آرمی چیف سے سعودی ، امریکی وفود کی ملاقاتیں ، دفاع ، سکیورٹی تعلقات بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی‘ نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور مضبوط تعلقات چاہتے ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سپہ سالار سے امریکہ کے سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے قونصلر ڈیرک کولیٹ نے وفد کے ہمراہ راولپنڈی میں ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بیان کے مطابق ملاقات میں علاقائی سکیورٹی کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبہ جات میں تعاون پر بھی بات چیت کی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں سکیورٹی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔ مہمان وفد نے سیلاب اور اس سے تباہی ہونے پر افسوس اور متاثرین سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر امریکی وفد کا کہنا تھا کہ مشکل کی گھڑی میں پاکستانی عوام کی مدد کریں گے۔ خطے میں استحکام اور امن کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ امریکہ کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون اور تعلقات مضبوط ہوں۔ علاوہ ازیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور اسلامی دنیا میں سعودی عرب کے منفرد مقام کا اعتراف کرتا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق جمعرات کو سعودی وزیر دفاع کے ٹرانسفارمیشن مینجمنٹ آفس کے سی ای او ڈاکٹر سمیر بن عبدالعزیز الطیب نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دو طرفہ دفاع و سلامتی تعاون اور علاقائی امن و استحکام زیر بحث آئے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان اسلامی دنیا میں سعودی عرب کے منفرد مقام کا اعتراف کرتا ہے اور سعودی عرب کے ساتھ اپنے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ سعودی مہمان نے پاکستان کی دفاعی صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں باہمی تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان میں جاری سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر بھی اپنے غم کا اظہار کیا۔ چیف آف آرمی سٹاف نے دونوں برادر ملکوں کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں پر مہمان کا شکریہ ادا کیا۔