بلدیاتی الیکشن جما عتی بنیادوں پر ہو نگے ، لو کل گورنمنٹ بل منظور ، اپوزیشن کا واک آوٹ
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب حکومت نے اپوزیشن کے شور شرابے کے باوجود مسودہ قانو ن پنجاب لو کل گورنمنٹ بل 2021 منظور کرالیا۔ اپوزیشن احتجاجاً ایوان سے باہر چلی گئی۔ پنجاب میں آئندہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔ وقفہ سوالات کے بعد سرکاری کارروائی کا آغاز کیا گیا اور رولز معطل کر کے مسودہ قانون پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2021 ایوان میں پیش کیا گیا جس کی ایوان نے کثرت رائے سے منظوری دے دی۔ اس موقع پر اپوزیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی میں کورم کی نشاندہی بھی کی تاہم سپیکر نے کورم کی نشاندہی کو نظر انداز کرتے ہوئے اجلاس کی کارروائی جاری رکھی، جس پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔ کچھ دیر احتجاج اور نعرے بازی کرنے کے بعد اپوزیشن ارکان احتجاجاً ایوان سے باہر چلے گے۔ اپوزیشن کے ایوان سے باہر جانے کے بعد حکومت نے لوکل گورنمنٹ بل آسانی سے منظور کر لیا۔ بلدیاتی بل کے مطابق پنجاب میں آئندہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔ پنجاب میں پچیس ضلع کونسل اور گیارہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن ہوں گی۔ میٹروپولیٹن کارپوریشن کا سربراہ میئر ہوگا، عوام براہ راست ووٹ سے میئر کا انتخاب کرے گی، دیہاتوں اور شہروں میں یونین کونسل بنیں گی، تحصیل کونسل اور ٹاونز نئے بلدیاتی ایکٹ میں ختم کردئیے گئے، پنجاب کے دیہات میں ایک ویلج پنچایت کونسل ہوگی، ہر ضلع میں ڈسٹرکٹ کابینہ ہوگی، تمام ڈویلپمنٹ اتھارٹیز، واسا، پی ایچ ایز میٹرو پولٹین کے میئر کے ماتحت ہوں گی۔ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی اور رنگ روڈ اتھارٹی پنجاب کی سالانہ کارکردگی رپورٹ بھی ایوان میں پیش کر دی گئیں۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس 28 ستمبر بروز بدھ سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔