اختلافات بھلا کر با طل قوتوں کیخلاف میدان میں آنا ہو گا
چناب نگر+ چنیوٹ (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت) آل پاکستان ختم نبوت لائیرز فورم کے زیراہتمام 17ویں سالانہ ختم نبوت کانفرنس سے خطاب میں ملک رب نواز ایڈووکیٹ نے کہاکہ 7ستمبر 1974ء کو آئین پاکستان میں ایک متفقہ قرارداد کے ذریعے مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کے پیروکاروں قادیانی و لاہوری گروپ کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا گیا لیکن آج تک مرزا غلام احمد قادیانی کے پیروکاروں قادیانی و لاہوری گروپ اور جماعت احمدیہ نے آئین میںاپنی متعینہ حیثیت کو تسلیم نہ کیا ہے، آئین پاکستان کے آرٹیکل 5کے تحت ہر پاکستانی شہری اس بات کا پابند ہے کہ وہ آئین پاکستان سے وفاداری کرے اور یہ اس پر فرض عائد ہوتا ہے کہ جب تک وہ پاکستان کا شہری ہے آئین پاکستان کو نہ صرف تسلیم کرے بلکہ اس کی روح کے مطابق عمل کرے۔ اس سلسلے میں حکمرانوں میں سے ذوالفقار علی بھٹو مرحوم اور جنرل محمد ضیاء الحق مرحوم کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہوں، بلکہ مسئلہ ختم نبوت کے تاریخی پس منظر میں وہ دونوں حکمران اس شکریہ کے حقدار ہیں۔ چونکہ قادیانی اور لاہوری گروپ جان بوجھ کر مسلسل آئین شکنی کررہے ہیں لہٰذا انجمن احمدیہ کو پاکستان میں خلاف قانون جماعت قرار دیا جائے اور ان کے فارن فنڈنگ کا آڈٹ کروایا جائے۔ انہوں نے قادیانی اور لاہوری گروپ کو اسلام قبول کرنے کی دعوت دی اور کہا کہ انجمن احمدیہ اپنی دکان چلانے کے لئے یہ تاثر دیتی ہے احمدیوںکے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے حالانکہ یہ غلط پروپیگنڈا ہے۔ 2001ء میں جو مردم شماری ہوئی اس میں احمدیوں اور قادیانیوں کی کل تعداد ایک لاکھ بارہ ہزار چھ سو پچیس تھی۔ قبل ازیں کانفرنس کا آغاز رات 9بجے ہوا۔ صدارت پروفیسر خالد شبیر نے کی اور سٹیج سیکرٹری کے فرائض اعجاز احمد قاسمی نے ادا کیے۔ تلاوت قرآن کریم حافظ محمد آصف نے کی اور نعت رسول مقبول ﷺ خواجہ مہر علی نے پیش کی۔ ملک رب نواز ایڈووکیٹ کے بیٹے ملک سعد وقاص نے پہلی مرتبہ کانفرنس سے خطاب کیا۔ صاحبزادہ مولانا نعیم الدین ایڈووکیٹ نے تحریک ختم نبوت کے دینی پس منظر پر سیرحاصل گفتگو کی۔ پیر طریقت مولانا قاری محمد یامین گوہر نے کانفرنس کے مقاصد کے مختلف پہلوئوں پر نہایت عالمانہ اور فصیح بیان کیا اور عوام کو اس مسئلے سے آگاہ کیا۔ چنیوٹ کے بزرگ عالم دین خطیب شہر مولانا محمد حسین چنیوٹی مہتمم مدرسہ احیاء العلوم جن کی عمر 101 برس ہے نے نہایت مفصل اور مؤثرطریقے سے خطاب کیا اور مختلف تحریکات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ چناب نگر کی پولیس چوکی پر انجمن احمدیہ کے قبضے کے خلاف انہوں نے جدوجہد کی اور اسیری کی سعادت بھی حاصل کی۔ پروفیسر خالد شبیر نے تحریری صدارتی خطبہ پڑھا اور جو کہ تاریخ کی بھرپور معلومات پر مبنی تھا۔ اس کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر مولانا شبیر احمد عثمانی، قاری محمد سلمان عثمانی اور ان کے رفقاء و ٹیم مبارکباد کے مستحق ہیں۔ چناب نگر میں 7ستمبر کو ہونے والی سالانہ عظیم الشان ختم نبوت کا نفرنس بہت بڑی اہمیت کی حامل ہے۔ چونکہ اسی دن 1974 کو منکرین ختم نبوت قادیانیوں کو متفقہ طور پر غیر مسلم اقلیت قرار دے کر ملک کے قانون کا حصہ بنا دیا۔ ان خیالات کا اظہار انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ ورلڈ کے امیر مولانا ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ، مولانا عبدالرئوف مکی، مولانا ڈاکٹر احمد علی سراج، مولانا عمر عبدالحفیظ مکی، مولانا محمد الیاس چنیوٹی، مولانا عبدالرئوف فاروقی، چوہدری شہباز احمد گجر ایڈووکیٹ، علامہ جاوید قصوری، مولانا عصمت اللہ بندیالوی، عبداللطیف خالد چیمہ، ملک جاوید ایڈووکیٹ، مولانا عبدالرشید حجازی، مولانا آصف معاویہ سیال، مولانا قاری اعظم حسین و دیگر رہنمائوں نے کیا۔ ان رہنمائوں نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے ہمیں آپس کے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر متحد ہو کر قادیانی و دیگر باطل قوتوں کے خلاف میدان عمل میں اترنا ہو گا۔