منچھر جھیل میں3 نئے کٹ ، 12 دیہات ڈوب گئے ، مزید 5 جاں بحق
اسلام آباد+ دادو+ خیر پور (خبر نگار خصوصی‘ خصوصی نامہ نگار‘ این این آئی‘ نوائے وقت رپورٹ) منچھر جھیل کے پانی کو دریائے سندھ میں چھوڑنے کیلئے لاڑکانہ سیہون بچا بند پر تین کٹ لگا دیے گئے، میہڑ رنگ بند پر پانی کی سطح میں معمولی کمی آگئی ہے۔ دریائے سندھ میں پانی کی سطح کم ہونے پر ایل ایس بند کو کٹ لگائے گئے۔ محکمہ آبپاشی کے مطابق کٹ لگنے کے بعد قمبر شہداد کوٹ کی تحصیل وارہ، سجاول اور دادو کی تحصیلیں خیرپور ناتھن شاہ، میہڑ اور جوہی میں پانی کی سطح کم ہو جائے گی۔ آبپاشی حکام کے مطابق کٹ لگنے سے تین چار روز میں شہداد کوٹ اور دادو کے علاقوں میں موجود پانی بذریعہ منچھر جھیل دریائے سندھ میں چلا جائے گا۔ بھان سعید آباد کے انڈس لنک کینال کے بند پر پانی کے شدید دبائو کے باعث دو شگاف پڑگئے، جس سے 29 دیہات زیر آب آ گئے۔ بھان سعید آباد میں خوف کے عالم میں لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ میہڑ رنگ بند پر پانی کی سطح میں دو انچ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ دوسری جانب دادو شہر کو سیلاب سے بچانے کیلئے رنگ بند کی اونچائی کا کام جاری ہے۔ جوہی کے رنگ بند کو 12 فٹ اونچا کر دیا گیا۔ مٹیاری میں بارش اور سیلاب کے متاثرین نے امداد نہ ملنے پر احتجاج کیا۔ شکارپور میں سول سو سائٹی نے امداد کی فراہمی اور جمع پانی نکالنے کیلئے گھنٹہ گھر چوک سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی۔ سیہون کے مقام پر دریائے سندھ کی سطح میں معمولی کمی کے بعد منچھر جھجیل کے پانی کو دریائے سندھ میں لے جانے والی دانستر واہ کے گیٹ کھول دیے گئے جبکہ منچھر جھیل میں پانی کی سطح بھی کم ہوئی ہے۔ مہیشں کمار کے مطابق منچھر جھیل میں پانی کی سطح 123 اشاریہ 3 سے کم ہو کر 122 اشاریہ 2 ہو گئی ہے۔ سیلابی پانی نے سندھ کے شہر خیرپور ناتھن شاہ میں بھی زندگی مفلوج کردی۔ ڈیڑھ لاکھ آبادی والے شہر میں گھر، دکانیں، عمارتیں اور ہسپتال کئی فٹ پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق چودہ روز سے پانی میں گھرے شہریوں کے لیے زندگی کا پہیہ رک گیا ہے، چھتوں اور دیواروں پر بیٹھے متاثرین مدد کیلئے انتظامیہ کی راہ تکتے رہے۔ جبکہ وزیراعظم نے گلگت بلتستان میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا سروے کرنے کا حکم دیا ہے۔ جی بی حکومت کے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے مشترکہ سروے کے اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم کی جانب سے متعلقہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہم آہنگی بڑھانے کی ہدایت کی گئی۔ صوبائی حکومت نے متاثرہ علاقوں کیلئے سروے ٹیمیں تشکیل دیدیں۔ این ڈی ایم اے کی مشاورت سے سروے ٹیموں کو متعلقہ اضلاع میں بھجوا دیا گیا۔ تمام ڈی سیز کو 15 ستمبر تک سروے اور تخمینہ لگانے کا ٹاسک سونپ دیا گیا۔ جبکہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلاب سے متاثرہ مزید 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔ سندھ میں ایک اور بلوچستان میں 4ہلاکتیں ہوئیں۔ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 6 بچے زخمی ہوئے۔ ملک بھر میں اب تک جاں بحق افراد کی تعداد 1396 ہو گئی۔ سب سے زیادہ سندھ میں 578 افراد جاں بحق ہوئے۔ دریں اثنا وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کو وزارت خارجہ کی جانب سے وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ کیلئے ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے کا چیک پیش کیا۔ یہ رقم وزارت خارجہ کے افسران اور عملے کی جانب سے وزیراعظم کے فلڈ ریلیف فنڈ 2022ء میں عطیہ کی گئی ہے۔ اس موقع پر وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کے علاوہ وزیرمملکت حنا ربانی کھر‘ وزیراطلاعات مریم اورنگزیب اور سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف سے سیالکوٹ کے تاجروں اور صنعتکاروں نے ملاقات کی۔ وزیردفاع خواجہ آصف بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وفد نے سیلاب متاثرین کیلئے خطیر رقم بطور عطیہ وزیراعظم کو پیش کی۔ راشن اور دیگر امدادی سامان بھی سیلاب زدگان کیلئے عطیہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک بڑی آفت سے گزر رہا ہے۔ یہ تباہی موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہوئی ہے۔ سیالکوٹ کے صنعتکار اور تاجروں کے جذبے کو سراہتے ہیں۔ اس آفت سے نمٹنے کیلئے ہر طبقہ کے لوگوں کو آگے آنا ہوگا۔ مزید برآں وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے خیبر پختونخواہ اسمبلی کے اراکین سردار محمد یوسف، جمشید خان، سردار خان، سردار اورنگزیب، شفیع تنولی، اختیار ولی اور ثوبیہ خان نے ملاقات کی ہے۔ ملاقات میں وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی اور مشیر وزیر اعظم انجنیئر امیر مقام بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملک کی مجموعی، سیاسی صورت حال اور خیبر پختونخواہ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی کاموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دریں اثناء ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اب تک 9 ممالک اور تین عالمی تنظیموں کے 62 امدادی طیارے پاکسان پہنچ چکے ہیں۔ متحدہ عرب امارات سے 29، ترکیہ سے 11، چین سے چار، ازبکستان، ترکمانستان، فرانس اور اردن سے ایک ایک طیارہ، قطر سے سیلاب متاثرین کی امداد لیکر چار طیارے پاکستان آئے۔ یونیسیف کے دو، اقوام متحدہ ادارہ مہاجرین نے تین طیارے پاکستان بھیجے۔ امریکہ نے سیلاب متاثرین کیلئے تین امدادی طیارے پاکستان بھیجے۔ عالمی ادارہ خوراک نے بھی دو امدادی طیارے پاکستان بھیجے ہیں۔ ادھر امریکی سی 17 طیارہ سیلاب زدگان کیلئے امدادی سامان لیکر نور خان ائر بیس پہنچ گیا۔ ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق امریکہ اگلے چند دنوں میں وسیع پیمانے پر امدادی سامان کے طیارے پاکستان بھیجے گا۔