سینٹ قائمہ کمیٹی کا اجلاس، فوجداری مقدمات کا 120 دن میں فیصلہ کا بل منظور
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے ) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے فوجداری کارروائی کے مقدمات کا فیصلہ 120دن کے اندر کرنے سے متعلق بل منظور کر لیا۔ جبکہ کتے سمیت دیگر پالتو جانوروں کی جانب سے کسی شخص کو نقصان پہنچائے جانے پر اس کے مالک کے لئے سزائیں بڑھانے کا بل بھی منظور کر لیا گیا ہے، کریمنل لاز (ترمیمی) بل کے متن کے مطابق جو شخص پالتو جانور کو جان بوجھ کر کسی دوسرے شخص پر چھوڑے گا اسے 2سال تک قید اور دو لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جاسکے گی۔ اگر مالک کی غفلت کی وجہ سے پالتو جانور نے کسی کو نقصان پہنچایا تو اسے 6ماہ تک قید اور 50ہزار روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکے گی، کمیٹی نے بچوں کی ملازمت کی ممانعت کے بل کی بھی منظوری دی جبکہ ٹارچر اینڈ کسٹوڈیل ڈیتھ (پریونشن اینڈ پنشمنٹ) بل آئندہ کے لئے موخر کر دیا گیا۔ قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں بچوں کی ملازمت کی ممانعت سے متعلق بل منظور کرلیا، جبکہ سینیٹر رانا مقبول احمد کی جانب سے پیش کئے گئے کریمنل لاز (ترمیمی) بل2022کا بھی جائزہ لیا گیا، سینیٹر رانا مقبول احمد نے کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا نے بل کو سپورٹ کیا ہے، رکن کمیٹی کامل علی آغا نے کہا کہ کتے کے رکھنے کا لائسنس ہوتا ہے، رانا مقبول نے کہا کہ جو پالتو کتے رکھتے ہیں وہ اپنا لائسنس بنائیں، رکن کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ دو صوبوں کی رائے آگئی ہے اس بل کو منظور کیا جائے، کمیٹی نے بل منظور کر لیا۔ اجلاس میں کوڈ آف کریمنل پروسیجر (ترمیمی) بل 2022کا بھی جائزہ لیا گیا۔ جائزے کے بعد کمیٹی نے اس بل کی بھی منظوری دے دی۔ اجلاس میں بتایا گیا نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے تقریباً چار سو افغان ہیں۔ رکن کمیٹی سینیٹر دلاور خان نے کہا کہ ان کو کیمپ میں منتقل کروائیں، وزارت داخلہ حکام نے کہا کہ اگر ان کو یہاں سے اٹھا لیتے ہیں تو یہ انسانی حقوق کا مسئلہ بن جاتا ہے، رکن کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ان کو مہاجر کیمپ میں بھجوائیں۔