• news

اندرون سندھ سے 3 لاپتہ افراد کی نعشیں برآمد، تحقیقات ہوگی: رانا ثناء 


اسلام آباد؍ لاہور (اپنے سٹاف رپورٹر سے+نیٹ نیوز) لاپتہ ہونے والے 3 افراد کی نعشیں اندرون سندھ سے مل گئیں۔ لاشوں کی شناخت سہیل عرف سمیع‘ راجو اور عابد عباسی کے ناموں سے ہوئی۔ 3 سال قبل لیاری سے لاپتہ ہونے والے سہیل کی نعش عمر کوٹ سے ملی۔ ایس ایس پی سٹی شبیر سیٹھار کے مطابق 2019ء میں سہیل کے لاپتہ ہونے کا مقدمہ بغدادی تھانے میں درج کیا گیا تھا۔ ایس ایچ او بغدادی کے مطابق  سہیل عرف سمیع کا تعلق لیاری گینگ وار عزیر بلوچ گروپ سے تھا اور اس کے خلاف بغدادی تھانے میں 10 مقدمات درج ہیں جن میں  وہ پولیس کو مطلوب تھا۔ لاشیں ملنے کے معاملہ پر وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور وفاقی وزیر اکنامک افیئرز سردار ایاز صادق کی ایم کیو ایم رہنماؤں وفاقی وزیر امین الحق اور خالد مقبول صدیقی سے ملاقات ہوئی ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کراچی واقعہ کی شدید مذمت کی اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیر داخلہ نے واقعے میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کروائی۔ ایم کیو ایم رہنا وفاقی وزیر فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکنان کے ساتھ جو ظلم ہوا اس کی ذمہ دار صوبائی و فاقی حکومت ہیں۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ہمارے تین کارکنان کی لاشیں اندرون سندھ سے ملیں۔ ایم کیو ایم کے بہت سے کارکنان کو گرفتار کرکے لاپتہ کر دیا گیا۔ میں خود وفاقی وزیر ہوں مگر میں سوال اٹھا رہا ہوں ہم پر آپریشن کا سلسلہ 1992ء سے جاری ہے۔ دریں اثناء وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے سرحد پار سے سکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ افغان حکومت سرحد پار سے دہشت گردوں کے حملوں کو روکے۔گزشتہ روز خیبر پختون خوا کے ضلع کرم میں سرحد پار افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 3 جوان نائیک محمد رحمن، نائیک معویز خان اور سپاہی عرفان اللہ شہداء میں شامل ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن