سیلاب متا ثرین کو انکا حق ہر صورت دلوائیں گے، وقت لگے گا ، صبر سے کام لیں : وزیراعظم
اسلام آباد (خبر نگارخصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شہبازشریف نے ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمان بھی ساتھ تھے۔ وزیراعظم نے سیلاب متاثرین کیلئے جاری امدادی سرگرمیوں اور سگو پل کی بحالی کے کام کا جائزہ لیا۔ وزیراعظم کو کمشنر اور شاہراہوں کے قومی ادارے کے حکام نے سگو پل پر گاڑیوں کی آمدورفت کی بحالی کیلئے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ پل کو حالیہ سیلاب کی وجہ سے نقصان پہنچا تھا۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج میں ایک بار پھر سیلابی صورتحال کے جائزہ کیلئے ڈی آئی خان حاضر ہوا ہوں۔ وفاقی، صوبائی ادارے اور افواج پاکستان عوام کی خدمت کیلئے حاضر ہیں جس پر انتظامیہ اور افواج پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ دریا کے پیٹ میں ہوٹلوں کا قیام قانونی طور پر ناجائز ہے، لوئر کوہستان میں پانچ افراد سیلابی ریلے میں بہہ گئے، اپنی زندگی میں کبھی ایسی تباہی نہیں دیکھی، کوشش ہے 2 لاکھ خیمے دو ہفتوں میں پہنچا دیئے جائیں، آرمی چیف کے حکم پر سوات ویلی میں ایف ڈبلیو او اور این ایچ اے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانی اترنے پر جو وبائی امراض پید اہونگے اب ہمیں اسکا چیلنج ہے، صاف پانی مہیا کرنا اور گھروں کو دوبارہ تعمیر کرنا کھربوں کا کام ہے، ٹانک میں گھروں کی تعمیر کا منصوبہ شروع کرنے جا رہے ہیں، باہمی مشاورت سے اس بات پر غور کیا جائے گا کہ گھر تعمیر کروا کر دیئے جائیں یا رقوم دی جائیں۔ اس موقع پر وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دوست ممالک جو ہماری مدد کررہے ہیں میں انکا مشکور ہوں، سیلاب متاثرین صبر سے کام لیں ہم آپ کے ساتھ ہیں، تھوڑا وقت لگے گا، حق دار کو اس کا حق ہر صورت دلوایا جائے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آذربائیجان کے صدر عزت مآب الہام حیدر علیوف کو ٹیلی فون کر کے سیلاب متاثرین کیلئے فراخدلانہ امداد پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹانک میں ایک مخیر شخص کے مالی تعاون سے 2 کمروں پر مشتمل 100 گھروں کا 2 ہفتے بعد افتتاح کریں گے۔ اگر یہ منصوبہ کامیاب ہوا تو اس کو تمام متاثرہ علاقوں تک بڑھائیں گے۔ چھوٹے ڈیم اور دیر پامنصوبے بناناہوں گے۔ اس صورتحال نے ہر چیزکو تباہ کیاہے۔ ہمیں صبر، اتحاداور اتفاق سے کام لیناہو گا۔ انصاف اور شفافیت ہمارا مطمح نظر ہو گا۔علاوہ ازیںوزیر اعظم محمد شہبازشریف نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ آج 7 ستمبرکے دن پوری قوم یوم فضائیہ منارہی ہے۔ پاکستان کی آزاد فضائوں کے محافظوں نے ہمیشہ وقت آنے پردشمن کو یہ بات باور کرائی کہ وطن عزیز کی طرف سے میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کو ہمیشہ منہ کی کھانی پڑے گی۔ جنگ ستمبر 1965 کے شہدا اور غازیوں کو مجھ سمیت پوری قوم خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ تمام پاکستانی سکوا ڈرن لیڈر سرفراز رفیقی ،سکواڈرن لیڈر منیرالدین اور، فلائٹ لیفٹیننٹ یونس حسین سمیت پاک فضائیہ کے تمام شہدا کی شکرگزار ہے جن کی عظیم قربانیوں نے اپنے سے 4 گنا بڑے دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے رکن قومی اسمبلی چوہدری عاصم نذیر نے ملاقات کی اور فلڈ ریلیف فنڈ میں اڑھائی کروڑ روپے کا چیک پیش کیا۔ سابق رکن صوبائی اسمبلی حافظ نعمان نے بھی وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی۔ جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے امدادی کاموں میں کوئی سیاست نہیں کی گئی۔ مولانا فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ڈیرہ اسماعیل خان کے دورے پر انکا مشکور ہوں۔ امدادی کارروائیوں میں رضاکاروں نے جو کام کیا قابل تحسین ہے، سیلاب کی صورتحال اب بھی موجود ہے، متاثرین کو پاک فوج کے جوانوں سمیت دیگر اداروں نے نکالا، سیلاب میں وہ مناظر دیکھے جس کا درد شدت سے محسوس ہورہا ہے۔ جمیعت علمائے اسلام کے امیر نے مزید کہا کہ کوہ سلیمان کا رود کوہی نظام کو بہتر کیا جائے، ہمیں چھوٹے ڈیمز چاہئیں، چھوٹے ڈیمز بننے سے ہم سیلاب سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر کام کرسکتے ہیں۔