بھارت سے با معنی مزاکرات کیلئے ہمیشہ تیار ، کشمیر بنیادی مسئلہ ہے : پاکستان
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019ء کو غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں بھارت کی طرف سے کئے گئے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد بھی پاکستان کے ساتھ بات چیت کیلئے تیار نہیں ہے۔ اس اقدام کے بعد کے تمام غیر قانونی اقدامات نے ماحول کو مزید خراب کیا اور مذاکرات کے لیے درکار اعتماد کو شدید نقصان پہنچایا۔ ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کشمیر کا تنازعہ مذاکرات میں بنیادی مسائل میں سے ایک ہے۔ اور ہم بات چیت سے کبھی پیچھے نہیں ہٹتے، بامعنی مذاکرات کیلئے ہمیشہ تیار ہیں۔ ان تمام باتوں کے باوجود بات چیت اہم ہے اور ہم نے بھارت پر زور دیا ہے وہ ضروری اقدامات کرے، جس میں ان تمام غیر قانونی اقدامات کی واپسی بھی شامل ہے تاکہ ایسا ماحول پیدا کیا جا سکے جس میں بامعنی اور نتیجہ خیز بات ہو سکے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تباہ کن سیلاب سے تین کروڑ تیس لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔ سیلاب کی تباہ کاریوں کی شدت کو مدنظر رکھتے ہوئے اس آفت سے نمٹنے کے لیے مزید بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہے۔ پاک افغان کرکٹ میچ میں فطری جذبات کا مظاہرہ کیا گیا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات بہت اچھے ہیں۔ ہمیں کھیل کو کھیل سمجھنا چاہئے۔ ہم نے بھی ایف 16 طیاروں کا سامان خریدنے کے متعلق پیشرفت کو نوٹ کیا ہے۔ ایف 16طیاروں کے سامان کی خریداری سے متعلق پیش رفت درست سمت میں قدم ہے۔ خوراک کی کمی کے باعث گندم بیرون ممالک سے خریدنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ گندم کی خریداری کیلئے روس بھی زیر غور ممالک میں سے ایک تھا۔ متعلقہ وزارتوں کے پاس گندم خریداری سے متعلق تفصیلات ہوں گی۔ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ سیلاب متاثرین سے اظہار یکجہتی کیلئے آج پاکستان کا دورہ کریں گے۔ انتونیو گوتریس وزیراعظم سے ملاقات اور این ایف آر سی سی کا بھی دورہ کریں گے۔ وہ سیلاب متاثرہ علاقوں کا بھی دورہ کریں گے۔ سیکرٹری جنرل پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔ کانگریس ویمن شیلا جیکسن کی سربراہی میں امریکی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔ ملک میں سیلاب کے باعث 33 ملین افراد متاثر ہوئے۔ سیلاب متاثرین کیلئے مختلف ممالک کے امدادی سامان پر مشتمل 50 پروازیں پہنچ چکی ہیں۔