• news

مشکل میں پاکستانی عوام کے سا تھ کھڑے ہیں : امریکہ 


  واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی)  امریکا نے کہا ہے کہ پاکستان انسداد دہشت گردی میں پارٹنر ہے اور ہم پاکستان سے تمام دہشت گرد گروپوں کی سرکوبی کے لیے مستقل بنیادوں پر کارروائی کی توقع رکھتے ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ  امریکا توقع کرتا ہے کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف حتمی کارروائی کرے گا۔ نیڈ پرائس نے مزید کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے 450 ملین ڈالر کے فوجی فروخت پیکج کی تجویز بھی رکھی گئی ہے جس سے پاکستان کے F-16 بحری بیڑے کی دیکھ بھال کی جا سکے گی۔ ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ امریکا نے پاکستان کو چار سو پچاس ملین ڈالر کے ایف سولہ طیاروں کے پرزوں کی فروخت کی منظوری دی ہے، طیاروں کی مرمت سے پاکستان کو دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں مدد ملے گی۔ امریکی محکمہ خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران   پاکستان  کو امریکا سے ملنے والی چار سو پچاس ملین ڈالر فوجی امداد سے متعلق سوال کیا گیا۔ نیڈ پرائس نے  کہا  پاکستان کو ایف 16 طیاروں کے پرزے فروخت کرنے سے متعلق کانگریس کو آگاہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امداد پاکستانی فضائیہ کے پروگرام کی دیکھ بھال اور پائیداری کی خدمات کے لیے ہے۔ پاکستان ایک اہم انسداد دہشت گردی پارٹنر ہے اور ہماری دیرینہ پالیسی کے حصے کے طور پر، ہم نے طیاروں کی مینٹیننس اور پائیداری کیلئے یہ پیکیج فراہم کیا ہے۔ یہ امریکا اور پاکستان کے وسیع تر دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم حصہ ہے، اور یہ مجوزہ ایف 16 فلیٹ کے بیڑے کو برقرار رکھتے ہوئے موجودہ اور مستقبل کے انسداد دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی صلاحیت کو برقرار رکھے گی۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ پاکستان تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف مستقل کارروائی کرے گا۔ سیلاب سے متعلق ترجمان محکمہ خارجہ نے پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس مشکل وقت میں پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ اس سلسلے میں 9 خصوصی پروازوں کے ذریعے اب تک 315  میٹرک ٹن سے زیادہ امدادی سامان پاکستان روانہ کیا جا چکا ہے۔  آزادی رائے سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم نے اس پر پہلے بھی بات کی ہے، ہمیں پاکستان میں میڈیا آؤٹ لیٹس اور سول سوسائٹی پر نمایاں پابندیوں کی وجہ سے تشویش لاحق ہے۔ میں جانتا ہوں کہ آپ کا چینل، محفوظ نہیں ہے۔ ہم دنیا بھر کے تمام سٹیک ہولڈرز بشمول اپنے شراکت داروں اور پاکستان میں اپنے ہم منصبوں کے سامنے پریس کی آزادی کے بارے میں اپنے خدشات کو معمول کے مطابق اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں تشویش ہے کہ میڈیا اور خبروں پر پابندیاں، نیز صحافیوں کے خلاف حملوں کے لیے جوابدہی کی کمی، آزادی اظہار، پرامن اجتماع اور انجمن کے استعمال کو نقصان پہنچاتی ہے۔ ایک آزاد پریس اور باخبر شہری جس کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ دنیا بھر کے جمہوری معاشروں میں کلیدی اہمیت رکھتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن