکہ پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے پھیلاو¿ کو کم کیا جا سکے جس سے پاکستان کی معیشت کوہر سال 1.3 ارب ڈالر تک کا نقصان ہو رہا ہے اور معدے کے انفیکشن کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ گزشتہ روز پی سی جے سی سی آئی کے احاطے میں ہونے والی میٹنگ میں پی سی جے سی سی آئی کے ایگزیکٹو ممبران کے ساتھ کچھ چینی حکام نے بھی شرکت کی۔وانگ زیہائی نے کہا کہ اس ملاقات کا مقصد چینی پانی کے انتظام کے نظام اور پیوریفیکیشن ٹیکنالوجی پر تبادلہ خیال کرنا تھا تاکہ پاکستان ان کے تجربے سے مدد حاصل کر سکے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اس نظام کی نقل سے پاکستان میں پانی کی بیماریوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ خاص طور پر سندھ کے غریب شہروں میں جہاں صاف پانی تک رسائی نہیں ہے۔ پی سی جے سی سی آئی کے سینئر نائب صدر احسن چوہدری نے کہا کہ چین کے تازہ پانی کے عالمی ذرائع محض 6 فیصد ہیں جبکہ انہیں دنیا کی 20 فیصد آبادی کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہے۔ تاہم برسوں کی تحقیق اور تلاش کے ساتھ، چین نے پانی صاف کرنے کا ایک ایسا نظام وضع کیا ہے جس نے نہ صرف اسے اپنی پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کے قابل بنایا ہے بلکہ لوگوں کو طبی طور پر منظور شدہ صحت مند پانی بھی فراہم کیا ہے۔پی سی جے سی سی آئی کے نائب صدر سرفراز بٹ نے کہا کہ پانی کا بحران عالمی مسئلہ ہے اور اب چین دنیا کو فائدہ پہنچانا چاہتا ہے کیونکہ پاکستان کو اس طرح کے بحران کا سامنا ہے خاص طور پر سندھ اور شمالی پنجاب میں ایسے پلانٹس کو پاکستان میں متعارف کرانا ضروری ہے۔ صلاح الدین حنیف، سیکرٹری جنرل PCJCCI نے مواقع کو سراہا اور اس بات سے اتفاق کیا کہ ملک کو ایسے نظام کی اشد ضرورت ہے۔