ہیلی کاپٹر کیس‘ عمران خان سمیت 1800 نادہندگان کی فہرست پی اے سی میں پیش
اسلام آباد (نامہ نگار) نیب نے پبلک اکائونٹس کمیٹی میں ہیلی کاپٹر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان سمیت 1800نادہندگان کی فہرست پیش کر دی۔ اس کیس میں قومی خزانے کو چھ ارب تین کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا۔ پی اے سی نے فوری طور پر نیب کو ریکوری کی ہدایت کر دی۔ پی اے سی نے پی آئی اے میں 840 جعلی ڈگریاں رکھنے والے ملازمین کے سہولت کاروں، ان کو تعینات کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی بھی سفارش کر دی ہے جبکہ اجلاس کی کارروائی کے دوران بتایا گیا کہ ایئرپورٹ سکیورٹی فورس میں خلاف قانون ہتھیاروں کی خریداری کیلئے اے جی پی آر کو جعلی دستاویزات بھیج دی گئیں۔ اے ایس ایف کے حکام نے بتایا ہے کہ دو فوجی افسران سمیت پانچ ملازمین کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ افسران کے نام جی ایچ کیو کو بھیج دیئے گئے ہیں۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں ہوا۔ فہرست میں سابق وزیراعظم عمران خان، سابق وفاقی وزیر علی امین خان گنڈا پور، صوبائی وزیر امجد خان آفریدی، سابق سپیکر اسد قیصر، عون چوہدری، فیصل جاوید، ریحام خان، شہریار آفریدی، ابرار الحق، داوڑ کنڈی اور دیگر شامل ہیں ۔ عمران خان نے خیبرپختونخوا کے ہیلی کاپٹر کو 137 بار استعمال کیا اور وہ 7 کروڑ روپے سے زائد کے نادہندہ ہیں ۔ جہانگیر ترین نے تین بار ہیلی کاپٹر استعمال کیا۔ مشتاق غنی کے علاوہ سابق وزیراعظم کی سابقہ زوجہ ریحام خان نے دو بار، شاہ فرمان نے 32بار، شوکت یوسفزئی نے 9بار ،سکندر حیات نے 7بار، سرکاری ہیلی کاپٹر کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال کیا۔ سابق مشیر زلفی بخاری کیلئے 7 بار خیبرپختونخوا کا سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کیا گیا۔ سرکاری ہیلی کاپٹر تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے رہنمائوں اور صوبے کے اعلی افسران کا سٹاف بھی استعمال کرتا رہا۔ پی اے سی میں پیش کی گئی دستاویزات کے مطابق یہ انکوائری نیب خیبرپختونخواہ کی جانب سے کی گئی تھی۔ متعدد سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی شامل ہیں جنہوں نے خلاف ضابطہ خیبرپختونخواہ کے سرکاری ہیلی کاپٹر کو استعمال کیا اور نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے نادہندگان سے واجبات کی وصولی کیلئے یہ کیس خیبرپختونخوا حکومت کو بجھوا دیا تھا۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی نے نادہندگان کی فہرست الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیج دی۔ پی اے سی کے اجلاس میں مجموعی طورپر 128 افراد کے ناموں سے آگاہ کیا گیا۔ گورنمنٹ ریٹ کے مطابق 5ارب 8کروڑ75 لاکھ سے زائد جبکہ کمرشل حساب سے 6ارب تین کروڑ 17 لاکھ روپے سے زائد کا قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی نے فوری طورپر نادہندگان سے وصولی کی ہدایت کردی ہے اور الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے نادہندگان سے فوری طورپر وصولی کو یقینی بنایا جائے۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ پی آئی اے میں 840ملازمین کی ڈگریاں جعلی پائی گئیں ۔ پی اے سی نے سہولت کاروں کیخلاف بھی مقدمات کے اندراج کی ہدایت کی ہے۔ کمیٹی نے ہوائی اڈوں پر ایف آئی اے اور سول ایوی ایشن کو اوورسیز پاکستانیوں کیلئے خصوصی ڈیسک قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 10دنوں میں رپورٹ طلب کرلی ۔ چوہدری برجیس طاہر نے کہا اے ایس ایف میں جنہوں نے فیک دستاویزات تیار کی ہیں کیا ان کیخلاف کارروائی کی گئی۔ اے ایس ایف حکام نے بتایا کہ تحقیقات کی گئیں ۔ پانچ افسر ملوث پائے گئے۔ انہوں نے بتایا اے ایس ایف کی افرادی قوت15ہزار کے قریب ہے اور تمام آرمی ایکٹ کے تحت کام کرتے ہیں۔