فیول ایڈجسٹمنٹ کی وصولی پر حکم امتناعی، سیلز ٹیکس پر ایف بی آر کو نوٹس
لاہور (سپیشل رپورٹر) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے تاجروں کے بجلی بلوں میں سیلز ٹیکس کے نفاذ کیخلاف درخواست پر ایف بی آر کو جواب داخل کرنے کیلئے 19 ستمبر تک آخری مہلت دے دی۔ جبکہ دوسری عدالت میں فیول ایڈجسٹمنٹ پر حکم امتناعی جاری کر دیا گیا۔ جسٹس راحیل نے کہا کہ ایک درخواست میں تمام صارفین کو کیسے ریلیف دے سکتے ہیں۔ کیس میں وزیراعظم کو کیسے فریق بنایا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم کو استثنیٰ حاصل ہے۔ درخواستگزار ناصر نے وزیراعظم، صدر پاکستان کو بذریعہ پرنسپل سیکرٹری فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا کہ چھوٹے تاجر اور ریٹیلر پر ٹیکس سلیب کو غیر قانونی طور پر تبدیل کیا گیا ہے، نئے ٹیکس کو ایک یونٹ بجلی استعمال کرنے والے چھوٹے تاجر کو بھی بھیجا گیا ہے، مہنگائی کے خلاف نعرہ لگا کر آنے والی حکومت کے جھوٹے دعوے عیاں ہو چکے ہیں، عدالت بجلی کے بلوں میں سیلز ٹیکس کی وصولی کو کالعدم قرار دے۔ دریں اثناء لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی وصولی کے خلاف درخواستوں پر حکم امتناعی جاری کر دیا۔ عدالت نے تمام درخواستیں یکجا کرکے تیرہ ستمبر کو سماعت کیلئے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سے گھریلو اور زرعی صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ صارفین کو بجلی کا ایک یونٹ تقریباً 53 روپے میں دیا جا رہا ہے۔ عدالت فیول ایڈجسٹمنٹ شامل کرنے کے اقدام کو کالعدم قرار دے۔