• news

شہباز شریف سے اچھے تعلقات ، کالاباغ ڈیم کو سیاسی ایشو بنا دیا گیا ، صدر 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نجی ٹی وی سے انٹرویو نے کہا ہے کہ سیلاب کی تباہی کو روکا جا سکتا ہے۔ انسانی جانوں کو بچانے میں ہمارے فوجیوں نے ہراول دستے کا کام کیا۔ بند نے نوشہرہ کو سیلاب  سے بچا لیا۔ حکومت نے منصوبہ بنایا ہے کہ ڈی جی خان میں گیارہ برساتی نالوں میں سے چار پر ڈیم بنا کر پانی کو روکا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں واٹر سٹوریجز کی قلت ہے۔ کالا باغ ڈیم کا ایشو سیاسی بنا دیا گیا۔  ان ڈیمز پر اتفاق ہونا چاہئے۔ خیبر پی کے سے پانی گزر گیا لیکن بلوچسان کے نصیر آباد، سندھ میں لاڑکانہ، سکھر، دادو پر پانی رک گیا ہے۔ اس سے نقصان ہو رہا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آرمی چیف کی تقرری پر سلجھے انداز میں گفتگو ہو تو کوئی حرج نہیں۔ پاکستان میں آج کل میں  جو بھی بات کرتا ہوں اسے متازعہ بنانے کیلئے کوئی نہ کوئی نکتہ تلاش کر کے میرے بھی پیچھے پڑ جاتا ہے۔ ریاست پاکستان کو کوشش کرنی چاہئے کہ تنازعات کم ہوں۔ عمران خان نے آرمی چیف تقرری پر اپنے بیان کی وضاحت کر دی۔ شہبازشریف سے اچھے تعلقات ہیں۔ اختلاف رائے ہو سکتا ہے۔ انہوں نے جتنی سمریاں بھیجیں  جن میں سے صرف 4 سمریاں روکیں لیکن 85 کلیئر کیں۔ وزیراعظم سے حلف برداری تقریب اور اس کے علاوہ بھی ملاقات ہوئی۔ پالیسی کا تسلسل معاشی ترقی کیلئے ضروری ہے۔ نیب کا بل اس لئے روکا کہ 20 سال ادارے کو چلایا۔ اس کی خامیوں کو دور کرنے کی بجائے نیب ہی کو  ختم کر دیا جائے تو نقصان ہوتا ہے۔ سیاستدانوں کی اپنی لڑائیوں کی وجہ سے فوج کو مداخلت کا موقع دیا جاتا ہے۔ پارلیمنٹ،  عدلیہ اور فوج میں قوم کی تعمیر کیلئے اتفاق رائے بہت ضروری ہے۔ اتفاق رائے سے الیکشنز ہونے چاہئیں۔ حکومتوں کے درمیان بات چیت ہو سکتی ہے۔ میرے رابطے بھی ہیں۔ معیشت پر دباؤ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن